'الیکشن کمیشن کیخلاف 4اکتوبر کو دھرنے کا اعلان'

اپ ڈیٹ 29 اگست 2015
عمران خان — ڈان نیوز اسکرین گریب
عمران خان — ڈان نیوز اسکرین گریب

لاہور : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 4 اکتوبر کو اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے سامنے دھرنے کا اعلان کرتے ہوئے کارکنوں کو وہاں پہنچنے کی ہدایت کردی۔

عمران خان نے لاہور میں پی ٹی آئی کے اہم اجلاس کی صدارت کی جس میں لاہور کی سطح پرپارٹی کو فعال بنانے اوراین اے ایک سو بائیس ، ایک سو پچیس اور ایک سو چون میں ضمنی الیکشن کے حوالے سے امور زیر بحث رہے، جس کے بعد کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کارکن چار اکتوبر کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کے لیے تیاری کرلیں اگر الیکشن کمیشن کے اراکین نے استعفے نہ دیئے تو چار اکتوبر کو آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کروں گا۔

اس موقع پر انہوں نے اعلان کیا کہ این اے 154 سے جہانگیر ترین جبکہ این اے 122 سے علیم خان ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اب کی بار انتخابات میں ہر پولنگ اسٹیشن پر کیمرے لگائیں گے اور کسی کو بھی دھاندلی نہیں کرنے دیں گے، اگر کسی نے دھاندلی کی تو اسے پولنگ اسٹیشن پر پکڑیں گے۔

عمران خان نے لاہور سے وزیراعظم نواز شریف کو اپنے مقابلے میں الیکشن لڑنے اور وزیر دفاع خواجہ آصف کے حلقے میں حکومت کی جانب سے انتخابات کے اعلان کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

اپنے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے لوگوں کو یاد کراناچاہتا ہیں کہ ہم دھرنا دینے کیوں نکلے تھے، ہم نے حکومت سے 4 حلقے کھولنے کا کہا تھا جس کے لیے ہم ہر دروازے پر گئے مگر کہیں شنوائی نہیں ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ میچ فکسنگ میں سب سے زیادہ الیکشن کمیشن ملوث تھا،سب نے مل کر میچ فکس کیا، انصاف کیلیے الیکشن ٹریبونل گئے جس کا فیصلہ ڈھائی سال بعد آیا۔

عمران خان نے کہا کہ موجودہ سسٹم مجرموں کے ساتھ کھڑا ہے، جبکہ ہم نے پختونخوا میں دھاندلی کے الزام پر دوبارہ الیکشن کا کہا۔

انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ کا حلقہ کھلنے پر وہ نتیجہ آئے گاجو 3 حلقوں کا آیا۔

اس سے قبل 23 اگست کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے چاروں ارکان فوری طور پر مستعفی ہوجائیں، ان کے پاس اپنے منصب پر رہنے کا اخلاقی جواز نہیں رہا۔

چیئرمین تحریک انصاف نے خبردار کیا کہ اگر الیکشن کمیشن نے ہمیں مطمئن نہ کیا تو ہم سڑکوں پر نکلنے کیلئے مجبور ہوں گے۔

مزید پڑھیں: این اے-122 دھاندلی کیس کا فیصلہ، دوبارہ الیکشن کا حکم

عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن ارکان کے خلاف فوجداری کے مقدمات قائم کئے جائیں۔

اس موقع پر انہوں نے چیئرمین نادرا سے بھی مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دھاندلی کی پردہ پوشی کی کوشش کی۔

عمران خان کے مطابق این اے 122کا نتیجہ وہی ہے جو این اے 125کا آیا تھا جبکہ حلقہ این اے 122 پر تحریک انصاف کا امیدوار لڑے گا۔

تبصرے (2) بند ہیں

Israr Muhammad khan Yousafzai Aug 29, 2015 07:20pm
عمران حان صاحب کا موقف سمجھ سے باہر ھے ایک طرف الیکشن کے حلاف دھرنے کا اعلان اور دوسری اسی الیکشن کمیشن کے نگرانی میں ضمنی الیکشن کیلئے اپنے امیدواروں کا فیصلہ یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے اج تک ایک ضمنی الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کیا اسی الیکشن کمیشن جن سے وہ استعفے کا مطالبہ کررہاہے انکی زیر نگرانی پختونخوا میں بلدیاتی الیکشن کرایا تھا عمران حان انتشار کی سیاست کررہے ھیں جس میں نہ انکو فائدہ ھوگا اور نہ ملک کو البتہ اس طرح کی سیاست سے تیسری قوت فائدہ اٹھاسکتی ھے اور جو تیار بیٹھے ھیں. یہ بھی نہیں کہا جاسکتا کہ اسی صورت میں عمران حان کو اٹک قلعہ دیکھنا نصیب ھو
abdul waheed okara Aug 29, 2015 10:37pm
Mulik ki mujooda soorthal ny awam m mausi pai ja rhi siasi logon ki iqtdari jung se mulik oor aw ho chukyam musklat shikar ho chuky han jamhoriat k nam pr awami ahtisb ho rha hy