انڈیانے نیشنل فلم ایوارڈ یافتہ 'لائرز ڈائس' کو باضابطہ طور پر آسکر کے 'غیرملکی زبان ' ایوارڈ کے لئے انٹری کے طور پربھیج دیا۔

ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ انڈیا کی فلم فیڈریشن (ایف ایف آئی) نے اس فلم کا انتخاب کیا ہے۔ فلم میں 'کہانی' سے شہرت حاصل کرنے والے نواز الدین صدیقی اور گیت انجلی تھاپا نے مرکزی کردار ادا کیے ہیں۔

فلم نے 61 ویں نیشنل فلم ایوارڈز میں بہترین سینماٹوگرافی اور بہترین خاتون اداکار کے شعبہ میں ایوارڈ جیتے تھے۔

لائز ڈائس کی کہانی ایک نوجوان ماں کے ارد گرد گھومتی ہے جو اپنی بیٹی اور پالتو بکری کے ساتھ اپنے لاپتہ شوہر کی تلاش میں دہلی کا رخ کرتی ہے۔

اس فلم کو 30 زیر غور فلموں میں سے منتخب کیا گیا۔ انٹری کے لئے دوڑ میں شامل دوسری فلموں میں کنگنا راناوت کی 'کوئین' راج کمار راؤ کی 'شاہد' اور بنگالی فلم 'جتیشور' قابل ذکر تھیں۔

ماضی میں برصغیر سے تین فلمیں 'مدر انڈیا' (1957)، 'سلام بمبے'(1988) اور 'لگان' (2001) آسکر ایوراڈ کے لئے پانچ نامزد فلموں میں جگہ بنا چکی ہیں۔

پاکستان کی 'زندہ بھاگ' پچھلے پچاس سالوں میں پہلی فلم تھی جسے آسکر ایوارڈ میں انٹری کے لئے بھیجا گیا تھا۔

اس سے پہلے، 2012 میں شرمین عبید چنائے پہلی ایسی پاکستانی فلم ساز بن چکی ہیں جنہوں نے اپنی دستاویزی فلم 'سیونگ فیس' پر آسکر انعام جیتا تھا۔

رواں سال پاکستان نے عافیہ نتھانیل کی 'دختر' کو آسکر کی غیر ملکی زبان ' کیٹگری میں نامزدگی پر غور کے لئے منتخب کیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں