Dawnnews Television Logo

پی ایس ایل 8: دلچسپ و ہنگامہ خیز مقابلوں سے بھرپور ہفتہ

پاکستان سپر لیگ کے حالیہ ایڈیشن کے سنسنی خیز مقابلوں کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ آنے والے دنوں میں ہمیں مزید دلچسپ کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔
شائع 20 فروری 2023 05:09pm

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا آٹھواں ایڈیشن اپنے رنگا رنگ مقابلوں کے ساتھ دوسرے ہفتے میں داخل ہوگیا ہے۔ 13 فروری سے ملتان میں شروع ہونے والا یہ ایڈیشن اس لحاظ سے منفرد ہے کہ پہلی دفعہ میچز ایک مخصوص گراؤنڈ میں ہونے کے بجائے ہر روز کسی مختلف سینٹر پر ہورہے ہیں۔

پی ایس ایل کی مینجمنٹ نے اس ایڈیشن میں مشکل مگر دلچسپ کوشش کی ہے کہ دوسری لیگز کی طرح ہر دن میچ کسی الگ شہر میں ہوں۔ تاہم لاجسٹک مشکلات اور سیکیورٹی اداروں کی آسانی کے لیے 27 فروری تک تمام میچ ملتان اور کراچی میں کھیلے جائیں گے اور مارچ سے لاہور اور راولپنڈی میں میچ منعقد ہوں گے۔

تادم تحریر اس ایڈیشن کے 8 میچ کھیلے جاچکے ہیں اور آٹھویں میچ کے اختتام تک ملتان سلطانز کی ٹیم 4 میں سے 3 میچ جیت کر پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست ہے۔ اب تک کے زیادہ تر میچ سنسنی خیز اور آخری گیند تک کھیلے گئے ہیں جس سے لیگ میں مقابلے اور کھیل میں جان مارنے کا رجحان نظر آرہا ہے۔

سیزن کی پہلی سنچری

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مارٹن گپٹل سیزن میں پہلی سنچری بنانے والے کھلاڑی بن گئے ہیں۔ انہوں نے یہ کارنامہ کراچی کنگز کے خلاف ہفتے کی شب کراچی میں انجام دیا۔ مارٹن نے 67 گیندوں پر 117 رنز کی اننگ کھیلی اور ان کی سنچری اس وقت بنی جب کوئٹہ سخت مشکلات کا شکار تھی اور 23 رنز پر 4 کھلاڑی آؤٹ ہوچکے تھے۔ مارٹن نے پہلے افتخار اور پھر محمد نواز کے ساتھ اپنا سفر جاری رکھا اور سنچری بنا ڈالی۔

سیزن کی دریافت احسان اللہ

ملتان سلطانز کے احسان اللہ کو اس ایڈیشن کی دریافت کہا جارہا ہے۔ سوات سے تعلق رکھنے والے 20 سالہ احسان اللہ نے اگرچہ اپنی ابتدا تو گزشتہ سال کی تھی لیکن اس سیزن میں انہیں متواتر مواقع مل رہے ہیں کیونکہ ملتان کے اسٹار فاسٹ باؤلر شاہنواز دہانی زخمی ہوکر باہر ہوگئے ہیں اور فاسٹ باؤلنگ کا زیادہ تر بوجھ احسان اللہ کے کاندھوں پر آگیا ہے۔ احسان اللہ دائیں بازو کے فاسٹ باؤلر ہیں جن کی خاص گیند آف کٹر ہے، انہوں نے اپنی آف کٹر پر جس طرح بابر اعظم اور سرفراز جیسے منجھے ہوئے بلے بازوں کو آؤٹ کیا ہے اس سے ان کا یہ سیزن بہت تاب ناک نظر آرہا ہے۔ احسان اب تک 4 میچوں میں 12 وکٹ لےکر سرفہرست ہیں۔

کراچی کنگز کی قسمت کا کھیل

کراچی کنگز کی ٹیم اس سیزن کے آغاز سے قبل ہی خبروں کا عنوان بن گئی تھی۔ بابر اعظم کی رخصتی نے کراچی کنگز کے مداحوں اور کچھ کھلاڑیوں کے ریمارکس کو لفظی جنگ کی شکل دے دی ہے۔

پہلے تو سابق ٹیسٹ فاسٹ باؤلر محمد عامر کے ذومعنی جملوں نے بحث کو تیز کیا۔ اور پھر عماد وسیم کے کچھ بیانات نے بابر اعظم کو ٹیم کا ولن بنانے کا کردار ادا کیا۔ دوسری طرف کراچی کنگز کے حاشیہ بردار بعض میڈیا ارکان نے بھی بابر اعظم پر مسلسل حملے کیے جس سے کراچی اور پشاور کا میچ ایک جارحانہ مقابلے کا رنگ اختیار کرگیا۔

ویلنٹائن ڈے پر کراچی میں اگرچہ پشاور آخری گیند پر میچ جیت گیا لیکن کراچی کنگز صرف ایک رن سے یہ میچ ہاری۔ کپتان عماد وسیم نے جس طرح اس میچ میں بیٹنگ کی اس نے ہر زبان سے واہ واہ کرادی۔ کنگز اگلے 2 میچوں میں بھی جیت کے بالکل قریب پہنچ کر شکست سے دوچار ہوئی لیکن چوتھے میچ میں قسمت نے یاوری کی اور لاہور قلندرز کو ایک بہت بڑے مارجن سے ہرا کر کنگز نے جیت کو قسمت کی لکیروں سے چھین لیا۔

کراچی کنگز کے محمد عامر کا بابر اعظم کے ساتھ میدان میں رویہ کرکٹ شائقین کو بالکل نہیں بھایا اور وہ اسے ہارے ہوئے جواری کا حسد قرار دے رہے ہیں۔ بات اتنی بڑھی کہ شاہد آفریدی کو سرزنش کرنی پڑی ہے۔

ملتان سلطانز کی حکمرانی

ملتان سلطانز نے 4 میں سے 3 میچ جیت کر اپنی حکمرانی کو برقرار رکھا ہے۔ اس جیت کے سفر کو ایک طرف ریلی رؤسو، محمد رضوان اور کیرن پولارڈ کی بیٹنگ جاری رکھے ہوئے ہیں تو دوسری طرف احسان اللہ، عباس آفریدی اور اسامہ میر کی باؤلنگ تقویت پہنچا رہی ہے۔

ملتان کے کھلاڑیوں کی اجتماعی کارکردگی پلے آف تک کے مرحلہ کو کامیابی سے جاری رکھے ہوئے ہے لیکن ابھی سفر کا ایک بڑا مرحلہ باقی ہے اور سب سے اہم بات باؤلرز کی فٹنس کو باقی رکھنا ہے۔ ملتان کی ٹیم خوش قسمت ہے کہ ان کے سارے ڈرافٹڈ کھلاڑی موجود ہیں اور کھیل کے جوہر دکھا رہے ہیں۔

سیکیورٹی معاملات

پی ایس ایل کے میچز کو کراچی میں اس وقت دھچکا پہنچ سکتا تھا جب گزشتہ دنوں افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔ شاہراہ فیصل پر کراچی پولیس کے چیف کے دفتر پر حملہ ہوا تو سب سے پہلا خدشہ تھا کہ شاید کراچی میں میچ روک دیے جائیں لیکن پی سی بی نے دانش مندی سے کام لیتے ہوئے میچ بھی جاری رکھے اور غیر ملکی کھلاڑیوں کو اعتماد میں لیا کیونکہ دہشت گردی کے اس واقعے نے سب کو دہلا کر رکھ دیا تھا۔ غیر ملکی کھلاڑیوں کو یقین دلایا گیا کہ حفاظتی انتظامات بہت سخت ہیں اور سیکیورٹی ادارے چاق و چوبند ہیں۔ اطمینان کی بات یہ ہے کہ لیگ اپنے انداز میں جاری ہے اور تمام کھلاڑی مطمئن ہیں۔

  تصویر: ٹوئٹر
تصویر: ٹوئٹر

پی ایس ایل کے حالیہ ایڈیشن کے اب تک کے تمام میچوں میں سنسنی خیز مقابلے ہوئے ہیں، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ آنے والے دنوں میں ہمیں مزید دلچسپ کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔ وہ ٹیمیں جو ابتدا میں ہار رہی تھیں اب اپنا رنگ بدل رہی ہیں اور جیت کی جانب بڑھ رہی ہیں۔ کرکٹ کی خوبی ہی یہی ہے کہ یہ کھیل ہر لمحےمیں اپنا رنگ بدل کر اس کے حسن کو مزید بڑھا دیتا ہے۔

آنے والے دنوں میں کس کا پلڑہ بھاری رہتا ہے اور کون نیچے کی جانب سفر کرتا ہے اس کے لیے تو آپ انتظار کیجیے لیکن پی ایس ایل میچوں پر ہمارے جائزے کا سفر آپ کے ساتھ جاری رہے گا۔