’کچھ لوگوں‘ نے ملک کی خوشحالی کیلئے کوشاں میری حکومتوں کی ٹانگیں کھینچیں، نواز شریف

29 مئ 2023
مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف نے اس ملک کا دفاع ہمیشہ ہمیشہ کے لیے نا قابل تسخیر بنا دیا—فوٹو:ڈان نیوز
مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف نے اس ملک کا دفاع ہمیشہ ہمیشہ کے لیے نا قابل تسخیر بنا دیا—فوٹو:ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’کچھ لوگوں‘ نے ان کے تین حکومتی ادوار کے دوران ’ان کی ٹانگیں کھینچنے‘ کی کوشش کی جب ان کا مقصد پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنانا تھا۔

پاکستان کے جوہری تجربات کے حوالے سے یوم تکبیر کی سلور جوبلی کے موقع پر لاہور میں مسلم لیگ (ن) کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ہر طرح کے عالمی دباؤ اور پیشکشوں کے باوجود تجربات کو آگے بڑھانا حقیقی طور پر ’ایبسولوٹلی ناٹ‘ تھا۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم کسی کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتے لیکن کسی کو بھی اپنی جانب میلی آنکھ سے دیکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے، یہ ہمیشہ میری خواہش رہی جس کے لیے میں نے کوششیں کی کہ پاکستان ترقی اور خوشحالی میں بھی آگے رہے لیکن میں کیا کروں بدقسمتی سے مجھے یہ کہنا پڑتا ہے کہ کچھ لوگ میری ٹانگیں کھینچنے میں لگے رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ 1993 میں ہوا، پھر 1999 میں اور آپ نے دیکھا کہ یہ 2017 میں بھی ہوا ہے، کون جانتا ہے کہ ان لوگوں کو مجھ سے کیا خوف ہے کہ وہ خوشحال اور ترقی کرتے ملک کو برباد کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے موجودہ معاشی اشاریوں اور قیمتوں میں 2017 کے واضح فرق کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہمیشہ قوم کی خدمت کی کوشش کی لیکن مجھے آج بھی دکھ ہے کہ تینوں مرتبہ کسی نہ کسی بہانے مجھے اس مقدس مشن کو آگے بڑھانے سے محروم رکھا گیا۔

اپنی حکومت کی معاشی کارکردگی اور کامیابیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا موازنہ ان لوگوں سے کیا جانا چاہیے جنہوں نے پاکستان کو صرف اور صرف تباہ کیا۔

ملک کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ میں نے پہلے بھی بہت کچھ کہا اور ملک مثبت سمت میں آگے بڑھ رہا ہے لیکن بدقسمتی کی بات ہے کہ ہمیں اس پٹڑی سے اتارنے والے آج بھی اس معاشرے میں موجود ہیں۔

نواز شریف نے کہا کہ جن لوگوں نے پاکستان کو نفرت کی آگ میں جھونک دیا، قوم کو گمراہ کیا، نوجوانوں کو اپنے ناپاک مقاصد کی بھینٹ چڑھایا اور ملک کو کئی سال پیچھے دھکیل دیا ان کو بے نقاب ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ اللہ نے ہمیں یہ ملک 9 مئی جیسے سیاہ دن کے لیے نہیں دیا بلکہ پاکستان 28 مئی جیسے روشن اور جگمگاتے ہوئے دن اور ترقی و خوشحالی کے لیے دیا ہے۔

نواز شریف نے اس ملک کا دفاع ہمیشہ ہمیشہ کے لیے نا قابل تسخیر بنا دیا، مریم نواز

لبرٹی چوک میں لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے زیر اہتمام منعقدہ یوم تکبیر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ(ن)کی سینئر نائب صدر و چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا کہ بہادر قوموں کی قیادت بہاردر لیڈر شپ ہی کرتی ہے ، نواز شریف نے دنیا سے تعلقات بگاڑے بھی نہیں، ملک بھی بچا لیا۔

انہوں نے کہا کہ معیشت بھی بچالی اورقوم کو بھی بچا لیا، 28مئی1998 اگر کوئی بزدل پاکستان کی قیادت کر رہا ہوتا تو منہ پر کوڑے والی بالٹی ڈال کر چھپ جاتا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے پانچ ار ب ڈالر ٹھکرا کر اپنے ملک کو ایٹمی طاقت بنایا ’اس کو کہتے ہیں ’ایبسیلوٹلی ناٹ‘، دوسری طرف گیدڑ کو دیکھو اپنے اوپر امتحان آیا تو امریکاکے پائوں پکڑ لئے اور امریکی سینیٹر کو کال کر کے کہتا ہے اللہ کا واسطہ ہے ایک بیان دے دو کیونکہ جب امریکا بیان دیتا ہے تو پاکستان میں ہلچل مچ جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو جو ہوا اس سے ہر پاکستانی کا سر شرم سے جھک گیا، پاکستان میں 9 مئی کو وہ مناظر دیکھے جو افغانستان میں اور دہشت گردی زدہ ملکوں میں دیکھا کرتے تھے، دفاعی علامتوں کو ، تنصیبات کو جلا دیا گیا۔

مریم نواز نے کہا کہ شہدا کی یادگاروں کو جلا دیا گیا، جو توپیں دشمن کے خلاف استعمال ہوئی تھیں انہیں دریار میں پھینک دیا، دشمنوں کے طیاروں کو تباہ کرنے والے طیاروں کو آگ لگا دی گئی، کیا کوئی پاکستانی ایسا کر سکتا ہے، قیادت کا فرق دیکھنا ہے تو 28مئی1998اور 9مئی کوکو دیکھو آپ کو قیادت کا فرق خود بخود نظر آ جائے گا۔

مریم نواز نے کہا کہ آپ سب کو 25واں یوم تکبیر بہت بہت مبارک ہو ،آج کے دن ایٹمی طاقت کے معماروں ، نواز شریف ، ذوالفقا رعل بھٹو ، سائنسدانوں اور انجینئرز کو سلام ، ہر اس شخص کو سلام جس نے 25مئی1998کو پاکستان کو ایٹمی طاقت بننے میں اپنا کردار ادا کیا، پاکستانی قوم نے متحد ہو کر مشکلات کا سامنا کیا لیکن اللہ کے فضل سے پاکستان کے دفاع کو ہمیشہ کیلئے ناقابل تسخیر بنا دیا۔

انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے اداروں کو بھی سلام ،پاک فوج ،جو ایٹمی پروگرام کے محافظ ہیں ان کو بھی سلام،لا انفورسٹمنٹ فورسز ،پولیس اور رینجرز کو سلام پیش کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جب بھارت نے ایٹمی دھماکے کئے تو نواز شریف اس وقت غیر ملکی دورے پر باکو میں تھے، جب نواز شریف کو بتایا گیا کہ بھارت نے دھماکے کئے تو انہوں نے اسی وقت ایک لمحے کی تاخیر کے بغیر پاکستان فون کیا اور پوچھا کہ اگر پاکستان ایٹمی دھماکوں کا جواب دینا چاہے تو اس کے لیے کتنے دن درکار ہیں جس پر انہیں بتایا گیا کہ اس کے لئے 17دن درکار ہیں تو تاریخ گواہ ہے 17دن کے بعد ایک لمحے کی تاخیر کئے بغیر نواز شریف نے چاغی کے پہاڑوں میں ایٹمی دھماکے کئے اور اس ملک کا دفاع ہمیشہ ہمیشہ کیلئے نا قابل تسخیر بنا دیا ۔

انہوں نے کہا کہ جب نواز شریف نے ایٹمی دھماکوں کا فیصلہ کرنا تھا تو صرف امریکا سے نہیں پوری دنیا سے نواز شریف پر دبائو آیا کہ ایٹمی دھماکے مت کرنا لیکن شیر کا بچہ نواز شریف تھا جس نے پوری دنیا کے دبائو کو برداشت کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بل کلنٹن سے نواز شریف کی ذاتی دوستی تھی اور اس نے کہا کہ یہ دھماکے نہ کرو لیکن نواز شریف نے کہا کہ دوستی پیچھے رہ جائے گی ،میں اس مٹی اور ملک سے وفا کو ترجیح دوں گا۔

مریم نواز نے کہا کہ دنیا نے دیکھا کہ ہمیں کہا گیا کہ پتھر کے دور میں پہنچا دیں گے ،پابندیاں لگ جائیں گی، نواز شریف نے اللہ پر توکل کر کے پابندیوں کی پرواہ نہیں کی اور نواز شریف نے سفارتی مہارت سے وطن کی اس مٹی سے محبت سے سرشار ہو کر پابندیوں کامقابلہ کیا بلکہ ان پابندیوں کو دنیا کے سامنے ملیا میٹ کر کے دکھایا، پاکستان کا جھنڈا دنیا کے سامنے جھکنے نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دنیا کے سامنے بھیک مانگنے پر مجبور نہیں ہونے دیا، ملک ،معیشت اور قوم کو سنبھالا ،اس کو لیڈر شپ کہتے ہیں، اس کو وطن اور مٹی کا بیٹا کہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے صرف ایٹمی دھماکے نہیں کئے، ملک کے دفاع کو نا قابل تسخیر نہیں بنایا بلکہ ملک کی 75سال کی تاریخ اٹھا کر دیکھ لو نواز شریف کے منصوبے اور ترقیاتی منصوبے نکال دو تو پیچھے صرف کھنڈرات بچتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو تین ادوار پورے نہیں کرنے دئیے گئے ، ایک بار ڈھائی سال ، دوسری بار تین سال اور تیسر ی بار چار سال ملے، کوئی مدت پوری نہیں کرنے دی لیکن ان تین ادھورے ادو ار کا مقابلہ پاکستان کی 75سالہ تاریخ سے کر لو ،گوادر سے کراچی ،شمال سے جنوب ،مشرق سے مغرب جہاں نظر اٹھا کر دیکھو گے نواز شریف کے منصوبے نظر آئیں گے۔

مریم نواز نے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے پوچھا جب ملک میں موٹر ویز نظر آتی ہیں کس کا خیال آتا ہے ، میٹرو بس نظر آتی ہے ، چودہ ہزا ر میگا وا ٹ بجلی کے کارخانے، بند رگاہیں نظر آتی ہیں،جب تھری فور جی اور فائیو جی استعمال کرتے ہو کس کا خیال آتا ہے ، صحت کارڈ استعمال کرتے ہو تو کس کا خیال آتا ہے ، جو ملک میں انٹر نیشنل ائیر پورٹس بنے ہیں کس کا خیال آ گیا ، گرین لائن دیکھتے ہو کس کا خیال آتا ہے ،گیس پائپ لائن دیکھتے ہوکس کا خیال آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب چاغی کے پہاڑوں کو دیکھتے ہو پچیس سال قبل نعرہ تکبیر اللہ اکبر کی آواز آئی تھی کس کا خیال آتا ہے، دفاع سے لے کر ملک کی ترقی تک پاکستان کی خوشحالی تک ایک ہی نام قوم کو یاد آتا ہے پھر کیوں نہ کہا جائے نواز شریف زندہ باد۔

مریم نواز نے کہا کہ ملک میں جہاں بھی دیکھیں نواز شریف کی ترقی کے نشان نظر آئیں گے ،اتنے مظالم برداشت کرنے کے بعد انتقام برداشت کرنے کے بعد اللہ کے فضل و کرم سے آپ کی مدد سے نواز شریف کی جماعت کیوں نہیں ٹوٹی اب پتا چلا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ(ن) کی قیادت اور رہنمائوں نے جیلیں برداشت کیںاب پتہ چلا کوئی ایک شخص بھی نواز شریف کو چھوڑ کر کیوں نہیں گیا ۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی اللہ کے فضل و کرم سے نواز شریف کے ساتھی سیسہ پلائی ہوئی آہنی دیوار کی طرح نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں، دوسری طرف مشکل وقت کیا آیا ریت کی دیوار کی طرح سب کچھ منٹوں میں بہہ گیا،یہ فرق ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ ملک بنانے والے کو دنیا یاد رکھتی ہے اورملک تباہ کرنے والوں کو یاد نہیں رکھا جاتا۔

مریم نواز نے کہا کہ قوموں پر مشکل وقت آتے ہیں مشکل وقت میں جو قیادت ہوتی ہے جو لیڈر ہوتا ہے وہ لیڈ کرتا ہے آپ کو حوصلہ دیتا ہے آگے بڑھاتا ہے آپ کے سامنے ڈھال بن کر کھڑا ہوتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بہادر قوموں کی قیادت بہاردر لیڈر شپ کرتی ہے، نواز شریف نے دنیا سے تعلقات بگاڑے بھی نہیں ملک بھی بچا لیا معیشت بھی بچالی ،قوم کو بھی بچا لیا، اللہ کا شکر ہے اس نے ہمیں نواز شریف دیا، بل کلنٹن نواز شریف کو پانچ ار ب ڈالر دے رہا تھا، نواز شریف نے کہا کہ مجھے پیسوں کی کوئی لالچ نہیں، ڈالر اپنے پاس رکھو میں اپنی قوم سے مٹی سے وفا کروں گا۔

مریم نواز نے کہا کہ پھر دنیا نے دیکھا کہ اسی بل کلنٹن نے کہا کہ نواز شریف نے دھوکا نہیں کیا اور اس نے واضح کہا میں کسی دبائو میں نہیں آؤ گا اور اپنے ملک کو ایٹمی طاقت بنا کر چھوڑوں گا، اس کو کہتے ہیں ایبسیلوٹلی ناٹ۔

مریم نواز نے کہا کہ لوگوں کو کہتا ہے امریکی سازش ہو گئی سائفر آ گیا، ہم غلامی نہیں چاہتے، مکوں کے نشان دکھاتا ہے لیکن بعد میں پتا چلا وہ مکے اپنے منہ پر تھے، قیادت کا فرق دیکھنا ہے تو 28مئی1998کو دیکھو اور 9مئی کو 2023کو دیکھو آپ کو قیادت کا فرق خود بخود نظر آ جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ9 مئی کو شہدا کی یادگاروں کو جلا دیا گیا، قبروں کو ادھیر کر رکھ دیا ، جو توپیں دشمن کے خلاف استعمال ہوئی تھیں انہیں دریار میں پھینک دیا ، جو طیارے دشمنوں کے طیاروں کو تباہ کرنے میں تباہ ہوئے ان کو گ لگا دی گئی کیا کوئی پاکستانی ایسا کر سکتا ہے۔

انہوںنے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کون سے پاکستان کو زندہ رکھنا ہے ،28مئی یا 9مئی کے پاکستان میں سے کس کو زندہ رکھنا چاہتے ہو ۔

مریم نواز نے کہا کہ میں یوم تکبیرکے موقع پر اس فتنے کا نام نہیں لینا چاہتی تھی ، اس دن اس کا نام لینا پاکستان کی توہین ہے ، آج کہہ رہا ہے ہم پر دہشتگردی کے مقدمے کیوں بن رہے ، جب تم دہشتگردی کر رہے ہو تو تم پر دہشتگردی کے مقدمے بنیں گے، کیا تمہیں پھولوں کے ہار پہنائیں گے، تم جو جرم کروگے پاکستان کے قانون کی مطابق وہی شق لگے گی۔

انہوں نے کہا کہ میں پاکستانی قوم کے نوجوانوں ، بچوں ، خواتین اوربزرگوں سے مخاطب ہوں ، میں پوچھنا چاہتی ہوں جو معاشرے میں بگاڑ پیدا کرے وہ آپ کا خیر خواہ ہو سکتاہے ، جو کتاب اورلیپ ٹاپ کی بجائے ماچس کی تیلی پکڑا دے وہ خیر خواہ ہو سکتاہے، جو پیٹرول بم پکڑا دے وہ خیر خواہ ہو سکتا ہے، جو زمان پارک میں بنکر میں بیٹھا ہو ، لوگوں کے بچوں کو دہشتگردی کی عدالتوں میں دھکے کھانے کے لیے چھوڑ دے وہ آپ کا خیر خواہ ہو سکتاہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو بچے ورغلائے گئے جو نوجوانوں کو دہشتگردی اور تحریب کاری کرائی گئی اور وہ سڑکوں پر نکلے اورملک کو جلا دیا ، آج وہ بچے دہشتگردی کی عدالتوں میں دھکے کھا رہے ہیں ا ن کے گھر والے دھکے کھارہے ہیں اور اس کے بچے لندن میں آرام سے رنگ رلیاں منا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان مقدمات میں کوئی بچہ دس سال سلاخوں کے پیچھے جائے گا ، کوئی بیس سال کے لئے سلاخوں کے پیچھے جائے گا ، ان کی زندگیاں تباہ ہو گئیں اور یہ زمان پارک میں بنکر میں بیٹھ کر ٹوئٹ کر رہا ہے کہ مجھے آج شمالی علاقہ جات میں اپنے بچوں کے ساتھ کی گئی ہائیکنگ بہت یاد آرہی ہے ۔

مریم نواز نے کہا کہ جو لوگوں کی رگوں میں بارود بھرے جو دماغوں ذہنوں میں بارود بھرے وہ ہمدرد تو نہیں ہو سکتا بلکہ وہ دشمن کا لانچ کردہ فتنہ ضرور ہو سکتا ہے، وہ کبھی پاکستانی نہیں ہو سکتا،پاکستان میں ترقی کا خواب ضرور پورا ہوگا ،نوازشریف آئے گا تو فتنوں کا سفر ختم اور ترقی کا سفر وہیں سے شروع ہوگا جہاں سے یہ سلسلہ منقطع ہوا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں