تبلیغی جماعت: خاموش تبدیلی کی گونج

12 نومبر 2014
— اے ایف پی فائل فوٹو
— اے ایف پی فائل فوٹو

محمد غفران کو دنیا کے سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں مسلم برادری کے اثررسوخ میں کمی کی وجوہات کو بیان کرنے میں چند سیکنڈ سے زیادہ وقت نہیں لگا" ہم اسلام کے 'حقیقی راستے' سے اتفاق نہ کرنے کے باعث اپنی منزل سے بھٹک چکے ہیں"۔

اتوار کو رائے ونڈ میں ہونے والے سالانہ تبلیغی اجتماع کے پہلے مرحلے کے آخری روز ڈان سے بات کرتے ہوئے محمد غفران نے ان خیالات کا اظہار کیا، اجتماع کا دوسرا مرحلہ آج سے شروع ہورہا ہے۔

گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے سرکاری اسکول کے اس 32 سالہ استاد، جو اپنی ہفتہ وار تعطیلات اپنے ساتھی مسلمانوں کی 'اصلاح' کرتے ہوئے گزارتا ہے، واحد فرد نہیں جو اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ مسلمان اپنی عظمت رفتہ کو دوبارہ پاکر دنیا میں بالادستی حاصل کرسکتے ہیں تاہم اس کے لیے انہیں اسلام کے حقیقی راستے کی جانب واپس لوٹنا ہوگا۔

دنیا میں دعوت کی مسلمانوں کی سب سے بڑی تحریک تبلیغی جماعت کے حامی لاکھوں افراد بھی غفران جیسے خیالات کو شیئر کرتے ہیں اور عالمی سطح پر مسلم معاشروں و برادریوں میں تبلیغ کے ذریعے تبدیلی لانے کی کوشش کرتے ہیں۔

اس جماعت کی بنیاد سہارن پور سے تعلق رکھنے والے مولانا محمد الیاس نے رکھی تھی تاکہ اسلام کے پیغام کو پھیلانے کے ساتھ دیگر مذاہب خاص طور پر ہندو مذہب کے رنگ میں رنگ جانے والے مسلمانوں کو واپس اصل راستے پر لایا جاسکے، ابتدائی عرصے میں اس جماعت کا اثررسوخ بہت سست روی سے بڑھا تاہم برصغیر کی تقسیم کے بعد یہ تیزی سے پھیلنا شروع ہوئی اور اب یہ دنیا بھر میں کام ررہی ہے، مگر ثقافتی ماہر ارسلان خان کے مطابق اب بھی "اس کی جڑیں جنوبی ایشیاءمیں برقرار ہے اور اس کی قیادت کا تعلق بھی برصغیر سے ہی ہوتا ہے"۔

ارسلان خان نے اس تحریک پر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے اور اب کراچی کے بزنس ایڈمنسٹریشن انسٹیٹوٹ میں پڑھا رہے ہیں، آج حج کے بعد بنگلہ دیش اور پاکستان میں ہونے والے تبلیغی جماعت کے اجتماع مسلمانوں کے دوسرے اور تیسرے بڑے اجتماع بھی ہیں۔

ارسلان خان کے مطابق اس جماعت نے اپنا اسٹرکچر مساجد میں قائم کررکھا ہے جو اس کے بنیادی یونٹ کے طور پر کام کرتی ہیں، اس تحریک کی شوریٰ یا قیادت بھی ہے جو عالمی سطح پر کام کرتی ہے مگر " اس کی کوئی مرکزی قیادت نہیں ہر یونٹ قومی، ضلعی، شہر یا دیہات کی سطح پر تبلیغ کے لیے مکمل طور پر خودمختار ہے"۔

یہ تحریک عسکریت پسند گروپس کا بھی ہدف رہی ہے اور اس پر سب سے حالیہ حملہ پشاور میں اس کے مرکز پرہوا، ارسلان خان کے مطابق اس کی وجہ یہ ہے کہ تبلیغی جماعت کی جانب سے اسلامی بحالی کے لیے کسی بھی قسم کے پرتشدد طریقہ کار کو رد کردیا جاتا ہے،تاہم یہ حالیہ برسوں کے دہشت گردی کے ماہرین اور عالموں کی توجہ کا مرکز بنی ہے کیونکہ اس میں شامل کچھ افراد پر کچھ یورپی ممالک میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے کے الزامات لگے ہیں۔

مگر اس کے باوجود بھی اس تحریک پر دہشت گردی کی معاونت کرنے کا الزام کبھی نہیں لگایا گیا مگر کچھ حلقوں میں یہ خوف ہے کہ یہ عسکریت پسندوں کے اچھا ماحول تشکیل نہ دیدے۔

بائیں بازو کی عوامی ورکرز پارٹی(اے ڈبلیو پی) کے جنرل سیکرٹری فاروق طارق نے کہا"آپ اس خدشے کو نظرانداز نہیں کرسکتے کہ اس کے اقدامات انتہاپسند گروپس اور تنظیموں کی افزائش کا موقع فراہم کرتے ہیں"۔

ان کا الزام تھا کہ" ایسی رپورٹس موجود ہیں کہ رائے ونڈ اجتماع کو عسکریت پسند گروپس نئے جنگجو بھرتی کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں"۔

لاہور کی ایک سرکاری یونیورسٹی میں اسلامیات کے پروفیسر نے نام چھپانے کی شرط پر اس بات سے اتفاق کیا کہ یہ تحریک بظاہر اپنے پیغام کو پھیلانے کے لیے پرامن ہے مگر اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ عسکریت پسند باآسانی اسے کور کے طور پر استعمال کرکے بیرون ملک سفر کرسکتے ہیں"تو یہ حیرت انگیز نہیں کہ اس سے متعلق افراد سے یورپ یا کہیں اور دہشت گردی کی تحقیقات کی گئی"۔

یہاں تک کہ سیاست سے دوری کے اس جماعت کے عزم نے بھی متعدد کو شکوک میں مبتلا کردیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ یہ تحریک ملکی معاشرے کی جڑوں میں گہری ثقافتی تبدیلی لائی ہے جس سے سیاست میں دائیں بازو کے نظرئیے کو نئی زندگی ملی ہے، فاروق طارق کے مطابق"اس نے ہمارے معاشرے کو انتہاپسندانہ نظرئیے اور مذہبی بنیاد پرستی کی جانب لے جانے میں بہت بڑا کردار ادا کیا ہے"۔

فاروق طارق نے مزید کہا کہ دائیں بازو کی جماعتیں جیسے مسلم لیگ نواز اور تحریک انصاف تبلیغی جماعت کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ ان جماعتوں کو معاشرتی نظریات دائیں بازو کی جانب جانے سے براہ راست فائدہ ہوتا ہے۔

دیگر جیسے لاہور سے تعلق رکھنے والے پروفیسر اس جماعت میں فرقہ وارانہ تقسیم بڑھنے کے خیال سے فکرمند ہیں، باضابطہ طور پر یہ تحریک فرقہ وارانہ مسئلے پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے مگر پروفیسر کا کہنا ہے کہ "غیراعلانیہ" طور پر اس کی رکنیت سختی سے فرقہ وارانہ بنیاد پر لوگوں کے منسلک یا فرقے کو دیکھ کر دی جاتی ہے۔

ارسلان خان بھی اتفاق کرتے ہیں کہ تبلیغی جماعت میں انفرادی سطح پر فرقہ وارانہ عنصر موجود ہوسکتا ہے مگر ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ گروپ کے پورے فیلڈ ورک میں انہوں نے کبھی بھی کسی رہنماءسے فرقہ وارانہ خطاب نہیں سنا۔

تبصرے (16) بند ہیں

USAMAMKK Nov 12, 2014 03:52pm
You can't study this group until you spend some time with them. There's no such thing as formal membership. I personally know at least a few people who were from sects like Shia, Brelvi and AhleHadis and spent time with jamat, though these people are very few. The point is that sectarianism is minimal and localized especially among newcomers who become overzealous. Lastly the philosophy of jamat is about self purification. It's not about preaching and purifying OTHERS. The idea is that when one calls others to good deeds, his mind and soul would call his own deeds into question and would ultimately lead him to be a good person in himself. It is therefore that they invite everyone who calls himself Muslim irrespective of one's religious knowledge credentials to go for proselytizing mission. The idea is to create an urge in the preacher that he needs to reform himself before everyone else; how knowledgeable or ignorant he is about his religious duties.
USAMAMKK Nov 12, 2014 04:02pm
ایک مرتبہ ایک تبلیغی بڑے سے سنا کہ آپ کا جماعت میں آنے کا مقصد پونا چاہیے "اللہ کی رضا، اپنی اصلاح، دوسروں کو اطلاع . " اگر دوسروں کی اصلاح کی نیت کر کے آئے تو اپنا بیڑا بھی غرق کرو گے اور دوسروں کا بھی. اللہ سے ہدایت مانگو اپنے لئے اور پوری امت کے لئے .
imran Nov 12, 2014 05:34pm
if u have not spend time in it,,so why are u just assuming everything which is not associated with the jumat
sohail ahmad Nov 12, 2014 06:32pm
Professor of islamiat from lahore seems like he doesn't know about Tableeghi Jamat.
kamran khan Nov 12, 2014 07:44pm
I was there(in raiwind ijtimaa)this time but i did not hear any secterian discourse. it is unbiased religious ativity. we sould incourage these groups instead of criticizing.
zahid ayub Nov 12, 2014 10:11pm
جن کے خیال میں اگر تبلیغی جماعت دہشت گردی اور انتہاپسندی کو فروغ دے رہی ہے، تو پھر نعوزبااللہ ان کے خیال میں یہ دین ہی دہشت گردی اور انتہاپسندی سکھاتا ہے،،جیسا کہ یہودیوں۔۔کافروں کا دعوای ہے،، تو پھر کم سے کم میں نہیں سمجھتا کہ ان لوگوں کو اپنے آپ کو مسلمان کہنا چاہیے،، کیونکہ الحمداللہ اس کائنات میں صرف اور صرف دین اسلام ہی ہے ،جو ہر مہاشرےکو محبت ، امن اور رواداری کی تعلیم دیتا ہے،، جو کےتبلیغی جما عت کا اصل مقصد ہے، کہ حضور پاک(ص) کا لایا ھوا دین پورے کاپورا ھماری زندگیوں میں آجاۓ، اللہ کی دعوت پر اس قسم کے الظامات حضور پاک(ص) کے دور میں بھی لگا کرتے تھے، جس طرح حضور(ص)نے کسی کی بھی پروہ کیے بغیر دعوت کا کام جاری رکھا ، تو جو اپنے آپ کو حضور پاک(ص) کاامتی سمجھتا ہے،،تو وہ حضور پاک (ص) والے اس دعوت والے کام کو اپنی زندگی کا اصل مقصد بنا کر کرتا رہے گا، وہ کسی بےدین کی باتوں پر کان نہیں درے گا،، ھمارا یہ ایمان ھے کہ اس حضور پا ک(ص)والے دعوت کے کام کو نہ حضورپاک(ص)کے دور میں کوئ روک سکا، اور نہ قیامت تک کوئ روک سکے گا ، انشااللہ،،،،،،، اور سنو۔۔۔!!! ساری دنیا کے سارے انسانوں کی دنیا اور آخرت کی پوری کی پوری کامیابی اللہ رب العزت نے اپنے پورے کے پورے دین میں رکھی ہے،،، (اللہ رب العزت ھم سب کو دین پر چلنے کی توفیق عطا فرماۓ) ( آمین )
islamabadian Nov 13, 2014 01:52am
Lagta hai jaisay koi picnic party manany ja rahay hain in logo kay gher walay becharay bhook say mer rahay hotay hai or ye Picnic manany ja rahay hain
Yemeen Zuberi Nov 13, 2014 05:00am
ایک بار تبلیغی جماعت کے لوگ میرے گھر آئے۔ میرے بھائی نے ان سے کہا کہ ہماری گلی بہت گندی ہے اور ملبہ پڑا ہے آپ حضرات اگر بیلچے کدالیں وغیرہ لے کر آجائے تو ہم سب مل کر اس جگہ کی صفائی کرتے ہیں، اور پھر ہم دوسری گلیوں میں بھی جائیں گے۔ تبلیغی جماعت والے یہ کہہ کر چلے گئے کہ یہ حکومت کا کام ہے، اور پھر نہیں آئے۔ جو لوگ اپنے محلے اور گلیوں کو خود صاف نہیں کرسکتے وہ کس قسم کی مذہبی تعلیم دے سکتے ہیں۔ صرف باتوں سے یا داڑھی رکھ لینے سے کام نکل سکتا تو کیا ہی بات تھی۔
Majid Nov 13, 2014 09:37am
This article is totally absurd i Say. there is no specific rule for its part. that is a stupidity that people are enrolled in it. and also it has no specific rule for any one to be its part. If You want to study them, just go closer and watch . To author, please dont spread bad rumor a against a peaceful tehreek (movement) as its not good way. please you force someone by writing these kind of articles which are without any fact anf figure.
Liaquat Ali Nov 13, 2014 12:37pm
The path of those upon whom You have bestowed favor (1 Surat-ul-Fateha . Aayat6) We all need to be in search of Allah whatever we say we are answerable for it to Allah.
Salman Nov 13, 2014 04:39pm
@Yemeen Zuberi Take your faulty computer to any doctor for repair. doctor'll refuse to repair it then you say "kaisa doctor hai jis ko computer theek karna nahi aata aur Insaan theek karne betha hai"
Prof Muhammad Azeem Nov 13, 2014 07:18pm
I am being attached wit a govt job and mine subject is quite contradictiory to islamic education . i have spent lots of days with those peoples in view to examine them but i always found them dead honest , self sacrificings , committed, unharmed, unflared, , not intense and men with great dignity. i never observed any harmfull activity in these people. if any one claims such concocted allaegations , he lives in the paradise of fools.
Noman Nov 13, 2014 08:32pm
@islamabadian aisi bat kehny sy pehly sharam ani chahiye ap ko islamabadian sahab ap islam ko badnam kar rahy hein hamary pyary nabi ne islam k liye hijrat ki apny ghar bar ko chora kitni takleefein uthain unhoun ne aj hum musalman ya to islam k liye koi takleef uthany k liye tayar nai aur agar koi acha kam karny nikalta he to ap jesy mind petient un logon k liye aisi comments pas karty hein jub apna mal apni jan aur apna time lagao ge na ap to ap ko pta chaly ga k bolna kitna asan he aur karna kitna mushkil Rat ko beds per sony waly zameen per kis tarha soty hein 1 dousry ka jhoota kis tarha khaty hein aj k dor mein koi kisi k liye nai sochta aur aisy dor mein Allah Jis sy apny pyary Nabi wala kam le le to Ye bhi Mery parwardigar ka Shukar he agar ap kuch kar nai sakty to ap ko koi comment pas karny ka bi koi haq nai
Yemeen Zuberi Nov 13, 2014 11:36pm
@Salman جناب اس کے بعد میں نے اور میرے بھائی نے اپنی گلی کو خود صآف کیا۔ ہم ڈاکٹر تھے لیکن ہم نے اپنے حوصلے سے اپنا کام کیا۔ دوسری بات یہ ہے کہ جو ہم نے مانگا اس میں کسی ڈاکٹریٹ کی ضرورت نہیں تھی۔ ان سے بہتر تو ایم کیو ایم والے ہیں کہ ان سے کہیں تو وہ اس بات کا انتظام کرتے ہیں۔ سچی بات تو یہ ہے کہ اگر انسانیت کی خدمت کی تعلیم نہیں دی جارہئ تو ایسی تعلیم کس کام کی۔ اس جماعت سے تو ایدھی جیسے لوگ نکلنا چاہیے تھے۔ جو ہر وقت مصیبت زدہ انسانوں کی خدمت میں کمر بستہ رہتے۔ کم از کم لوگوں کو یہی سمجھائیں کہ غریب علاقوں میں جائو اور بچوں کو پڑھائو۔
Haaim Nov 14, 2014 10:53am
Bazahir headline me iss reporter ne to Tableeghi Jamaat ki tareef ki hai, magr tafseelat me shakook paida krne ki koshish ki hai, aur sirf unn logo ke comments shamil kiye hain, jo iss tehreek se mutanafir hai. Ye log iss tehreek ko berooni mamalik me badnam krne ki koshish me hain. Halanke tableeghi jamaat ka no to inteha pasandi se ta'aluq hai, na firqa wariyat se, aur na he kissi inteha-pasand jamaat se rabtay hain. Berun mamalik me bhi sab jantay hain. Magr aisi reporting krnay walay shakook paida krne ki koshish kr rahay hain.
Haaim Nov 14, 2014 10:58am
Yemeen Zuberi@ .aap bhi to saaf kia kren Hamesha kia dosri ki taraf dekhtay rahogay? Khud-dar banay app! a