مصر : 183 افراد کو سزائے موت کا حکم

اپ ڈیٹ 21 جون 2014
اخوان المسلمون کے سربراہ محمد بدی۔ فائل فوٹو
اخوان المسلمون کے سربراہ محمد بدی۔ فائل فوٹو

قاہرہ : ایک مصری عدالت نے اخوان المسلمون کی اعلیٰ قیادت سمیت 180 سے زائد اسلام پسندوں کی سزائے موت کی تصدیق کردی۔

وکلاء صفائی نے ہفتے کو اس بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلہ اپیل کے ذریعے بدلا جاسکتا ہے۔

فوری طور پر اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ کتنے افراد کو سزائے موت سنائی گئی ہے کیونکہ وکلاءنے یہ تعداد 182 سے 197 تک بتائی ہے۔

وکلائے صفائی کی ٹیم سے تعلق رکھنے والے محمد توسین نے بتایا کہ 'توڑ پھوڑ، شہریوں کو ڈرانے اور قتل کرنے جیسے الزامات کے تحت 183 افراد کو سزائے موت سنائی گئی، 4 کو عمر قید اور 496 کو بری کردیا کردیا گیا'۔

ایک اور وکیل عبدالوہاب کے مطابق جن افراد کو سزائے موت سنائی گئی ان میں ایک قبطی عیسائی اور ایک نابینا شخص بھی شامل ہے۔

اس سے پہلے اس مقدمے میں 683 افراد کو سزائے موت سنائی گءی تھی تاہم اپیل کے نتیجے میں ان کی تعداد کم کردی گئی جبکہ 496 کو رہا کرنے کا حکم بھی سامنے آیا ہے۔

جج سید یوسف کی عدالت نے پولیس سٹیشن پر حملہ کرکے ایک اہلکار اور ایک شہری کو ہلاک کرنے کے مقدمے میں محمد بدیع سمیت 683 ملزمان کو یہ سزا سنائی تھی، 110 افراد کو انکی غیرحاضری میں یہ سزا سنائی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں