موٹاپے سے بچاﺅ کے لیے چہل قدمی زیادہ مفید

03 نومبر 2015
یہ بات ایک نئی برطانوی طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ بات ایک نئی برطانوی طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے— کریٹیو کامنز فوٹو

جسمانی وزن میں اضافے سے پریشان ہیں اور ورزش سے بھی بچنا چاہتے ہیں؟ تو تیز چہل قدمی کو عادت بنالیں۔

یہ بات ایک نئی برطانوی طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔

لندن اسکول آف اکنامکس کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ تیز رفتار میں چہل قدمی جسمانی وزن میں کمی کے لیے جم کا رخ کرنے سے زیادہ بہتر ثابت ہوتی ہے۔

ہر عمر کی خواتین اور 50 سال سے زائد عمر کے مرد اگر روزانہ آدھے گھنٹے سے زیادہ چہل قدمی کریں تو یہ عادت جسمانی وزن میں جاگنگ یا سائیکلنگ جیسی سرگرمیو ں کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے کمی لاتی ہے یا موثر ثابت ہوتی ہے۔

محققین کے مطابق معمول کی ورزش کرنے والوں کے مقابلے میں چہل قدمی کے عادی افراد کا جسمانی وزن اور کمر کم ہوتے ہیں۔

خیال رہے کہ اس وقت موٹاپا پوری دنیا میں ایک وباءبن چکا ہے جس کے شکار افراد میں ذیابیطس، بلڈ پریشر اور امراض قلب سمیت دیگر جان لیوا امراض کا خطرہ بھی زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ موٹاپے ہر قابو پانے کے لیے صحت بخش غذا کے پیغامات کی بجائے چہل قدمی کی عادت اپنانے کے لیے چلائی جانے والی مہم زیادہ فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے۔

تحقیق کے مطابق تیز چہل قدمی بہتر جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہوتی ہے اور یہ ایسا کام ہے جو کسی کے بھی مشکل ثابت نہیں ہوتا۔

یہ تحقیق جریدے ریسک اینالیسز میں شائع ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں