'حضرت محمد ﷺ کے خاکے نہیں بناؤں گا'

شائع April 30, 2015
فرانس کے مزاحیہ سیاسی رسالے چارلی ہیبڈو کے کارٹونسٹ کا کہنا ہے کہ 'میں پوری زندگی یہ خاکے بنانے میں صرف نہیں کرسکتا'—۔فوٹو/ اے ایف پی
فرانس کے مزاحیہ سیاسی رسالے چارلی ہیبڈو کے کارٹونسٹ کا کہنا ہے کہ 'میں پوری زندگی یہ خاکے بنانے میں صرف نہیں کرسکتا'—۔فوٹو/ اے ایف پی

پیرس: فرانس کے مزاحیہ سیاسی رسالے چارلی ہیبڈو کے کارٹونسٹ نے حضرت محمد ﷺ کے خاکے نہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق چارلی ہیبڈو کے کارٹونسٹ لوز نے ایک میگزین کو اپنے انٹرویو میں کہا کہ "اب مجھے اس میں دلچسپی نہیں رہی۔ میں اس سے تھک گیا ہوں، جس طرح میں سرکوزی کے خاکے بنا بنا کے تھک گیا تھا۔ میں اپنی پوری زندگی یہ خاکے بنانے میں صرف نہیں کرسکتا"۔

یاد رہے کہ چارلی ہیبڈو نامی رسالے نے 2011 میں پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کے توہین آمیز خاکے اپنے سرورق پر شائع کیے تھے جس کے بعد اس کے دفتر پر فائربموں کے ذریعے حملہ بھی کیا گیا تھا، بعد ازاں اس میگزین نے داعش کے خلیفہ ابوبکر البغدادی کے حوالے سے ٹوئٹ کی تھی۔

جس کے بعد رواں برس جنوری میں مسلح افراد نے چارلی ہیبڈو کے دفتر پر حملہ کرکے فائرنگ کردی تھی، جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں:پیرس: سیاسی رسالے کے دفتر پر حملہ، 12 ہلاک

کارٹونسٹ لوز نے میگزین کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ "دہشت گردوں کی جیت نہیں ہوئی، ان کی جیت تب ہوتی جب پورا فرانس خوفزدہ ہوجاتا"۔

ایک مسمان کے لیے کسی بھی طرح حضرت محمد ﷺ کی عکاسی توہین رسالت کے زمرے میں آتی ہے، تاہم رسالے کے دفتر پر حملے کے بعد چارلی ہیبڈو نے اپنی اگلی اشاعت میں حضرت محمد ﷺ کے خاکے دوبارہ شائع کیے جس میں کردار کو “Je suis Charlie”(میں چارلی ہوں) کی تختی پکڑائی گئی جبکہ مزید لکھا تھا "سب کچھ معاف ہے"۔

آزادی اظہار رائے اور ہلاک شدگان سے یکجہتی کے لیے ادارے نے رسالے کی اربوں کاپیاں فروخت کیں جبکہ عموماً اس کی اشاعت 60 ہزار سے زائد نہیں ہوتی۔

تبصرے (3) بند ہیں

راضیہ سید Apr 30, 2015 01:28pm
کسی بھی مسلمان کے ایمان کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبروں پر بھی ایمان لائے اور ختم نبوت کا بھی دل سے اقرار کر کے قبول کرے ۔ کارٹونسٹ لوز کے بارے میں میں یہی کہوں گی کہ کتنے ہی لوگ ایسے تھے جنہوں نے نہ صرف حضور صلی اللہ علیہہ و ٓلہ وسلم کی ذات بابرکات پر انکی حیات مبارکہ میں تنقید کی بلکہ ان کے بعد بھی بنی امیہ کے چند مغرور بادشاہوں نے نہ صرف مسجد نبوی میں اصطبل بھی قائم کئے ، خواتین کی آبروریزی کی اور رسول اور آل رسول کے خلاف سازشیں اور انکی شان میں گستاخانہ کلام کئے لیکن اس سے محمد و آل محمد کی شان کو کوئی فرق نہیں پڑا بلکہ خدا نے نبی آخر الزماں کے ذکر کو اور قرآن کو اور سرفرازی عطا کی ، جہاں تک یہ بات ہے کہ ان گھٹیا رسالوں کے خلاف سفارتی سطح پر کیوں احتجاج نہیں کیا جاتا ، ہمارے ملک میں توہین رسالت کے قانون کے تحت کبھی گورنر کو مار دیا جاتا ہے تو کہیں آسیہ بی بی اپنی سزا کی منتظر ہے ، ایسے گستاخ رسول جو باقاعدہ ایک جریدہ نکال کر ہمارے پیارے نبی کی شان میں گستاخی کرتے ہیں ان پر سراپا احتجاج کیوں نہیں ہوا جاتا ۔
Ahmad Apr 30, 2015 02:43pm
@راضیہ سید "اور ختم نبوت کا بھی دل سے اقرار کر کے قبول کرے " آپ کا مطلب ہے کہ حضور کوخاتم النبین مانے۔؟
احمد نظامی Apr 30, 2015 07:48pm
اب صرف دعا اور اخلاق سے ھی ان سے جیتا جاسکتا ہے.

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2024
کارٹون : 3 دسمبر 2024