’آج میں بہت اچھی یا اچھا لگ رہا ہوں، کچھ سیلفی لے کر اب اسے فیس بک، انسٹاگرام اور ٹوئٹر پر بھی اپ لوڈ کردیتی یا کردیتا ہوں، اس سے مجھے ڈھیروں لائکس اور کمنٹس ملیں گے۔‘

’آج میری پوسٹ پر اتنے کم لائکس کیوں ہیں؟ کیا میری تصویر اچھی نہیں؟‘

ایسے خیالات ہر سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں کے ذہن میں گردش کرتے ہیں، لیکن کیا آپ نے کبھی اپنی ذہنی صحت کے حوالے سے سوچا ہے؟

کیا آپ ہر وقت اداس، مایوس یا غصے میں رہتے ہیں یا آپ کو مستقل پریشانی یا کوئی خوف ستا رہا ہے؟

آپ اپنی ذہنی کیفیت کے متعلق کیسا محسوس کر رہے ہیں؟

یہ وہ سوالات ہیں جو ہمیں اپنے آپ سے کرنے چاہئیں۔

نوجوانوں میں ڈپریشن کا رجحان

یہ کوئی راز کی بات نہیں کہ نوجوان اور بالخصوص خواتین ڈپریشن کا شکار ہیں۔

یو ایس سینٹرز آف ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کی ایک رپورٹ میں ہائی اسکول جانے والے طلبہ کی ذہنی صحت پر تحقیق کی گئی، اس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ان طلبہ کی ذہنی صحت انتہائی ناقص اور پریشان کن ہے۔

یہ تحقیقاتی رپورٹ فروری کے وسط میں جاری ہوئی اور اس کے اعدادوشمار 2021 پر مبنی ہے۔

سروے سے معلوم ہوا کہ 57 فیصد نوعمر لڑکیوں میں ناامیدی اور مایوسی چھائی ہوئی ہے جبکہ نوعمر لڑکوں کی شرح 29 فیصد تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ تقریباً 3 میں سے ایک نوعمر لڑکی نے خودکشی کی کوشش کرنے پر سنجیدگی سے غور کیا۔

واضح رہے کہ یہ تحقیق امریکا میں ہوئی ہے، پاکستان میں اعداد و شمار مختلف ہوسکتے ہیں۔

فوٹو: ہارورڈ یونیورسٹی
فوٹو: ہارورڈ یونیورسٹی

سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال ذہنی صحت سے منسلک ہے؟

کیا آپ سوشل میڈیا بہت زیادہ استعمال کررہے ہیں؟ کیا ناقص جسمانی اور ذہنی صحت سوشل میڈیا کے زیادہ استعمال سے منسلک ہے؟ ان سوالات پر ماہرین اور سائنسدان اب بھی تحقیقات میں مصروف ہیں۔

البتہ زیادہ تر ماہرین اس بات پر اتفاق کرتے ہیں کہ سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال بالخصوص بچوں کے ذہن پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔

سوشل میڈیا کا روزانہ استعمال، بے جا اسکرولنگ کرنا، فیس بُک استعمال کرنا، دوسروں کے اسٹیٹس پر اپ ڈیٹ رکھنا، یہ عادات آپ کو بے چینی میں مبتلا کرسکتے ہیں۔

اگر آپ نوجوان ہیں تو ہو سکتا ہے کہ آپ ان 36 فیصد نوجوان طبقے کا حصہ ہوں جو ڈپریشن یا کسی اور ذہنی مرض کے ساتھ خاموشی سے لڑ رہا ہے۔

اگر آپ واقعی یہ محسوس کررہے ہیں کہ آپ ڈپریشن کا شکار ہیں، رات بھر نیند نہیں آتی، زندگی کو جینے کی امید کھو رہے ہیں یا خودکشی کرنے کی خواہش ہوتی ہے تو قابلِ بھروسہ، سند یافتہ سائیکاٹرسٹ سے لازمی رابطہ کریں۔

آپ کو زکام ہو جائے یا کوئی اور بیماری ہو تو آپ کیا کرتے ہیں؟ ایک اچھے ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں تو پھر ذہنی بیماری کے ساتھ بھی یہی برتاؤ کریں۔

فوٹو: آن لائن
فوٹو: آن لائن

سوشل میڈیا سے وقفہ

ویلز کی سوانسا یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ دن بھر میں سوشل میڈیا پر گزارے جانے والے وقت میں صرف 15 منٹ کی کمی سے عمومی صحت اور مدافعتی افعال بہتر ہوتے ہیں جبکہ ڈپریشن کی شدت گھٹ جاتی ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سوشل میڈیا کے دورانیے میں 15 منٹ کی کمی سے لوگوں کے مدافعتی افعال 15 فیصد بہتر ہو گئے جس کے باعث موسمی نزلہ زکام، فلو اور دیگر بیماریوں کے کیسز میں کمی آئی۔

اسی طرح ان افراد کی نیند کا معیار 50 فیصد بہتر ہوگیا جبکہ ڈپریشن کی علامات میں 30 فیصد کمی آئی۔

محققین نے بتایا کہ جب لوگوں کی جانب سے سوشل میڈیا کا استعمال کم کیا جاتا ہے تو ان کی زندگیوں کے متعدد پہلوؤں میں بہتری آتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں