ورلڈ کپ 2015 شروع ہونے میں تقریباً ایک ماہ کا عرصہ رہ گیا ہے اور کم و بیش تمام ہی ٹیموں نے اپنے اپنے اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے جہاں قسمت نے کچھ کھلاڑیوں کا ساتھ دیا جبکہ کچھ نامور کھلاڑی بھی حیران کن طور پر اسکواڈ میں جگہ نہ بنا سکے جس پر کرکٹ کے شائق دنگ رہ گئے۔

ایسے ہی کچھ بدقسمت اسٹار کھلاڑیوں کی فہرست یہاں پیش ہے جو کرکٹ کے سب سے بڑے عالمی مقابلے میں اپنے ملک کی نمائندگی سے محروم رہ جائیں گے۔

یوراج سنگھ

اس فہرست میں سب سے پہلا نام عالمی چیمپیئن ہندوستان کو گزشتہ ورلڈ کپ جتوانے والے یوراج سنگھ کا ہے جن کی شاندار کارکردگی کی بدولت ہندوستان نے دوسری مرتبہ عالمی چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

یوراج سنگھ
یوراج سنگھ

یوراج سنگھ نے ورلڈ کپ 2011 میں 362 رنز بنانے کے ساتھ 15 وکٹیں لے کر آل راؤنڈ کارکردگی دکھائی اور ہندوستان کی ورلڈ کپ میں کامیابی میں مرکزی کردار ادا کیا۔

ورلڈ کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم کے اسکواڈ سے قبل ہی یوراج سمیت متعدد سینئر کھلاڑیوں کو اسکواڈ میں شامل نہ کرنے کے حوالے سے منظر عام پر آ گئی تھیں لیکن کسی اور کھلاڑی کے مقابلے میں یوراج کی شمولیت کے لیے باقاعدہ مورچے نکلنے شروع ہو گئے۔

ورلڈ کپ اسکواڈ کے اعلان سے 48 گھنٹے قبل ہی یوراج کے لیے بقاعدہ مہم شروع کی گئی جس میں فرسٹ کلاس کرکٹ میں لگاتار تین سنچریوں کے باعث ان کی شمولیت کے لیے شائقین نے شدید نعرے بازی شروع کردی تھی۔

لیکن شائقین کی نعرے بازی سلیکٹرز کو متاثر نہ کر سکی اور انہوں نے یوراج کو ٹیم سے باہر رکھنے کا متفقہ فیصلہ کیا۔

یاد رہے کہ یوراج ایک عرصے سے ہندوستانی ایک روزہ ٹیم سے باہر ہیں۔

ڈیوین براوو

اس فہرست میں دوسرا بڑا نام سابق ویسٹ انڈین کپتان اور آل راؤنڈر ڈیوین براو کا جو بلاشبہ ہندوستان کے سب سے بہترین آل راؤنڈر ہیں۔

اگر چھ ماہ قبل کوئی یہ بات کہتا کہ براوو ورلڈ اسکواڈ کا حصہ نہیں ہوں گے تو لوگ یقیناً اس کی ذہنی حالت پر شبہ کرتے لیکن گزشتہ دو سے تین ماہ کے دوران ہونے والے پیشرفت نے براوو کے کیریئر پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

تنخواہوں کے معاملے پر براوو کا ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ سے تنازع کھڑا ہوا اور یہ اس حد تک شدت اختیار کر گیا کہ کھلاڑیوں نے ہندوستان کا دورہ ادھورا چھوڑنے کا اعلان کیا۔

اس کے نتیجے میں آل راؤنڈر کے بورڈ سے تعلق انتہائی حد تک خطرناک ہو گئے اور بورڈ نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے اسٹار کھلاڑی کو پندرہ رکنی اسکواڈ سے باہر کردیا۔

کیرون پولارڈ اور ڈیوین براوو۔
کیرون پولارڈ اور ڈیوین براوو۔

کیرون پولارڈ

کیرون پولارڈ کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں اور کرکٹ حلقوں میں ان کی صلاحیتوں کے بھی سب ہی معترف ہیں لیکن گزشتہ چھ ماہ کے دوران آل راؤنڈ بلے اور گیند دونوں سے ہی قابل ذکر کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے۔

تاہم ماہرین کے مطابق آل راؤنڈ کی کارکردگی سے زیادہ انہیں ہندوستان کا دورہ ادھورا چھوڑنے میں براوو کا ساتھ دینے کے جرم میں ٹیم سے باہر رکھا گیا۔

فواد عالم

فواد عالم
فواد عالم

فواد عالم شاید اوپر درج ناموں کی طرح بڑے اسٹار تو نہیں لیکن اگر اعدادوشمار پر نظر دوڑائی جائے تو ان کی حالیہ ایک سال کے دوران کارکردگی کسی بھی بڑی ٹیم کے سپر اسٹار کے ہم پلہ نظر آتی ہے۔

سال 2014 میں کسی بھی پاکستانی بلے باز کا اوسط 60 سے زائد نہیں لیکن 69 رنز کی اوسط سے رنز اسکور کرنے کے باوجود سلیکٹرز کی نظر کرم فواد پر نہ ٹھہری اور انہیں باہر کردیا گیا۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ فواد ایک شاندار فیلڈر ہونے کے ساتھ ساتھ بائیں ہاتھ سے باؤلنگ کا ہنر بھی رکھتے ہیں لیکن ’تجربہ کار‘ کھلاڑیوں کو ٹیم میں رکھنے کے لیے ان کو بلی چڑھا دیا گیا۔

ایلسٹر کک

غیر متوقع سلیکشن کے لیے اب تک ایشیا کی ٹیمیں مشہور تھیں لیکن انگلینڈ کی جانب سے کیےگئے حالیہ فیصلے کے بعد اب شاید ایسا نہ ہو سکے۔

ایلسٹر کک جب جب سری لنکا کے دورے کے لیے روانہ ہوئے تو شاید انہوں نے سوچا بھی نہ ہو کہ یہ سیریز ان کے لیے کیریئر پر کاری ضرب لگائے گی۔

ایلسٹر کُک
ایلسٹر کُک

کک ایک عرصے سے ایک روزہ کرکٹ میں خراب فارم کا شکار تھے اور ان کی یہ فارم سری لنکا میں بھی برقرار رہی جس کے نتیجے میں انگلینڈ کو سری لنکن سرزمین پر ایک روزہ میچوں کی سیریز میں 2-5 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔

کُک گزشتہ22 ایک روزہ میچوں میں صرف ایک نصف سنچری اسکور کرنے میں کامیاب رہے جو ان کی خراب فارم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

لیکن ابھی کک ٹیم کی شکست کے صدمے سے نکل بھی نہ پائے تھے کہ بورڈ نے انہیں انگلینڈ کی ایک روزہ ٹیم کی قیادت سے برطرف کردیا۔

صرف یہی نہیں بلکہ اوپنر کو اصل جھٹکا اس وقت لگا جب بورڈ نے انہیں ورلڈ کپ اسکواڈ سے ڈراپ کرتے ہوئے یہ بیان دیا کہ انگلینڈ کے موجودہ باصلاحیت اسکواڈ میں کُک کی کوئی جگہ نہیں۔

ریان ہیرس

ورلڈ کپ کے لیے فیورٹ قرار دی جانے والی آسٹریلین ٹیم بھی ان غلطیوں میں کسی سے پیچھے نہ رہی جہاں اس نے ان فارم اور انڈیا کے خلاف حالیہ سیریز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ریاس ہیرس کو اسکواڈ سے باہر کردیا۔

ریان ہیرس
ریان ہیرس

لیکن اسکواڈ سے اخراج سے زیادہ کرکٹ حلقوں کو ریاس ہیرس کو اسکواڈ سے باہر کرنے کے لئیے سلیکٹرز کی جانب سے پیش کی گئی تاویل پر حیرت ہوئی۔

سلیکٹرز نے کہا کہ وہ رواں سال ایشز سیریز میں ریان ہیرس کی مکمل فٹنس کے ساتھ شمولیت شاہتے ہیں اس لیے ورلڈ اسکواڈ میں انہیں شامل کرنے کا ’رسک‘ نہیں لیا گیا۔

اب اس منطق سے تو محض ایک بات ثابت ہوتی ہے کہ چیف سلیکٹر روڈ مارش کے نزدیک ایشز ورلڈ کپ سے زیادہ اہم ہے، کیوں اور کیسے، اس کا جواب تو وہ ہی بہتر دے سکتے ہیں۔

اجانتھا مینڈس

سری لنکن اسپنر اجانتھا مینڈس۔ فائل فوٹو اے ایف پی
سری لنکن اسپنر اجانتھا مینڈس۔ فائل فوٹو اے ایف پی

کرکٹ میں دھاکا خیز کارکردگی کے ساتھ قدم رکھنے والے اجانتھا مینڈس کو کرکٹ حلقوں می کیریئر کے شروع میں اسٹار متیاہ مرلی دھرن کا متبادل قرار دیا اور ان کی ابتدائی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے یہ بات کسی حد تک غلط بھی نہ محسوس ہوتی تھی۔

لیکن ابتدائی 20-30 ایک روزہ میچوں کے بعد ان کی کارکردگی میں عدم تسلسل کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوا اور اس کا خمیازہ نہیں ورلڈ کپ سے باہر ہونے کی صورت میں بھگتنا پڑا۔

جمی نیشام

نیوزی لینڈ کے جمی نیشام۔ تصویر اے ایف پی
نیوزی لینڈ کے جمی نیشام۔ تصویر اے ایف پی

عالمی کپ کے مشترکہ میزبان نیوزی لینڈ کو بھی ماہرین کرکٹ فیورٹ ٹیموں میں شمار کر رہے ہیں لیکن جمی نیشام کی جگہ گرانٹ ایلیٹ کو اسکواڈ کا حصہ بنانے کے فیصلے کو تمام حلقے تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

نیشام گزشتہ چار سے پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز میں کیوی ٹیم کا حصہ رہے لیکن انہیں اسکواڈ سے ڈراپ کرتے ہوئے نومبر 2013 سے ٹیم سے باہر ایلیٹ کو 15 رکنی دستے میں شامل کر لیا گیا ہے۔

روبن پیٹرسن

روبن پیٹرسن کی باؤلنگ کے ساتھ ساتھ بیٹنگ میں افادیت کے بھی سب قائل ہیں لیکن ورلڈ کپ کی سب سے بڑی فیورٹ جنوبی افریقہ کی جانب سے پیٹرسن کو باہر کرنے کا فیصلہ کسی اچھنبے سے کم نہیں۔

روبن پیٹرسن۔ فائل فوٹو اے ایف پی
روبن پیٹرسن۔ فائل فوٹو اے ایف پی

پیٹرسن کو اسکواڈ سے باہر کرنے سے زیادہ ان کی جگہ ناتجربہ کار ایرون فنگیسو کو اسکواڈ میں شامل کرنے پر بہت حیرانگی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں