بندوق کی نوک پر ڈکیتی: آپ کیا کریں گے؟
حقیقت سے قریب تر اس ایڈونچر گیم کے دوران آپ کو سیکیورٹی کے ماہر نوربرٹ المیڈا کی رہنمائی اور ٹپس بھی ملیں گی۔ -

سوچیے رات 11 بجے کا وقت ہے اور آپ گاڑی چلاتے ہوئے ایک ایسے روڈ سے گزر رہے ہیں جو بالکل سنسان ہے اور روشنی بھی انتہائی کم ہے۔

آپ روڈ سے گزرتے ہوئے سرخ بتی دیکھ کر سگنل پر رکتے ہیں اور ایک اچھے شہری کی طرح سگنل کی بتی ہری ہونے کا انتظار کرتے ہیں۔

اسی وقت ایک موٹر سائیکل آپ کی گاڑی کے قریب آکر رکتی ہے۔

آپ گاڑی کی شیشے پر کھٹکٹانے کی آواز سنتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ یہ تو بندوق ہے، جسے ایک خوفناک شخص ہاتھ میں تھامے کھڑا ہے اور غصے سے آپ کو شیشہ نیچے کرنے کا اشارہ کر رہا ہے۔

ایسی صورتحال میں آپ کیا کریں گے؟


فوراً گاڑی کا ایکسیلیٹر دبائیں گے
دروازے کا شیشہ نیچے کریں گے

آپ آہستہ آہستہ گاڑی کا شیشہ نیچے کرتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں یہ دراصل ایک بہت اچھا آئیڈیا ہے۔


نوربرٹ المیڈا: گاڑی کا شیشہ صرف تھوڑا نیچے کریں۔ اس سے آپ بندوق لیے کھڑے شخص کی بات واضح طور پر سمجھ سکتے ہیں۔ اگر آپ کی گاڑی میں کوئی دوسرا شخص بھی موجود ہے تو اس کا شیشہ بند رہنے دیں۔


شیشہ نیچے کرتے ہی باہر کھڑا شخص بندوق آپ کے چہرے کے سامنے لاتا ہے اور کہتا ہے:

’اپنا پَرس، گھڑی اور موبائل فون فوراً مجھے دے دو۔‘

آپ کیا کرنا پسند کریں گے؟

اپنا سب کچھ حوالے کردیں گے
اپنا پرس اور گھڑی دیں گے اور فون اپنے پاس ہی رکھیں گے
ڈاکو سے بحث/قائل کرنے کی کوشش کریں گے

آپ اپنا سب کچھ حوالے کردیتے ہیں جو کہ متعدد وجوہات کی بناء پر درست اقدام ہے۔


نوربرٹ المیڈا : اپنا فون حوالے کردینا ایک اچھا خیال ہے، ڈاکو کافی تیز ہوتے ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ آج کی دنیا میں اگر کوئی شخص گاڑی چلا رہا ہے اور اس کے پاس موبائل نہیں تو یہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ وہ کچھ مزاحمت کی بھی توقع رکھتے ہیں جس کے باعث جسمانی اور زبانی جارحیت سے ہچکچاتے نہیں۔

ان لوگوں سے بحث نہ کرنا بھی اچھا خیال ہے، جرائم پیشہ افراد کے لیے وقت اہمیت رکھتا ہے اور وہ تحمل سے آپ کی درخواستوں سننے کے لیے تیار نہیں ہوتے۔ اس کا یہ بھی ماننا ہوتا ہے کہ مسلح ہونے کے باعث اسے صورتحال پر کنٹرول حاصل ہے۔ جتنی جلد وہ سامان لے کر بھاگے گا اتنا ہی آپ اور اس کے تحفظ کے لیے بہتر ہوگا۔


بدقسمتی سے یہ ہولناک قصہ ابھی ختم نہیں ہوا۔

وہ شخص آپ کا پرس چیک کرے گا، پھر آپ کی گاڑی کا پچھلا دروازہ کھولے گا اور پیچھے سے آپ کی کنپٹی پر بندوق رکھتے ہوئے کہے گا۔

’ہم دونوں میرے پارٹنر کے پیچھے پیچھے قریبی اے ٹی ایم مشین تک جائیں گے، ہم دونوں ساتھ اندر داخل ہوں گے، تم اپنے دونوں ڈیبٹ کارڈز کے ذریعے اکاؤنٹس سے تمام پیسے نکال کر میرے حوالے کرو گے اور اگر تم نے کوئی ہوشیاری کی، تو میں تمھیں گولی مار دوں گا، اور اگر میں نہیں تو میرا پارٹنر مار دے گا۔

آپ ہاں میں سر ہلاتے ہیں۔

آپ کو پتہ ہے کہ یہاں سے قریب میں دو اے ٹیم ایمز ہیں، ایک جو بالکل نیا ہے (جس میں آپ نے سی سی ٹی وی کیمرا بھی دیکھا ہے) اور ایک جو پرانا ہے (جس میں روشنی بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔

آپ کہاں جائیں گے؟


پرانے اے ٹی ایم پر جائیں گے، اگر آپ ملزمان کو نئے اے ٹی ایم پر لے جائیں گے تو انہیں معلوم ہوجائے گا کہ آپ کیا سوچ رہے ہیں۔
نئے اے ٹی ایم پر جائیں گے، توقع ہے کہ ملزمان کو سی سی ٹی وی کا خیال نہیں آئے گا۔

آپ اپنا سب کچھ حوالے کردیتے ہیں ماسوائے فون کے

وہ پوچھتا ہے " فون کہاں ہے؟ فون کہاں ہے؟"


معذرت کریں گے
فون حوالے کردیں گے

" میں اپنا فون گھر چھوڑ آیا تھا کیونکہ وہ چارج نہیں تھا"

وہ نوجوان آپ کے سر پر گن سے وار کرتا ہے اور خون بہنے لگتا ہے۔ آپ خوش قسمت ہوں گے اگر وہ اسی کام تک محدود رہے۔


نوربرٹ المیڈا : ڈاکو کافی تیز ہوتے ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ آج کی دنیا میں اگر کوئی شخص گاڑی چلا رہا ہے اور اس کے پاس موبائل نہیں تو یہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ وہ کچھ مزاحمت کی بھی توقع رکھتے ہیں جس کے باعث جسمانی اور زبانی جارحیت سے ہچکچاتے نہیں۔


کیا آپ اسے سے کہنا چاہتے ہیں کہ کم از کم سم کارڈ تو واپس کردو؟


ہاں
نہیں

آپ پرانے اے ٹی ایم پر جاتے ہیں، ایسا نظر آتا ہے کہ نوجوان کو کسی چیز کی پروا نہیں جس کا مطلب ہے کہ آپ نے اپنے ملزم اور خود کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرنے کا موقع کھو دیا ہے۔


نوربرٹ المیڈا : آپ کو معلوم نہیں کہ ڈاکو کے منصوبے کیا ہیں اور کسی آپریشنل کیمرے والے اے ٹی ایم میں داخل ہونے سے کم از کم تفتیش کاروں کے لیے آپ کی لوکیشن کو جاننا تو ممکن ہوجاتا ہے۔


وہاں کوئی سیکیورٹی گارڈ نظر نہیں آرہا۔ نوجوان گاڑی سے باہر نکلتا ہے اور آپ کا دروازہ کھول کر سختی سے آپ کو باہر کھینچ لیتا ہے۔ پھر آپ دونوں اس چھوٹے اے ٹی ایم بوتھ میں داخل ہوجاتے ہیں۔

وہ ایک بار دھمکاتے ہوئے کہتا ہے " چلو آگے بڑھو"۔


دونوں کارڈز استعمال کرکے رقم نکال لیں گے
دونوں کارڈز انٹر کریں گے مگر ایک کارڈ میں پن کوڈ غلط ڈال دیں گے

Illustrations by Alyna Butt

آپ نے دونوں کارڈ سے نقدی نکالی جو کہ ایک محفوظ آپشن ہے۔


نوربرٹ المیڈا : ڈاکو کو وہ مل گیا جو وہ چاہتا تھا جس کے بعد اس کے لیے مزید جارحیت دکھانے کی ضرورت نہیں رہی اور آپ بھی محفوظ رہے۔


نوجوان مطمئن اور زیادہ پرسکون نظر آتا ہے۔

آپ دونوں اے ٹی ایم سے باہر نکلتے ہیں اور آپ شکر ادا کرتے ہیں کہ اس خوفناک واقعے کا اختتام ہوگیا ہے۔

ماسوائے ۔۔۔۔

وہ نوجوان کہتا ہے ' اب ہم نصف شب تک ڈرائیو کرتے رہیں گے اور اس کے بعد تم ایک بار پھر جتنی رقم نکل سکے گی نکالو گے، سمجھ گئے؟"

آپ کیا کریں گے؟


یہ بات سن کر بھاگنے کے لیے تیار ہوجائیں گے
جیسا وہ کہتا ہے کریں گے

اپنا فون حوالے کردیں گے، جو اس صورتحال میں درست اقدام ہوگا۔


نوربرٹ المیڈا : ڈاکو کافی تیز ہوتے ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ آج کی دنیا میں اگر کوئی شخص گاڑی چلا رہا ہے اور اس کے پاس موبائل نہیں تو یہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ وہ کچھ مزاحمت کی بھی توقع رکھتے ہیں جس کے باعث جسمانی اور زبانی جارحیت سے ہچکچاتے نہیں۔


کیا آپ اسے سے کہنا چاہتے ہیں کہ کم از کم سم کارڈ تو واپس کردو؟


ہاں
نہیں

آپ نئے اے ٹی ایم پر جائیں گے اور نوجوانوں کو لگتا ہے اس کی پروا نہیں۔

وہاں کوئی سیکیورٹی گارڈ نظر نہیں آرہا۔ نوجوان گاڑی سے باہر نکلتا ہے اور آپ کا دروازہ کھول کر سختی سے آپ کو باہر کھینچ لیتا ہے۔

پھر آپ دونوں اس چھوٹے اے ٹی ایم بوتھ میں داخل ہوجاتے ہیں۔

وہ ایک بار دھمکاتے ہوئے کہتا ہے " چلو آگے بڑھو"۔


نوربرٹ المیڈا : جب آپ اندر داخل ہوں تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ کیمرہ آپ کے فیچرز کو واضح طور پر گرفت میں لے سکے، آپ کو ڈاکو کے ارادوں کا اندازہ نہیں اور اس طریقے سے کم از کم آپ کی لوکیشن تو تفتیش کاروں کو معلوم ہوسکے گی۔ اس کے علاوہ آپ بعد میں بینک میں اس واقعے کی رپورٹ بھی کرسکیں گے۔

نوٹ: ایک اچھی بات یہ ہے کہ بعدازاں ملزمان کی سی سی ٹی وی کے ذریعے شناخت ممکن ہے اور وہ پکڑے جا سکتے ہیں


دونوں کارڈز استعمال کریں گے اور رقم نکال لیں گے
دونوں کارڈز استعمال کریں گے مگر ایک کارڈ میں غلط پن کوڈ ڈالیں گے

Illustrations by Alyna Butt

آپ ایک کارڈ سے رقم نکالتے ہیں اور دوسرے میں غلط پن کوڈ ڈال کر مصنوعی حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں " یہ کام نہیں کررہا"۔

نوجوان پرسکون انداز سے کہتا ہے " اگر یہ کام نہیں کرتا تو میں یہاں تمہیں گولی مارنے لگا ہوں"۔ وہ یقیناً یہ ٹرک پہلے بھی دیکھ چکا ہے، آپ اس منصوبے کو ترک کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں اور دوسرے کارڈ سے بھی رقم نکال لیتے ہیں۔


نوربرٹ المیڈا : وہ اسمارٹ ہے اور آپ کو اس صورت میں نقصان پہنچانے سے ہچکچائے گا اگر اسے احساس ہوا کہ آپ اسے دھوکا دے رہے ہیں۔ ناکامی اس کے لیے کوئی آپشن نہیں اور اگر اسے یہ احساس ہو تو وہ اپنا غصہ آپ پر نکالے گا۔


نوجوان مطمئن اور زیادہ پرسکون نظر آتا ہے۔

آپ دونوں اے ٹی ایم سے باہر نکلتے ہیں اور آپ شکر ادا کرتے ہیں کہ اس خوفناک واقعے کا اختتام ہوگیا ہے۔

ماسوائے ۔۔۔۔

وہ نوجوان کہتا ہے ' اب ہم نصف شب تک ڈرائیو کرتے رہیں گے اور اس کے بعد تم ایک بار پھر جتنی رقم نکل سکے گی نکالو گے، سمجھ گئے؟"

آپ کیا کریں گے؟


یہ بات سن کر بھاگنے کے لیے تیار ہوجائیں گے
جیسا وہ کہتا ہے کریں گے

آپ سم واپس نہ مانگنے کا فیصلہ کرتے ہین، آپ پہلے ہی ڈاکو کو کافی چڑچڑا کرچکے ہوتے ہیں، یہ ایک دانشمندانہ انتخاب ہوتا ہے۔


نوربرٹ المیڈا : جرائم پیشہ افراد کے لیے وقت اہمیت رکھتا ہے اور وہ تحمل سے آپ کی درخواستوں سننے کے لیے تیار نہیں ہوتے۔ اس کا یہ بھی ماننا ہوتا ہے کہ مسلح ہونے کے باعث اسے صورتحال پر کنٹرول حاصل ہے۔ جتنی جلد وہ سامان لے کر بھاگے گا اتنا ہی آپ اور اس کے تحفظ کے لیے بہتر ہوگا۔


بدقسمتی سے یہ ہولناک قصہ ابھی ختم نہیں ہوا۔

وہ شخص آپ کا پرس چیک کرے گا، پھر آپ کی گاڑی کا پچھلا دروازہ کھولے گا اور پیچھے سے آپ کی کنپٹی پر بندوق رکھتے ہوئے کہے گا۔

’ہم دونوں میرے پارٹنر کے پیچھے پیچھے قریبی اے ٹی ایم مشین تک جائیں گے، ہم دونوں ساتھ اندر داخل ہوں گے، تم اپنے دونوں ڈیبٹ کارڈز کے ذریعے اکاؤنٹس سے تمام پیسے نکال کر میرے حوالے کرو گے اور اگر تم نے کوئی ہوشیاری کی، تو میں تمھیں گولی مار دوں گا، اور اگر میں نہیں تو میرا پارٹنر مار دے گا۔

آپ ہاں میں سر ہلاتے ہیں۔

آپ کو پتہ ہے کہ یہاں سے قریب میں دو اے ٹیم ایمز ہیں، ایک جو بالکل نیا ہے (جس میں آپ نے سی سی ٹی وی کیمرا بھی دیکھا ہے) اور ایک جو پرانا ہے (جس میں روشنی بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔

آپ کہاں جائیں گے؟


پرانے اے ٹی ایم پر جائیں گے، اگر آپ ملزمان کو نئے اے ٹی ایم پر لے جائیں گے تو انہیں معلوم ہوجائے گا کہ آپ کیا سوچ رہے ہیں۔
نئے اے ٹی ایم پر جائیں گے، توقع ہے کہ ملزمان کو سی سی ٹی وی کا خیال نہیں آئے گا۔

آپ وہی کرتے ہیں جو وہ نوجوان کہتا ہے، گاڑی کو یہاں وہاں غیرمطمئن ہوکر دوڑا رہے ہیں مگر محفوظ ہیں۔

کچھ تاخیر کے بعد آپ اے ٹی ایم پر واپس آتے ہیں، اس میں سے مزید رقم نکالتے ہیں اور دونوں ڈاکو اپنی بائیک پر آپ کو تعاقب نہ کرنے یا پولیس کو فون نہ کرنے کی وارننگ دیتے ہوئے چلے جاتے ہیں۔


مبارک ہو

آپ کو چوری اور اغوا کا تجربہ ہوا مگر آپ محفوظ رہے۔

اور آپ نے دماغ حاضر رکھ کر کسی اے ٹی ایم کے سی سی ٹی وی کیمرے میں ملزمان کو ساتھ لے گئے تو ان نوجوانوں کی کبھی نہ کبھی شناخت اور پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کا امکان ہے۔

ان کاﺅنٹر کو دوبارہ کھیلیں تاکہ اغوا کے تجربے کے بارے میں مزید جان سکیں۔


اگرچہ یہ ایک فرضی واقعہ ہے مگر ایک مددگار ٹول ہے جو آپ کو کسی بدقسمت واقعے کے لیے تیار کرتا ہے، اس حوالے سے نوربرٹ المیڈا کے مزید ٹپس نیچے پڑھیں۔

خطرے کو کم کریں

  1. اپنی گاڑی کے دروازوں کو لاک اور کھڑکیوں کے شیشے اوپر رکھیں۔
  2. اگر موٹر سائیکل پر ہیں تو اس کی سیٹ کے پچھلے حصے پر ایک بیگ رکھ کر موٹرسائیکل سے چھلانگ لگا کر سوار ہونے کی کوشش کی روک تھام کریں۔
  3. ایسے افراد سے خبردار رہیں جو آپ کی پارک گاڑی کے ارگرد چکر لگا رہے ہوں۔
  4. اگر آپ کسی سگنل پر رکتے ہیں اور وہاں ارگرد لوگ موجود ہو تو کچھ غیرمعمولی کا احساس ہونے پر وہاں سے ہٹ جائیں(یاد رکھیں کہ اس طرح کے جرائم رات گئے ہوتے ہیں تاکہ تاریخ بدلنے سے محدود ٹرانزیکشن کو زیادہ سے زیادہ بڑھایا جاسکے)۔
  5. ڈرائیونگ کے دوران فون پر بات کرنے سے گریز کریں خصوصاً سگنلز پر (آپ کا فون آپ کی امارات کا ایک اشارہ ہوسکتا ہے جبکہ اس کے نتیجے میں ارگرد سے آپ کی توجہ بھی ہٹ جائے گی)۔
  6. اجنبیوں کو لفٹ نہ دیں (بزرگ افراد، زخمی، قانون نافذ کرنے والے اہلکار، فقیر وغیرہ اپنے شکاروں کی تلاش میں گھومنے والے ڈاکوﺅں کے بہروپ ہوسکتے ہیں)۔
  7. کم سے کم کارڈز اپنے ساتھ رکھیں۔
  8. ایسے کارڈز اپنے ساتھ رکھیں جن میں رقم نکلوانے کی حد سب سے کم ہو۔
  9. ایسے کارڈز آپ کے پاس ہونے چاہئے جن کے اکاﺅنٹس میں کم سے کم رقم ہو۔

اگر آپ مغوی بن جائیں



  1. جو کہا جائے اس پر عمل کریں اور پرسکون رہنے کی کوشش کریں۔
  2. اگر ہوسکے تو اغوا کاروں کے نمایاں خدوخال یاد رکھنے کی کوشش کریں تاکہ بعد میں انہیں شناخت کرنے میں مدد مل سکے۔
  3. جب اے ٹی ایمز کا استعمال کریں تو ایسی جگہوں کا رخ کریں جن کے بارے میں آپ کو علم ہو کہ وہاں ورکنگ سی سی ٹی وی کیمرہ ہے۔
  4. اگر آپ کسی کے علم میں آئے بغیر بینک فون استعمال کرسکتے ہیں تو ایسا کریں۔ اس کے متبادل کے طور پر آپ اگر ممکن ہو تو علم میں لائے بغیر فون کو ہک سے ہٹا دیں اور لٹکا کر اونچی آواز میں بات کریں (بینک ہیلپ لائن آپریٹرز کو عام طور پر یہ ہدایات دی جاتی ہیں کہ ایسی صورت میں کیا کرنا چاہئے جب کوئی صارف خطرے کی زد میں ہو)۔
  5. غلط پن کوڈ ڈالنے سے ٹرانزیکشنز نہ ہونے کے نتیجے میں اغوا کاروں کی جانب سے جارحیت کا اظہار ہوسکتا ہے۔ اس وقت جب آپ ہوسکتا ہے کہ حقیقی طور پر نروس اور پن کو بھول جائیں مگر اغوا کاروں کا خیال یہی ہوگا کہ آپ وقت ضائع کررہے ہیں۔
  6. اے ٹی ایمز نقصان زدہ کارڈز کو اندر کھینچ لیتے یا مسترد کردیتے ہیں، اگر آپ کو موقع ملے تو سلاٹ میں ڈالتے ہوئے کارڈ کی مقناطیسی اسٹرپ کو اسکریچ کردیں (یاد رکھیں کہ ایسا اسی وقت کریں جب کوئی اسے دیکھ نہ سکے)۔
  7. فرار کے لیے ایسا طریقہ اپنائیں جس سے آپ کو زیادہ نقصان نہ پہنچ سکیں (اغوا کار عام طور پر مسلح ہوتے ہیں اور آپ کو گولی مارنے میں ہچکچائیں گے نہیں)۔
  8. جسمانی طور پر انہیں کسی بھی طرح سے چیلنج نہ کریں ماسوائے اس صورت میں کہ آپ کو معلوم ہو کہ یہ زندگی بچانے کا واحد راستہ رہ گیا ہے۔ بچاﺅ کی کنجی حملہ آور کو نہ بھڑکانے میں ہے۔
  9. اس بات کا خیال رکھیں کہ حملہ آور تنہا کام کرنے سے گریز کرتے ہیں، جو لوگ نظروں کے سامنے ہیں اس سے ہٹ کر بھی ان کا کوئی ساتھی مدد کے لیے چھپا ہوا ہوسکتا ہے۔
  10. وقت بہت اہمیت رکھتا ہے، جتنی دیر تک آپ ان کے سامنے ہوں گے نقصان کا خطرہ اتنا ہی زیادہ ہوگا کیونکہ ملزمان کو آپ سے نقصان کا خطرہ ہوگا۔

آپ سم واپس نہ مانگنے کا فیصلہ کرتے ہین، آپ پہلے ہی ڈاکو کو کافی چڑچڑا کرچکے ہوتے ہیں، یہ ایک دانشمندانہ انتخاب ہوتا ہے۔

نوربرٹ المیڈا : جرائم پیشہ افراد کے لیے وقت اہمیت رکھتا ہے اور وہ تحمل سے آپ کی درخواستوں سننے کے لیے تیار نہیں ہوتے۔ اس کا یہ بھی ماننا ہوتا ہے کہ مسلح ہونے کے باعث اسے صورتحال پر کنٹرول حاصل ہے۔ جتنی جلد وہ سامان لے کر بھاگے گا اتنا ہی آپ اور اس کے تحفظ کے لیے بہتر ہوگا۔

بدقسمتی سے یہ ہولناک قصہ ابھی ختم نہیں ہوا۔

وہ شخص آپ کا پرس چیک کرے گا، پھر آپ کی گاڑی کا پچھلا دروازہ کھولے گا اور پیچھے سے آپ کی کنپٹی پر بندوق رکھتے ہوئے کہے گا۔

’ہم دونوں میرے پارٹنر کے پیچھے پیچھے قریبی اے ٹی ایم مشین تک جائیں گے، ہم دونوں ساتھ اندر داخل ہوں گے، تم اپنے دونوں ڈیبٹ کارڈز کے ذریعے اکاؤنٹس سے تمام پیسے نکال کر میرے حوالے کرو گے اور اگر تم نے کوئی ہوشیاری کی، تو میں تمھیں گولی مار دوں گا، اور اگر میں نہیں تو میرا پارٹنر مار دے گا۔

آپ ہاں میں سر ہلاتے ہیں۔

آپ کو پتہ ہے کہ یہاں سے قریب میں دو اے ٹیم ایمز ہیں، ایک جو بالکل نیا ہے (جس میں آپ نے سی سی ٹی وی کیمرا بھی دیکھا ہے) اور ایک جو پرانا ہے (جس میں روشنی بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔

آپ کہاں جائیں گے؟

پرانے اے ٹی ایم پر جائیں گے، اگر آپ ملزمان کو نئے اے ٹی ایم پر لے جائیں گے تو انہیں معلوم ہوجائے گا کہ آپ کیا سوچ رہے ہیں۔
نئے اے ٹی ایم پر جائیں گے، توقع ہے کہ ملزمان کو سی سی ٹی وی کا خیال نہیں آئے گا۔

آپ مزاحمت کا فیصلہ کرتے ہوئے فٹ پاتھ پر بھاگنے لگتے ہیں۔

مگر نوجوان آپ کی کمر پر دو گولیاں داغ دیتا ہے۔

آپ گرتے ہیں اور اے ٹی ایم کے سامنے خون میں لت پت ہوکر دم توڑ دیتے ہیں۔ وہ نوجوان اور اس کا ساتھی باآسانی موقع واردات سے فرار ہوجانے میں کامیاب جاتے ہیں۔


نوربرٹ المیڈا : وہاں سے بھاگنے کے بارے میں غور صرف اسی صورت میں کریں جب آپ کو مکمل یقین ہو کہ آپ کی زندگی کا انحصار اسی بات پر ہے اور آپ کم از کم نقصان کے ساتھ وہاں سے نکل کر بھاگ سکتے ہیں۔ عام طور پر کسی مسلح ملزم کے بالکل سامنے بھاگنے کا نتیجہ اچھا نہیں ہوتا۔



دوبارہ کھیلیں

آپ اس امید پر ایکسیلیٹر پر پاؤں رکھتے ہیں کہ جلد اپنی منزل تک پہنچ جائیں۔

بدقسمتی سے یہ فیصلہ ہمیشہ درست ثابت نہیں ہوتا۔

گاڑی چلتے ہی بندوق تھاما شخص اس کا ٹِرگر دبا دیتا ہے اور گولی گاڑی کے شیشہ توڑتے ہوئے آپ کے کندھے میں لگ جاتی ہے۔ آپ جیسے ہی خود کو سنبھالنے کی کوشش کرتے ہیں، وہ شخص دو اور گولیاں فائر کرتا ہے، اور پھر موٹر سائیکل کے ذریعے فرار ہوجاتا ہے۔

تمام صورتوں میں آپ مر جائیں گے۔


نوربرٹ المیڈا: لوٹ مار کرنے والے مجرمان کا مقصد آپ کی قیمتی اشیا چرانا ہوتا ہے۔ وہ قیمتی اشیا بغیر مزاحمت کیے دے دینے سے آپ کی جان کو نقصان پہنچنے کا خطرہ کئی گنا کم ہوجاتا ہے۔

دوبارہ کھیلیں

ڈاکو کو قائل کرنے کی کوشش کرنا ایک غلط اقدام ہوگا۔

وہ نوجوان واضح طور پر نروس ہے، آپ کو گولی مارنے کی دھمکی دیتا ہے اور آپ کے سر پر وار کرتا ہے، آپ خوش قسمت ہوں گے اگر وہ اسی کام تک محدود رہے تو۔


نوربرٹ المیڈا : جرائم پیشہ افراد کے لیے وقت اہمیت رکھتا ہے اور وہ تحمل سے آپ کی درخواستوں سننے کے لیے تیار نہیں ہوتے۔ اس کا یہ بھی ماننا ہوتا ہے کہ مسلح ہونے کے باعث اسے

صورتحال پر کنٹرول حاصل ہے۔ جتنی جلد وہ سامان لے کر بھاگے گا اتنا ہی آپ اور اس کے تحفظ کے لیے بہتر ہوگا۔


اپنا سب کچھ حوالے کردیتے ہیں

"سنیں کیا آپ میری سم واپس کردیں گے؟ آپ کو اس کی کوئی ضرورت نہیں ہوگی"

ایسا کہنا درحقیقت بہت برا خیال ہے خاص طور پر اس صورت میں جب آپ ڈاکو کو پہلے ہی کافی چڑچڑا کرچکے ہوں۔


نوربرٹ المیڈا : جرائم پیشہ افراد کے لیے وقت اہمیت رکھتا ہے اور وہ تحمل سے آپ کی درخواستوں سننے کے لیے تیار نہیں ہوتے۔ اس کا یہ بھی ماننا ہوتا ہے کہ مسلح ہونے کے باعث اسے صورتحال پر کنٹرول حاصل ہے۔ جتنی جلد وہ سامان لے کر بھاگے گا اتنا ہی آپ اور اس کے تحفظ کے لیے بہتر ہوگا۔


وہ نوجوان ٹریگر دبا دیتا ہے یہاں تک کہ آپ تحفظ کے لیے گاڑی کا ایکسیلیٹر بھی دبا دیتے ہیں، شیشہ چکنا چور ہوجاتا ہے اور گولی آپ کے کندھے کو چیر کر نکل جاتی ہے۔ آپ اپنی سیٹ پر ڈھیر ہوجاتے ہیں تو وہ شخص مزید دو فائر آپ کی جانب کرتا ہے اور پھر بائیک پر فرار ہوجاتا ہے۔

تمام صورتوں میں آپ مر جائیں گے۔


گلی میں گھومنے والے ڈاکو عام طور پر آپ کی قیمتی اشیاءکے تعاقب میں ہوتے ہیں، اپنی اشیاءبغیر کسی مزاحمت کے حوالے کردینا کسی بھی ممکنہ نقصان سے تحفظ کے امکانات میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کردیتا ہے۔


دوبارہ کھیلیں

تبصرے (0) بند ہیں