قصور: 'بچوں سے ریپ کی رپورٹس بے بنیاد'

08 اگست 2015
پنجاب کے سینئر وزیر رانا ثناء اللہ—فائل فوٹو۔
پنجاب کے سینئر وزیر رانا ثناء اللہ—فائل فوٹو۔

قصور: حکومت پنجاب کی جانب سے قائم کردہ اعلیٰ سطحی کمیٹی جسے قصور میں بااثر افراد کی جانب سے بچوں کے ساتھ ریپ کی تحقیقات کا معاملہ سونپا گیا تھا، نے اپنی رپورٹ میں بچوں کے ساتھ زیادتی کی رپورٹس بے بنیاد ہیں۔

ڈان نیوز سے گفتگو میں پنجاب کے سینئر وزیر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ قصور میں بچوں کے ساتھ بدفعلی کا کوئی معاملہ رپورٹ نہیں ہوا جبکہ قصور میں دو گروپوں کے درمیان زمین کا تنازع چل رہا ہے ،دونوں گروپ ایک دوسرے کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرواتےہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آٹھ سال قبل بچوں سے زیادتی اور فلم بندی کی رپورٹس سامنے آئی تھیں جن کے بعد کیسز رجسٹر کیے گئے تھے جبکہ ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ پولیس اور مظاہرہ کررہے متاثرہ افراد کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں دو ڈی ایس پیز سمیت 25 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

قصور ضلع کے مختلف دیہاتوں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد نے الزام عائد کیا ہے کہ مشتبہ گینگ ان کے بچوں کو ریپ کا نشانہ بناتا ہے اور اس کی فلم بندی کرکے بلیک میل بھی کرتا ہے جبکہ پولیس انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔

تبصرے (4) بند ہیں

Israr Muhammad khan Yousafzai Aug 08, 2015 11:25pm
حکومت کا موقف سامنے اگیا ھے حکومتی بیان زمہ داری کا ھوتا ھے اس سے پہلے مقامی ایس ایچ او کا بھی یہی بیان تھا کہ دو گروپوں کے اراضی کا معاملہ ھے جسکو بڑا چڑھا کر پیش کیا جارہا ھے. میڈیا جھوٹے اور بے بنیاد خبروں کو شہ سرخی کے طور پر استعمال کرتا چلا ارہا ھے اور اپنے اپ کو بے اعتبار قرار دینے کی پوری کوشش کرتا ھے مثال کے طور پر اج سے ایک ھفتہ پہلے اے ار وائی پر ایک ویڈیو چلائی گئی بریکنگ نیوز کے طور پر ویڈیو ایک کیری ڈبہ پانی میں گرتا دکھائی دے رہا ھے جو انہوں نے اس سال کے سیلاب کے خبر کے طور پر چلائی تھی تاکہ حکومت کی بدنامی ھو لیکن اصل بات یہ ھے کہ ویڈیو 2012 کی ھے یہ واقعہ کے پی کے کے ضلع صوابی کے پرمولی گاؤں میں پیش ایا تھا اس واقعہ میں 7 خواتین ڈوب کر ھلاک ھوگئی تھیں یہ ویڈیو مکمل طور حقیقی تھی لیکن ٹی وی والوں نے نمبر بنانے کیلئے پرانے ویڈیو کو موجوده سیلاب کا واقعہ پیش کرکے دکھایا تھا
Muhammad Ayub Khan Aug 09, 2015 02:28am
rana sah'b agar sirf ap sachey heyn to in sab ko parh kar andisha naqs i amankey teht pakarh kar andar kiyon naheiyn kartey........................................
Sharminda Aug 09, 2015 12:02pm
If respected (in few's view) minister is correct, why no action against culprits. Are they chachay maamay of the minister or inspector.
عائشہ بخش Aug 09, 2015 02:26pm
پنجاب میں کبھی بھی کچھ غلط نہیں ہوتا۔ صرف میڈیا اس کے خلاف منفی ثاثر قائم کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔۔۔ ۔۔۔ مثلا۔ بے نظیر بھٹو کے سر پر گاڑی کی چھت کا ہنڈل لگا اور وہ اللہ کو پیار ی ہوگی۔ خبردار اگر کسی میڈیا والے نے گولی ،بم کو ذکر کیا تو۔ ۔۔۔۔ ماڈل ٹاون میں ایک سو بندوں کو پتہ نہیں کس نے کس کے کہنے پر گولیاں مار دی ۔ ۔۔۔خبردار اگر کسی میڈیا والے حکم دینے والا کا ذکر کیا تو۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہر سال سیلاب میں کچھ خاص علاقوں کے دریاروں کے بند ٹوٹ جاتے ہیں۔ خبردار اگر کسی میڈیا والے نے کسی بند کی تعمیر میں کرپشن کا ذکر کیا تو۔