ایان علی کی رہائی کا حکم جاری

اپ ڈیٹ 14 جولائ 2015
ایان علی—۔فائل فوٹو/ اے پی
ایان علی—۔فائل فوٹو/ اے پی

لاہور ہائیکورٹ نے کرنسی اسمگلنگ کیس میں گرفتار سپر ماڈل ایان علی کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔

منگل کو لاہور ہائی کورٹ نے ماڈل کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنایا۔

سپر ماڈل ایان علی کو رواں برس 14 مارچ کو اسلام آباد کے بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے دبئی جاتے ہوئے اُس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب دورانِ چیکنگ ان کے سامان میں سے 5 لاکھ امریکی ڈالر برآمد ہوئے تھے۔

ایان کی درخواست ضمانت راولپنڈی کی کسٹم عدالت اور لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے مسترد کی جاچکی ہیں۔

مزید پڑھیں:ایان علی کی درخواست ضمانت پھر مسترد

بعد ازاں ایان علی کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر کی گئی، جس پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ماڈل کی درخواست ضمانت کی سماعت کے لیے دو رکنی بینچ تشکیل دیا تھا۔

مذکورہ کیس کی گذشتہ سماعت کے دوران ماڈل کے وکیل ایڈووکیٹ خرم لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ان کی موکلہ بغیر کسی وجہ کے گزشتہ 4 ماہ سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں، جبکہ کسٹم ایکٹ کے مطابق اگر ملزم کوئی خاتون ہو اور تفتیش مکمل ہوگئی ہو تو انھیں ضمانت پر رہا کیا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایان کی درخواست ضمانت پر حکومت، کسٹم کو نوٹس

ایان علی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ چونکہ ان کی موکلہ ایک خاتون ہیں اور تفتیش مکمل ہوگئی ہے لہذا عدالت سے درخواست ہے کہ انھیں ضمانت پر رہا کیا جائے۔

جس پرعدالت نے حکومت اور کسٹم حکام کو نوٹسز جاری کیے تھے۔

آج لاہور ہائیکورٹ میں مذکورہ درخواست کی سماعت کے بعد عدالت نے ایان علی کی رہائی کا حکم جاری کردیا۔

گذشتہ ہفتے راولپنڈی میں کیس کی سماعت کے دوران ایان علی نے بھی پہلی مرتبہ خاموشی توڑتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ کرنسی اسمگلنگ کیس کے ٹرائل میں انہیں امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح کے الزامات پر دیگر افراد کو ضمانت پر رہا کردیا جاتا ہے مگر وہ کئی ماہ سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں، دیگر ملزمان کے اسی طرح کے مقدمات میں نہ تو فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور نہ ہی کوئی اور ادارہ ٹیکس اور جائیدادوں کی تفصیلات اکھٹی کرتا ہے مگر ان کے مقدمے میں ان کی آمدنی اور اثاثوں کی ہر تفصیل کی چھان بین ہورہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ایان علی نے آخرکار خاموشی توڑ دی

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ طویل حراست کے باعث ان کا ماڈلنگ کیرئیر خطرے میں پڑگیا ہے۔ ایان کے مطابق انہوں نے متعدد ایڈورٹائزرز سے کئی معاہدے کر رکھے ہیں اور وہ اپنے وعدوں کو پورا کرنے سے قاصر ہیں۔

سپرماڈل نے اپنے ٹرائل سے متعلق منفی میڈیا توجہ کی شکایت بھی کی۔ ان کے بقول مارچ میں گرفتاری کے بعد سے میڈیا بالخصوص سوشل میڈیا پر ان کی شخصیت کو منفی انداز میں پیش کیا جارہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (3) بند ہیں

عائشہ بخش Jul 14, 2015 03:55pm
ہائی کورٹ سے اچھا کیا اس کو رہا کردیا۔ ۔۔۔ جن لوگوں کی ۔۔ آیان کے باس ۔۔۔ سے لگتی ہے ۔ ان کو جرات کرنے چاہے ۔۔ اور اس کے باس کو گرفتار کرنا چاہے ۔ ۔۔۔ اگر ان میں اتنی جرات نہیں تو ۔۔۔ بھی ۔۔ خاموشی سے ۔۔ اپنا کام کریں۔
Israr Muhammad Khan Yousafzai Jul 14, 2015 08:21pm
ایان کا تعلق چونکہ بااثر خاندان سے نہیں ھے اس وجہ انکو امتیازی سلوک کا سامنہ کرنا پڑا اور بلا قانونی جواز کے جیل میں رہی ایان کو کسی قتل یا دھشتگردی میں گرفتار نہیں کیا گیا تھا اب تو 302 کے مقدمہ میں بھی ضمانت کی گنجائش ھے لیکن ایان کے ساتھ واقعی زیادتی ھوئی ھے
Imran Jul 15, 2015 02:23pm
israr sahib aap jesay loog hotay hain jo inn per kalam likh ker inko apny kam meen barhava deetay hain. chori chori hooti hai haath katny ka hukm hai. kaheen say tu start karoo. lekin majal hai jo iss qoom ko ya iskay hukmaranoo ko koi khuda khofi hoo. ab mulk ki haalat samny hai her taraf taraki aur khushali hai.