انسداد دہشتگردی عدالت نے رکن اسمبلی پی ٹی آئی شاہنواز جدون کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

اپ ڈیٹ 18 مارچ 2023
پولیس نے شاہ نواز جدون کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست کی—فوٹو: ٹوئٹر/شاہ نواز جدون
پولیس نے شاہ نواز جدون کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست کی—فوٹو: ٹوئٹر/شاہ نواز جدون

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف احتجاج کے الزام میں رکن صوبائی اسمبلی پی ٹی آئی شاہ نواز جدون اور پارٹی کے ایک درجن کارکنان کو دہشت گردی کے مقدمے میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

ڈان اخبارکی رپورٹ کے مطابق پولیس نے رواں ہفتے کے آغاز میں زمان پارک میں عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کے خلاف کراچی میں دھرنا دینے پر پی ٹی آئی کے کئی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیا تھا۔

گزشتہ روز تفتیشی افسر نے حراست میں لیے گئے رکن صوبائی اسمبلی شاہ نواز جدون اور 12 کارکنان کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر انسداد دہشت گردی کی عدالت کے انتظامی جج کے سامنے پیش کیا اور ریمانڈ میں توسیع کی درخواست کی۔

تفتیشی افسر کی جانب سے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے جج نے انہیں 29 مارچ تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، تفتیشی افسر کو ہدایت دی گئی کہ وہ انہیں آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کریں اور ان کے خلاف تحقیقاتی رپورٹ بھی عدالت میں جمع کروائیں۔

قبل ازیں سیشن کورٹ اور انسداد دہشت گردی کی عدالتوں نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ، رکن صوبائی اسمبلی سعید آفریدی، پارٹی کے صوبائی نائب صدر مسرور سیال اور لگ بھگ 20 کارکنان کی عبوری ضمانت منظور کرلی تھی، جن پر بنارس چوک، حسن اسکوائر اور شاہ لطیف ٹاؤن میں دھرنا دینے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، تاہم رکن صوبائی اسمبلی شاہ نواز جدون اور دیگر کے خلاف مقامی جیٹی پل پر دھرنا دینے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

پولیس نے ریاست کی جانب سے پیر آباد، ڈاکس، شاہ لطیف ٹاؤن، سچل اور کئی دیگر تھانوں میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 147 ، 148، 149، 324، 34 اور انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی دفعہ 7 کے تحت مقدمات درج کئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں