سعودی مفتی اعظم نے بوکو حرام کو گمراہ قرار دے دیا

اپ ڈیٹ 11 مئ 2014
سعودی مفتی اعظم نے بوکو حرام کی جانب سے طالبات اغوا کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ اے ایف پی تصویر
سعودی مفتی اعظم نے بوکو حرام کی جانب سے طالبات اغوا کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ اے ایف پی تصویر

سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آلِ شیخ نے نائیجیریا میں بوکو حرام نامی جنگجو تنطیم کی جانب سے 200 سے زائد طالبات کو اغوا کرنے کی مذمت کرتے ہوئے انہیں گمراہ قرار دیا ہے۔

انہوں نے عربی روزنامہ الحیات سے گفتگو کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا اور اس کی تفصیلات العربیہ ویب سائٹ پر نشر کی گئی ہیں جس میں مفتی اعظم نے کہا ہے کہ بوکو حرام اسلامی تشخص کو داغدار کررہا ہے۔

انہوں نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ بوکو حرام کو برا راستہ اختیار کرنے پر متنبہ کیا جانا چاہئے اور اس ( تنظیم) کو رد کرنا ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ ''ایسے گروہ سیدھے راستے پر نہیں ہیں کیونکہ اسلام لوگوں کو اغوا کرنے ،انھیں ہلاک کرنے اور ان کے خلاف جارحیت کا مخالف ہے۔اسی طرح اغوا شدہ لڑکیوں کے ساتھ شادی کی بھی اجازت نہیں ہے''۔

سعودی مفتیِ اعظم سے قبل عالم اسلام کی نمایاں مذہبی شخصیات نے بوکو حرام کے سربراہ ابوبکر شیخاؤ کے اس بیان کی مذمت کی ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ اللہ نے انھیں اغوا شدہ لڑکیوں کو فروخت کرنے اور جبری دلھنیں بنانے کا حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ 14 اپریل کو بوکو حرام کی جانب سے قریب ایک مسلح واقعے کے بعد شبوک نامی گاؤں کے ایک سیکنڈری اسکول سے 200 سے زائد لڑکیوں کو اغوا کرلیا تھا۔

اغوا کے بعد بوکو حرام کے لیڈر ابوبکر شیخاؤ نے گزشتہ ہفتے جاری ایک اپنی ایک ویڈیو میں کہا تھا وہ ان طالبات کو فروخت بھی کرسکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اللہ نے انہیں اغوا شدہ لڑکیوں کو فروخت کرنے اور جبری دلہنیں بنانے کا حکم دیا ہے۔

لڑکیوں کے اغوا کے بعد پوری دنیا میں تشیویش کی لہر دوڑ گئی تھی اور اقوام نے لڑکیوں کی فوری بحالی پر زور دیا تھا۔ اس سے قبل ستاون اسلامی ممالک کی تنظیم نے بھی اس عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے گمراہ کن عمل قرار دیا تھا۔

رپورٹ ہونے والی بعض خبروں کے مطابق نائیجیریا کی حکومت بوکو حرام کے اس حملے سے پہلے آگاہ تھی لیکن اس نے اسکے لئے مناسب اقدامات نہیں کئے ۔ اس پر دنیا بھر کے حلقوں نے مزید تنقید کی ہے۔

چین ، امریکا اور فرانس نے ان لڑکیوں کی بازیابی کیلئے فوری طور پر مدد اور تعاون کی بھی پیشکش کی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں