نیب نے وزیراعظم کے مشیر امیر مقام کےخلاف بدعنوانی سے متعلق انکوائری بند کردی

اپ ڈیٹ 19 مارچ 2023
سال 2018 میں امیر مقام کے خلاف انکوائری کا آغاز ہوا تھا — تصویر: فیس بک امیر مقام
سال 2018 میں امیر مقام کے خلاف انکوائری کا آغاز ہوا تھا — تصویر: فیس بک امیر مقام

قومی احتساب بیورو (نیب) خیبرپختونخوا نے وزیراعظم کے مشیر امیر مقام کے خلاف بدعنوانی اور ذرائع آمدن سے زائد اثاثے بنانے سے متعلق انکوائری بند کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیب کی جانب سے جاری کردہ ایک سرکاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ’حتمی انکوائری رپورٹ کے نتائج اور ایگزیکٹو بورڈ میٹنگ کی سفارشات کی بنیاد پر مجاز اتھارٹی نے کیس کو بند کرنے کی منظوری دے دی ہے۔‘

خط میں امیر مقام کو انکوائری بند کرنے کے بارے میں مطلع کیا گیا اور کہا گیا کہ کیس کو بند کرنے کا تعلق صرف بدعنوانی، بدعنوانی کے طریقوں اور آمدن سے زیادہ اثاثوں کے الزامات سے ہے۔

خط میں کہا گیا کہ کیس کو بند کرنے سے کسی دوسرے ایسے کیس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا جس کی انکوائری پہلے سے جاری ہو نہ ہی آرڈیننس کے تحت نئے کیسز شروع کرنے سے روکا جائے گا۔

خیال رہے کہ 6 مئی 2020 کو پشاور ہائی کورٹ نے امیر مقام کی جانب سے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کیے جانے کے بعد ان کے اثاثوں کے بارے میں انکوائری کرنے والے نیب کے تفتیشی افسر کو طلب کیا تھا۔

عدالت نے کیس کی سماعت 11 جون 2020 کے لیے مقرر کی تھی۔

ہائی کورٹ نے 10 لاکھ روپے کے دو مچلکے پیش کرنے کی شرط پر امیر مقام کی عبوری ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی تھی۔

یاد رہے کہ نیب نے 2018 میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما امیر مقام کے خلاف آمدن کے معلوم ذرائع سے زائد اثاثوں کے حوالے سے انکوائری شروع کی تھی۔

2 اگست 2018 کو صوبائی دارالحکومت میں نیب کے دفتر میں ان کی سماعت کے دوران، انہیں اثاثوں کے اعلان کا ایک پروفارما دیا گیا جس میں ہدایت کی گئی تھی کہ وہ 15 اگست 2018 کو یا اس سے پہلے جمع کرائیں۔

تبصرے (0) بند ہیں