لاہور ایئر پورٹ پر طیارے کی کریش لینڈنگ

اپ ڈیٹ 03 نومبر 2015
طیارے کے گیئر میں خرابی کے باعث لینڈنگ کے دوران ٹائر پھٹ گئے—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
طیارے کے گیئر میں خرابی کے باعث لینڈنگ کے دوران ٹائر پھٹ گئے—۔ڈان نیوز اسکرین گریب

لاہور: لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر شاہین ایئر انٹرنیشنل کے طیارے کی کریش لینڈنگ کے نتیجے میں 10 مسافر زخمی ہوگئے.

ایئرپورٹ ذرائع کے مطابق شاہین ایئر کی کراچی سے لاہور جانے والی پرواز این ایل 142 میں 100 سے زائد مسافر سوار تھے.

طیارے کے گیئر میں خرابی کے باعث لینڈنگ کے دوران ٹائر پھٹ گئے.

ذرائع کے مطابق طیارے کے پائلٹ نے لینڈنگ گیئر میں خرابی کی اطلاع پہلے ہی ایئرپورٹ حکام کو کردی تھی.

طیارے کے گیئر میں خرابی کے باعث لینڈنگ کے دوران ٹائر پھٹ گئے—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
طیارے کے گیئر میں خرابی کے باعث لینڈنگ کے دوران ٹائر پھٹ گئے—۔ڈان نیوز اسکرین گریب

سول ایوی ایشن (سی اے اے) ترجمان کے مطابق تمام مسافروں کو ایمرجنسی گیٹ کے ذریعے طیارے سے باہر نکال لیا گیا جبکہ زخمی مسافروں کو فوری طور پر طبی امداد فراہم کردی گئی.

واقعے کے بعد سول ایوی ایشن (سی اے اے) حکام اور فائر بریگیڈ موقع پر پہنچ گئے.

سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان پرویز جارج کے مطابق واقعے کی تحقیقات کے لیے سیفٹی انویسٹی گیشن بورڈ قائم کردیا گیا ہے.

شاہین ایئر انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر آف انجینیئرنگ سید ثمین الدین نقوی نے ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "پرواز سے قبل اسٹینڈرڈ طریقہ کار کے مطابق طیارے کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔"

انھوں نے بتایا کہ ایئرلائن واقعے کی اپنے طور پر بھی تحقیقات کرائے گی۔

نقوی نے دعویٰ کیا کہ جہاز کی لینڈنگ کے دوران کوئی مسافر زخمی نہیں ہوا۔

مسافروں کو ایمرجنسی گیٹ کے ذریعے طیارے سے باہر نکال لیا گیا—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
مسافروں کو ایمرجنسی گیٹ کے ذریعے طیارے سے باہر نکال لیا گیا—۔ڈان نیوز اسکرین گریب

عینی شاہدین کے تاثرات

ایک مسافر کے مطابق "کراچی کے جناح انٹرنینشنل ایئرپورٹ سے جہاز کی پرواز سے قبل ہی اس میں کچھ خرابی تھی، لینڈنگ سے قبل جہاز ٹیڑھا ہوگیا اور جب جہاز نے لینڈ کیا تو اس کا اگلا ٹائر پھٹ گیا جبکہ لینڈنگ کے دوران سامان بھی مسافروں پر آن گرا."

دوسری جانب ایک اور مسافر کا کہنا تھا کہ، " لینڈنگ سے 2 منٹ پہلے تک سب کچھ بالکل ٹھیک تھا، لیکن لینڈنگ کے وقت کیا ہوا، اس حوالے سے کچھ کہا نہیں جاسکتا کہ آیا جہاز میں کوئی خرابی تھی یا کچھ اور معاملہ تھا"۔

سی اے اے کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے مطابق واقعے کے بعد ڈومیسٹک فلائٹس، شاہین ایئرلائنز کی فلائٹ این ایل 143، پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی فلائٹس پی کے 303 اور پی کے 652 موخر کردی گئیں۔

پی آئی اے کی جانب سے بھی اپنے مسافروں کو زحمت سے بچانے کے لیے ہدایات جاری کی گئیں.

ترجمان پی آئی اے دانیال گیلانی کے مطابق "لاہور ایئرپورٹ کا رن وے نجی ایئرلائن کی پرواز کو پیش آنے والے حادثے کی وجہ سے بند ہے، جس کی وجہ سے دیگر ایئرلائنز کے ساتھ ساتھ پی آئی اے کی پروازیں بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے"۔

مسافروں سے درخواست کی گئی کہ وہ پروازوں کے اوقات پی آئی اے کال سنٹر سے 111786786 سے کنفرم کرکے ایئرپورٹ تشریف لائیں۔

ترجمان پی آئی اے کے مطابق لاہور سے میلان اور پیرس جانے والی پرواز پی کے 733، لندن جانے والی پرواز پی کے 757، کوئٹہ جانے والی پرواز پی کے 322 اور اسلام آباد جانے والی پرواز پی کے 652 کی روانگی میں تاخیر ہو سکتی ہے.

اس سے قبل بھی پاکستان میں مختلف طیاروں کو حادثے پیش آتے رہے ہیں.

اپریل 2012 میں بھوجا ایئرلائن کی فلائٹ 200-737 کو پیش آنے والے حادثے کے نتیجے میں طیارے میں سوار تمام 127 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے.

اس سے قبل جولائی 2010 میں اسلام آباد میں مارگلہ کی پہاڑیوں میں ایئربلو کا طیارہ کریش ہونے سے 146 مسافر اور عملے کے 6 اراکین سمیت 152 افراد ہلاک ہوگئے تھے.

تبصرے (1) بند ہیں

حسن امتیاز Nov 03, 2015 12:02pm
پاکستان میں کام کرنے والی سرکاری اور نجی ایئرلائن کے ہوائی جہازوں کی حالت کافی خراب ہے ۔ بعض اخباری اطلاعات کے مطابق اکثر ہوائی جہاز اپنی عمر پوری کرچکے ہیں۔ لیکن اس کے باوجودان کو مسافرورں کے لئے استعمال کیا جارہے ہیں۔ جو ایک شرم ناک حرکت ہے ۔