طالبان پانچویں بڑے افغان شہر پر قابض

اپ ڈیٹ 28 ستمبر 2015
افغان فورسز قندوز صوبے میں گشت کرتے ہوئے۔ — رائٹرز فوٹو
افغان فورسز قندوز صوبے میں گشت کرتے ہوئے۔ — رائٹرز فوٹو

قندوز:طالبان نے افغانستان کے پانچویں بڑے شہر قندوز کے تقریباً نصف پر کنٹرول حاصل کر لیا۔

شمال مشرقی صوبہ قندوز کے پولیس ترجمان سید سرور حسینی نے پریس کانفرنس کو بتایا ’تقریباً نصف شہر طالبان عسکریت پسندو ں کے قبضے میں چلا گیا ہے۔ لڑائی جاری ہے لیکن ہماری فورسز کو تاحال معاونت نہیں ملی‘۔

طالبان نے شہر کے مرکزی چوک اور اہم عمارتوں پر اپنا جھنڈا لہرا دیا ہے۔

اےایف پی کے ایک صحافی کے مطابق انہیں اپنے علاقے میں ہر جگہ عسکریت پسند پولیس گاڑیاں دوڑاتے نظر آ رہے ہیں۔

طالبان کے شہر میں داخلے کو، خواہ وہ عارضی مدت کیلئے ہی کیوں نہ ہو، نیٹو کی تربیت یافتہ پولیس اور فوج کیلئے ایک نفسیاتی دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ دسمبر، 2014 میں غیر ملکی فوج کے انخلا کے بعد مقامی فورسز بغیر کسی معاونت کے اکیلے طالبان سے لڑ رہی ہیں۔

کابل سے 250 کلومیٹر دورقندوز کے ایک قبائلی بزرگ نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ طالبان نے شہر کے ایک ضلع کا کنٹرول حاصل کیا ہے۔’طالبان شہر کے مرکز سے محض ایک کلومیٹر دور رہ گئے ہیں‘۔

ایک سرکاری ہسپتال کے سربراہ سعد مختار نے بتایا کہ طالبان ہسپتال کی عمارت کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد زخمی افغان فوجیوں کی تلاش کر رہے ہیں۔

سرکاری حکام نے شہر پر قبضہ کی اطلاعات کو مسترد کرتے ہوئے دعوی کیا کہ عسکریت پسندوں سے شہر کے باہر لڑائی جاری ہے۔ وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی نے بتایا کہ ابھی تک 25 دشمن جنگجو ہلاک ہو چکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Yousafzai of Shewa Sep 28, 2015 11:11pm
یہ امن کیلئے ایک بہت بری خبر ھے طالبان کا قبضہ کرنا افعانستان کا اندرونی معاملہ ھے لیکن اسکا اثر پاکستان پر ضرور پڑیگا اج ہی افعان صدر نے اپنے انٹرویو میں کہا ھے کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات دوستانہ نہیں اس سے ظاہر ھوتا ھے کہ افعان حکومت پاکستان سے خوش نہیں ھے دونوں ملکوں دھشتگردی کے حلاف مشترکہ طور پر عملی اقدامات کرنے چاہئے اس سلسلے میں سب سے پہلے اعتماد سازی پیدا کرنا بہتر ھوگا ایک دوسرے پر الزام لگانے سے کچھ حاصل نہیں ھوگا پشاور ائیر بیس پر حملے کے فوراً بعد افعان طالبان اسی طرح کا حملہ شکوک پیدا کرتا ھے گوکہ یہ حملہ طالبان نے خود کیا ھوگا لیکن افعان حکومت اور عوام کا شک پاکستان پر ھوگا جوکہ امن مذاکرات یا امن کی امید کیلئے بلکل نیک شگون نہیں