بلوچستان: ایف سی کا 30 شدت پسند مارنے کا دعویٰ

اپ ڈیٹ 07 اپريل 2014
شرپسندوں اور فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے جس کے باعث علاقے میں صورتحال خاصی کشیدہ ہوگئی ہے۔ فائل فوٹو
شرپسندوں اور فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے جس کے باعث علاقے میں صورتحال خاصی کشیدہ ہوگئی ہے۔ فائل فوٹو

کوئٹہ: فرنٹیئر کورپس نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبہ بلوچستان کے ضلع خضدار اور قلات میں پیر کو 30 سے زائد شدت پسند مارے گئے۔

ایف سی کے ترجمان خان واسع نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ پاروڈ کے علاقے میں شرپسندوں کے خلاف آپریشن شروع کیا۔

انہوں نے کہا کہ اب تک 30 سے زائد شدت پسند مارے جا چکے ہیں جبکہ آپریشن میں فورسز کی بڑی تعداد حصہ لے رہی ہے جسے مقامی انتظامیہ کی حمایت حاصل ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ آپریشن میں دس سیکورٹی اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

واسع نے کہا کہ فورسز نے شدت پسندوں کی چھ گاڑیاں بھی تباہ کر دیں اور دعویٰ کیا کہ کہ یہ لوگ ٹرینوں، سیکورٹی فورسز اور بلوچستان میں حالیہ دنوں میں ہونے والے دیگر حملوں میں بھی ملوث تھے۔

سیکورٹی فورسز نے شرپسندوں کے قبضے سے بھاری تعداد میں راکٹ لانچر، دستی بموں اور دیگر اسلحہ باروڈ برآمد کر لیا۔

انہوں نے کہا کہ شرپسندوں اور فورسز کے درمیان کافی دیر تک فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا جو آخری اطلاعات آنے تک جاری ہے جس کے باعث علاقے میں صورتحال خاصی کشیدہ ہوگئی ہے۔

ایف سی کے اس دعوے کی ابھی تک آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔

ہیلی کاپٹر کی ہنگامی لینڈنگ

بلوچستان کے علاقے قلات میں پیر کی صبح فوج کے ہیلی کاپٹر نے ہنگامی لینڈنگ کی جہاں اس سے قبل میڈیا پر ہیلی کاپٹر تباہ ہونے کی متضاد اطلاعات نشر کی گئیں۔

تاہم ایف سی کے ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ تکنیکی وجوہات کی بنا پر ہیلی کاپٹر نے قلات میں ایف سی کیمپ کے نزدیک ہنگامی لینڈنگ کی جبکہ ہیلی کاپٹر کا پائلٹ بھی محفوظ رہا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں