کراچی: گوشت سپلائی کرنے والی چین کی مشہور" ہوسی فوڈز کمپنی"، جس کو زائد المیعاد چکن اور بیف کو نئی تاریخوں کے ساتھ پیک کر کے بیچنے کے الزامات کے بعد بند کر دیا گیا ہے، کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کے وہ پاکستان کے ایک مشہور ملٹی نیشنل ریسٹورنٹ کو بھی گوشت سپلائی کرتی رہی ہے۔

گیم کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ اور سیزا فوڈز پرائیویٹ لمیٹڈ نے پاکستان میں مکڈونلڈز کی برانڈڈ چکن پروڈکٹس "مک نگٹس" اور "مک کرسپی برگر پیٹی" کے لئے ہوسی فوڈز کمپنی سے پاکستانی کسٹمز ریکارڈ کے مطابق رواں سال مئی میں 41 ٹن جبکہ جون میں 71 ٹن مرغی کا گوشت درآمد کیا ہے۔

کسٹمز ریکارڈ کے مطابق گوشت ایکسپورٹ کرنے والی کمپنی کا نام ہوسی فوڈز ہے جبکہ امپورٹ کرنی والی کمپنیاں گیم کارپوریشن اور سیزا فوڈز ہیں۔

مکڈونلڈز پاکستان کے ڈائریکٹر مارکیٹنگ اینڈ ڈویلپمنٹ جمیل اے مغل کا کہنا تھا کہ ان کی فوڈ چین مطلوبہ پروڈکٹس ہوسی فوڈزکی شنگھائی فیکٹری کے بجائے بیجنگ فیکٹری سے درآمد کرتی ہے، جبکہ زائد المیعاد پروڈکٹس سپلائی کرنے کا الزام شنگھائی فیکٹری پر ہے۔

منگل کے روز ڈان سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کی جانب سے ہوسی فوڈز کی بیجنگ فیکٹری کو کلیر قرار دیا گیا ہے، جبکہ فوڈ چین میک فوڈ ملائیشیا سے بھی چکن پروڈکٹس امپورٹ کرتی ہے۔

شنگھائی ہوسی فوڈز کمپنی امریکہ میں قائم او ایس آئی گروپ کا یونٹ ہے، جس پر کھانے کی کوالٹی کے متعلق الزامات ہیں۔ واضح رہے کہ او ایس آئی گروپ کی ویب سائٹ پر بیجنگ ہوسی فوڈز کمپنی کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

جمیل مغل کا کہنا تھا کے ان کے گاہک ان سے بہترین کوالٹی کے کھانے کی امید کرتے ہیں، اور کمپنی انھیں وہ مہیا کرنے کے لئے سرگرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی فوڈ چین کھانے کے معاملے میں ہمیشہ تمام معیارات کو مد نظر رکھتی ہے، جبکہ اپنے سپلائرز سے بھی یہی مطالبہ کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کے ان کی تمام گوشت کی پروڈکٹس سو فیصد حلال ہوتی ہیں، اور صرف ان سپلائرز سے لی جاتی ہیں، جو عالمی طور پر مستند اور قابل اعتماد ہیں۔

انہوں نے بتایا کے مکڈونلڈز پاکستان مکمّل طور پر پاکستانی شہریوں کی ملکیت ہے، اور وہی اسکے تمام معاملات چلاتے ہیں۔ جمیل مغل کے مطابق تمام منافع واپس پاکستان میں ہی انویسٹ کر دیا جاتا ہے۔

پاکستان میں پہلا مکڈونلڈز ریسٹورنٹ 1998 میں کھولا گیا تھا۔ تب سے لے کر کمپنی فوڈ سیکٹر میں خاص مقام رکھتی ہے۔ جمیل مغل نے بتایا کے ملک بھر میں مکڈونلڈز کی 31 برانچز ہیں۔

یاد رہے کے چین میں ریکارڈ کی گئی ایک ویڈیو نے فوڈ کمپنی کے ملازمین کو ایکسپائرڈ پروڈکٹس کو پیک کرتے اور صفائی کے معیارات کو نظرانداز کرتے ہوئے دکھایا تھا، جس کے بعد انتظامیہ نے مذکورہ فیکٹری کو بند کردیا تھا۔

پاکستان میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے پاس درآمد شدہ گوشت کو حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق چیک کرنے کے لئے کوئی نظام موجود نہیں ہے۔ جبکہ پاکستان کسٹمز درآمد شدہ چیزوں کے معیار کو خود چیک کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا، اور اس معاملے میں صرف سپلائر کے سرٹیفکیٹ پر اعتماد کیا جاتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں