کراچی میں ڈان نیوز کی وین پر فائرنگ، کارکن زخمی

اپ ڈیٹ 28 نومبر 2015
— ڈان نیوز اسکرین گریب
— ڈان نیوز اسکرین گریب
— ڈان نیوز اسکرین گریب
— ڈان نیوز اسکرین گریب

کراچی: شہر قائد کراچی میں ڈان نیوز کی سیٹلائٹ وین پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک کارکن زخمی ہوگیا۔

ڈان نیوز کے مطابق یہ واقعہ کراچی کے علاقے عیسیٰ نگری کے قریب جمعہ کی رات کو پیش آیا۔

رپورٹس کے مطابق عیسی نگریٰ کے قریب موٹرسائیکل پر سوار دہشتگردوں نے ڈان نیوز کی گاڑی پر اندھا دھند گولیاں برسائیں۔

ڈان نیوز اسکرین گریب
ڈان نیوز اسکرین گریب

حملے کے وقت وین میں تین سے چار افراد موجود تھے جن میں سے ایک ٹیکنیشن حسن متین دو گولیاں لگنے سے زخمی ہوگیا۔

زخمی کارکن کو نجی ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی ہے۔

وین میں موجود کیمرہ مین عمر شاہ نے بتایا کہ موٹر سائیکل پر سوار دو حملہ آوروں نے وین پر بائیں جانب سے اس وقت فائرنگ کی جب وہ سڑک پر چل رہی تھی۔

بلدیاتی انتخابات کے موقع پر شہر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے مگر حملہ آور فائرنگ کرکے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

جائے وقوع کی فوٹیج سے معلوم ہوتا ہے کہ حملہ آوروں نے وین پر متعدد گولیاں برسائیں جبکہ ڈی ایس این جی کی ڈرائیونگ سیٹ خون سے بھری ہوئی تھی۔

ڈان نیوز اسکرین گریب
ڈان نیوز اسکرین گریب

حملے کے بعد پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ڈان نیوز کی سیٹلائٹ وین غریب آباد سے سوک سینٹر جارہی تھی، جس دوران عیسیٰ نگری کے قریب موٹر سائیکل پر سوار 2 مسلح حملہ آوروں نے ڈی ایس این جی وین کو نشانہ بنایا۔ حملہ آوروں نے ڈی ایس این جی وین پر نائن ایم ایم پستول سے فائرنگ کی۔

واقعے کا مقدمہ درج

ڈان نیوز کی ڈی ایس این جی وین پر فائرنگ کا مقدمہ عزیز بھٹی تھانے میں درج کرلیا گیا۔ مقدمہ نمبر 541 نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا ہے جس میں اقدام قتل، املاک کو نقصان اور انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

پی ایف یو جے کا احتجاج کا اعلان

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کے صدر رانا عظیم نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے اسے ' صحافت پر حملہ' قرار دیا۔

انہوں نے کہا ' میں صحافی برادری پر زور دیتا ہوں کہ وہ اس حملے کے خلاف کل سہ پہر تین بجے احتجاج کریں"۔

ڈان نیوز اسکرین گریب
ڈان نیوز اسکرین گریب

'میڈیا کو خاموش کرانے کی کوشش'

قبل ازیں پی ایف یو جے کے سیکرٹری جنرل امین یوسف نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور گورنر سندھ اور وزیراعلیٰ سندھ سے اس کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا " یہ میڈیا کو خاموش کرانے کی کوشش ہے اور ہم گورنر اور وزیراعلیٰ پر اس واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں"۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسے حملے نہ روکے تو صحافی برادری ملک بھر میں احتجاج کرے گی۔

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سمیت سیاسی رہنماﺅں اور صحافتی حلقوں کی جانب سے ڈان نیوز کی ڈی ایس این جی وین پر حملے کی مذمت کی گئی ہے۔

سندھ کے وزیر تعلیم نثار کھوڑو نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ عوام کو کمزور اور دہشت زدہ کرنے کی ایک اور کوشش ہے مگر اس سے کوئی خوفزدہ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ وہ ڈان نیوز پر حملہ خود پر حملہ تصور کرتے ہیں۔

ڈان نیوز اسکرین گریب
ڈان نیوز اسکرین گریب

سنیئر صحافی مظہر عباس نے میڈیا پر حالیہ حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خالی الفاظ کافی نہیں، اقدامات اور میڈیا ہاﺅسز کے عملے کو تربیت دینے کی ضرورت ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ کے ترجمان اظہار الحسن نے سخت الفاظ میں واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کو ہر ڈی ایس این جی وین کے ساتھ بھیجنا ناممکن ہے مگر ایسا نظام مرتب کیا جانا چاہئے جو اس طرح کے واقعات کی روک تھام کرسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اس حوالے سے کوئی نظام موجود نہیں۔

مزید پڑھیں : فیصل آباد: دنیا نیوز کے دفتر پر حملہ، دو زخمی

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت کراچی میں امن قائم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔

سندھ حکومت کا ردعمل

گورنر سندھ نے ڈان نیوز کی ڈی ایس این جی پر حملے کی مذمت کی۔

انہوں نے آئی جی سندھ کو فون کرکے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔

وزیراعلیٰ سندھ اور صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور خان سیال نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی سندھ سے واقعے پر فوری طور پر رپورٹ طلب کرلی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ درد ناک واقعہ ہے اور حکومت اس میں ملوث افراد کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لائے گی۔

سہیل انور خان سیال کا کہنا تھا کہ صحافیوں کو ہر ممکن تحفظ فراہم کیا جائے گا جبکہ حملے میں ملوث ملزمان کو جلد از جلد کیفرکردار تک پہنچایئں گے۔

انہوں نے بتایا کہ واقعے کی تحقیقات کیلیے ایس پی کی سربراہی میں ٹیم بنائی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل گزشتہ جمعہ کو فیصل آباد میں نجی ٹی وی چینیل دنیا نیوز کے بیورو آفس پر دستی بم حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں : جیو نیوز کی وین پر فائرنگ، سیٹلائٹ انجینیئر ہلاک

حملہ آوروں نے دفتر کے باہر دھمکی آمیز پمفلٹ بھی پھینکا جس میں کالعدم تنظیم دولت اسلامیہ خراساں نے حملے کی ذمہ داری قبول کی اور دوبارہ حملہ کی دھمکی بھی دی۔

اسی طرح ستمبر 2015 میں ایک اور نجی ٹی وی چینل سماء کی سیٹلائیٹ وین پر فائرنگ کی گئی تھی۔

سماء ٹی وی کے مطابق ان کی ڈیجیٹل سیٹلائیٹ نیوز گیدرنگ (ڈی ایس این جی) وین پر لیاقت آباد 10 نمبر میں پل کے نیچے فائرنگ کی گئی۔

اس سے قبل اگست 2015 میں کراچی کے علاقے بہادر آباد میں جیو نیوز کی ڈی ایس این جی وین پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں وین میں موجود سیٹلائٹ انجینیئر ارشد جعفری ہلاک جبکہ ڈرائیور انیس زخمی ہوگیا۔

تبصرے (0) بند ہیں