را کے دو مشتبہ ایجنٹ کرم ایجنسی سے گرفتار

22 ستمبر 2015
— ڈان نیوز اسکرین گریب
— ڈان نیوز اسکرین گریب
— ڈان نیوز اسکرین گریب
— ڈان نیوز اسکرین گریب
— ڈان نیوز اسکرین گریب
— ڈان نیوز اسکرین گریب

پشاور : سیکیورٹی فورسز نے منگل کو مبینہ طور پر ہندوستانی انٹیلی جنس ادارے را سے تعلق رکھنے والے دو افراد کو کرم ایجنسی کے علاقے پاراچنار سے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

دونوں مبینہ ہندوستانی ایجنٹوں کو 19 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا مگر انہیں آج میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا۔

را کے مبینہ ایجنوں کو ایک انٹیلی آپریشن کے دوران سیکیورٹی اداروں نے حراست میں لیا۔

اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ کرم ایجنسی شاہد اللہ کا میڈیا کو بریفنگ کے دوران کہنا تھا "دوران تفتیش زیرحراست ملزمان نے انڈین ایجنسی را کے لیے کام کرنے کا اعتراف کیا"۔

انہوں نے مزید کہا "ملزمان کرم ایجنسی میں دہشت گردی اور فرقہ وارانہ فسادات پھیلانے میں مصروف تھے۔

ان کے بقول ' دونوں افراد کے قبضے سے 1لاکھ 78ہزار انڈین کرنسی اور 3سو امریکی ڈالر سمیت سیکورٹی فورسز کی وردیاں برآمد کی گئیں'۔

گزشتہ ہفتے ڈان اخبار نے رپورٹ کیا تھا کہ را کے دو مبینہ ایجنٹ واہگہ سے گرفتار ہوئے۔

اس سے قبل اگست میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے را سے تعلق پر چار مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

ali sindhi Sep 23, 2015 12:20am
indian currency ka aachar banatai pakistan main :)
Muhammad Ayub khan Sep 23, 2015 12:39am
IS THIS LEGAL TO PRESENT AN ARRESTED BEFORE MEDIA? WHICH LAW ALLOWS MEDIA TRIAL? WHY THE CRIMINALS OR SUSPECTED AGENTS ARE NOT PRESENTED BEFORE LEGAL AUTHORITIES/MAGISTRATE AS ADMISSIBLE UNDER LAW AND RULES?