گلوکار و موسیقار اذان سمیع خان نے کہا ہے کہ زمانہ طالب علمی میں ایک لڑکی سے دوستی کی خاطر انہوں نے نہ صرف ٹیوشن سینٹر جوائن کیا بلکہ وہاں متعدد بار ٹیسٹ میں جان بوجھ کر فیل تک ہوئے تاکہ ان کا مقصد پورا ہوجائے۔

گلوکار نے ’فیوچیا میگزین‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنے خاندان، زمانہ طالب علمی اور طلاق کے معاملے پر کھل کر بات کی۔

اذان سمیع خان کا کہنا تھا کہ ان کے والد کا تعلق پشاور جب کہ والدہ کا تعلق کوئٹہ سے تھا، تاہم ان کی پیدائش کراچی میں ہوئی اور وہ وہیں پلے بڑھے۔

انہوں نے بتایا کہ کوشش کے باوجود انہیں پشتو زبان میں بات کرنا نہیں آتا، البتہ انہیں پشتو زبان سمجھ میں آجاتی ہے۔

گلوکار کے مطابق وہ کم عمری میں شرمیلے ہوتے تھے، انہیں لڑکیوں سے بات کرنے کی ہمت نہیں ہوتی تھی، تاہم وہ کسی پر ’کرش‘ نہیں ہوتے تھے۔

والدہ سے تعلقات پر بات کرتے ہوئے اذان سمیع خان کا کہنا تھا کہ والدہ ان سے ہر معاملے پر کھل کر بات کرتی تھیں اور انہوں نے ان کی بہترین طریقے سے پرورش کی۔

گلوکار نے ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ بچپن میں وہ والدہ کی آواز کی نقل اتار لیتے تھے اور وہ بینک سمیت دیگر اداروں سے فون پر والدہ کی آواز میں بات تک کرکے مسائل حل کرواتے تھے اور حیران کن طور پر انہیں کوئی پکڑ ہی نہیں پاتا تھا۔

اذان سمیع کے مطابق انہوں نے والدہ کے متعدد بار کریڈٹ اور اے ٹی ایم کارڈ فون پر ان کی آواز میں بات کرکے ایکٹو کروائے۔

انہوں نے بچپن کا ایک اور واقعہ بیان کیا کہ ان کے دوست شاہزیب حسین نے ان کے ساتھ دھوکا کیا لیکن ان کے دوست دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں نے انہیں دھوکا نہیں دیا۔

اذان سمیع خان کے مطابق شاہزیب حسین جو کہ اب ڈائریکٹر بن چکے ہیں، انہوں نے انہیں کم عمری میں لڑکی کے ساتھ دوستی رکھنے کے لیے اپنا وزن کم کرنے اور فٹنیس پر توجہ دینے کی جانب راغب کیا لیکن اس دوران ان کے دوست نے اس ہی لڑکی کے ساتھ اپنا چکر چلایا جو گلوکار کو اچھی لگتی تھی۔

گلوکار نے انٹرویو کے دوران مبہم انداز میں طلاق پر بھی بات کی اور کہا کہ ایک بار تعلقات ختم ہونے پر وہ خوفزدہ نہیں ہیں اور ان کا یقین ہے کہ ہر کسی کے ہر طرح کے تعلقات بعض اوقات خراب ہوجاتے ہیں اور ٹوٹتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہر شخص دھوکا دینے والا ہوتا ہے۔

انہوں نے مبہم انداز میں بتایا کہ وہ دوبارہ بھی تعلقات استوار کرنے اور پیار کرنے کے حق میں ہیں۔

پروگرام کے دوران لڑکپن میں لڑکیوں سے دوستی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ انہیں اسکول میں ایک لڑکی اچھی لگتی تھی لیکن اسکول میں ان سے ان کی بات نہیں ہوپاتی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ لڑکی سے دوستی کی خاطر انہوں نے ٹیوشن سینٹر میں اس امید پر داخلہ لیا کہ وہ وہاں ان سے بات کرلیں گے۔

اذان سمیع خان نے انکشاف کیا کہ مذکورہ لڑکی سے دوستی اور بات کرنے کی خاطر وہ ٹیوشن سینٹر کے متعدد ٹیسٹس میں جان بوجھ کر فیل ہوئے تاکہ وہ کسی نہ کسی طرح ٹیوشن سینٹر میں ہی رہیں اور لڑکی سے بات کر سکیں لیکن اس باوجود وہ ناکام رہے۔

تبصرے (0) بند ہیں