’ڈالر کی قلت سے دوچار‘ پاکستان کو عالمی ایئر لائنز کو ادائیگیاں کرنے میں مشکلات کا سامنا

17 مارچ 2023
آئی اے ٹی اے نے کہا کہ جنوری تک پاکستان میں 29  کروڑ ڈالر پھنسے ہوئے ہیں—بشکریہ آن لائن فوٹو
آئی اے ٹی اے نے کہا کہ جنوری تک پاکستان میں 29 کروڑ ڈالر پھنسے ہوئے ہیں—بشکریہ آن لائن فوٹو

عالمی ہوائی نقل و حمل کے ادارے نے پاکستان میں ’ایوی ایشن بحران‘ سے خبردار کیا ہے جب کہ ایئر لائنز شدید مالی بحران کی وجہ سے 29 کروڑ ڈالر کی وصولی کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (پی سی اے اے) نے کہا کہ وہ ایئر لائنز کو وقت پر ادائیگی کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس معاملے پر متعلقہ حکام سے رابطے میں ہے۔

فنانشل ٹائمز نے انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے) کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ ایئرلائنز کے لیے پاکستان میں سروسز جاری رکھنا ’بہت مشکل‘ ہو گیا ہے جب کہ وہ اپنے واجبات کی واپسی کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں جو ڈالر میں ادا کیے جاتے ہیں۔

83 فیصد عالمی فضائی ٹریفک پر مشتمل تقریباً 300 ایئر لائنز کی نمائندہ تنظیم انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے کہا کہ جنوری تک پاکستان میں 29 کروڑ ڈالر پھنسے ہوئے ہیں جو دسمبر کے بعد سے تقریباً ایک تہائی زیادہ ہیں۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے ڈی جی پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی خاقان مرتضیٰ نے تصدیق کی کہ ایئرلائنز کو ادائیگیوں میں کچھ تاخیر کا سامنا ہے لیکن اتھارٹی ایئر لائنز کو بروقت ادائیگیوں کے لیے اسٹیٹ بینک اور وزیر خزانہ سے رابطے میں ہے۔

دسمبر 2022 میں عالمی ہوا بازی کے ادارے نے کہا کہ پاکستان نے عالمی ایئر لائنز کے واجب الادا 22 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کو روک دیا ہے جس کے بعد یہ ان سرفہرست منڈیوں میں سے ایک ہوگئی ہے جہاں ایئرلائن کے فنڈز کو وطن واپسی سے روک دیا گیا ہے۔

یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب کہ پاکستان ادائیگیوں کے عدم توازن کا شکار ہے جب کہ اس کے زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں جو 4 ارب 30 کروڑ ڈالر رہ گئے ہیں۔

جاری بحران نے دیگر شعبوں کی طرح ہوا بازی کی صنعت کو بھی متاثر کیا جہاں ایئر لائنز مقامی کرنسی میں ٹکٹ فروخت کرتی ہیں لیکن ایندھن جیسے اخراجات کی ادائیگی کے لیے ڈالر میں ادائیگیاں کرتی ہیں۔

گزشتہ ماہ ورجن اٹلانٹک نے پاکستان میں اپنے آپریشنز معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

رواں ماہ کے شروع میں سینیٹ قائمہ کمیٹی ایوی ایشن نے وزارت ہوا بازی کو سفارش کی تھی کہ وہ ایئرلائن کے سربراہوں سے ملاقات کر کے ’پاکستان کے بارے میں منفی رائے کو دور کرے‘ اور انہیں معمول کے مطابق آپریشن دوبارہ شروع کرنے پر راضی کرے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں