مہنگا ترین مقابلہ امریکی باکسر کے نام

اپ ڈیٹ 03 مئ 2015
مے ویدر کا مقابلہ شروع ہونے سےپہلے کا ایک انداز ... فوٹو: اے پی
مے ویدر کا مقابلہ شروع ہونے سےپہلے کا ایک انداز ... فوٹو: اے پی

لاس ویگاس : باکسنگ کی تاریخ کا مہنگا ترین مقابلہ امریکا کے فلائیڈ مے ویدر نے جیت لیا۔

فلائیڈ مے ویدر اور فلپائنی باکسر مینی پکاؤ کے درمیان مقابلہ لاس ویگاس میں ہوا۔

باکسنگ کی 125 سالہ تاریخ میں اس مقابلے کی انعامی رقم 400 ملین ڈالر (40ارب روپے کے مساوی) تھی، جس کی وجہ سے اس کو 'فائٹ آف دی سینچری' یعنی یعنی صدی کا سب سے بڑے مقابلے کا نام دیا گیا۔

فلائیڈ مے ویدر اور مینی پکاؤ کے درمیان مقابلہ 12 راؤنڈز تک گیا جس میں دونوں نے ایک دوسرے پر تابڑ توڑ حملے کیے ۔

مقابلے کے نتائج رنگ میں موجود ججز نے 116-112 ترتیب دیاجبکہ تھرڈ ئمپائر نے اس کو 118-110 قرار دیا جبکہ ایسوسی ایٹڈ پریس نے 115-113 اسکور بتایا۔

مقابلہ جیتنے پر امریکی باکسر کو 18 کروڑ ڈالر جبکہ ہارنے والے فلپائنی باکسر کو12 کروڑ ڈالر ملے ہیں ۔۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق صدی کا سب سے بڑا مقابلہ دیکھنے کے لیے 17000 سے زائد لوگ شہر کے 'ایم جی امی ارینا' میں دیکھنے کے لیے جمع ہوئے۔

ناظرین میں رابرٹ ڈی نیرو اور كلنٹ ايسٹ وڈ جیسے کئی سلیبریٹیز بھی شامل تھیں۔

واضح رہے کہ امریکا کے مے ویدر آج تک ہونے والے تمام 47 مقابلوں میں ناقابل شکست رہے ہیں جبکہ پیکیاؤ ویلٹر ویٹ 63.5- 67 کلو گرام کے درجے میں عالمی چیمپئن رہے ہیں۔

امریکا میں ٹی وی پر اس مقابلے کو دیکھنے کی قیمت 100 ڈالر (تقریبا 10 ہزار روپے) تھی جب کہ جہاں یہ مقابلہ ہو رہا ہے اس کے ٹھیک سامنے والے ہوٹل کے بار میں آویزاں ٹی وی پر مقابلہ دیکھنے کے ٹکٹ کی قیمت 400 ڈالر (40000 روپے)تھی۔

ارينا کے اندر بیٹھ کر مقابلہ دیکھنے کے لیے سب سے سستی ٹکٹ تقریبا 1 ہزار 7 سو 50 ڈالر (دو لاکھ 75 ہزار روپے) کی تھی، جو کہ ری سیل میں تقریبا 9ہزار ڈالر سے زائد (نو لاکھ روپے) سے ٹکٹوں کی فروخت شروع ہوئی۔

بعض ٹکٹوں کی قیمت ایک لاکھ ڈالر یعنی ایک کروڑ روپے تک کی بھی گئی۔

ان سب کے باوجود اس کی تنقید بھی ہو رہی ہے کہ یہ مقابلہ باکسنگ کی کم ہوتی ہوئی مقبولیت کے اضافے میں شاید ہی کوئی تعاون کرے۔

اس کے علاوہ اس بات پر بھی تنقید کی گئی کہ باکسنگ کا معیار بھی کوئی خاص نہیں ہوگا کیونکہ مے ویدر اب 38 سال کے ہو چکے ہیں وہیں پیكياؤ کی عمر اب 36 کی ہو چکی ہے۔

باکسنگ کے ماہرین نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ مقابلہ 12 راؤنڈ تک چلنے کا امکان ہے اور کافی حد تک دفاعی باکسنگ دیکھنے کو ملے گی۔

خیال رہے کہ امریکہ میں باکسنگ کی روایت بہت پرانی ہے، افریقہ سے غلام بنا کر لائے جانے والے سیاہ فام مزدوروں کو آپس میں لڑایا جاتا تھا، شرط لگائی جاتی تھی البتہ 19 ویں صدی میں اسے غیر قانونی قرار دیے جانے کے بعد بھی پوشیدہ طور پر یہ رواج میں رہا۔

تبصرے (0) بند ہیں