ہارٹ ایشیاکانفرنس کامقصد:'طویل المدتی قیام امن '

اپ ڈیٹ 08 دسمبر 2015
مشیر خارجہ سرتاج عزیز کانفرنس کے آغاز سے قبل شریک ممالک کے اعلیٰ حکام کے اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں — ڈان نیوز اسکرین گریب
مشیر خارجہ سرتاج عزیز کانفرنس کے آغاز سے قبل شریک ممالک کے اعلیٰ حکام کے اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں — ڈان نیوز اسکرین گریب

اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس علاقائی تعاون اور رابطوں کے لیے ایک موثر پلیٹ فارم ہے جس کا مقصد خطے میں طویل المدتی امن کا قیام ہے۔

اسلام آباد میں ’ہارٹ آف ایشیا‘ کانفرنس کے آغاز سے قبل شریک ممالک کے اعلیٰ حکام کے اجلاس سے خطاب کے دوران سرتاج عزیز نے کہا کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس علاقائی تعاون اور رابطوں کے لیے ایک موثر پلیٹ فارم ہے، جس سے رکن ممالک کو افغانستان میں امن و استحکام کے لیے نتیجہ خیز سرگرمیوں میں حصہ لینے کا موقع ملتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد خطے میں طویل المدتی امن کا قیام ہے، کانفرنس میں سلامتی کے خطرات سے نمٹنے اور رابطے کو بہتر بنانے کے لیے علاقائی تعاون کو فروغ دینے پر توجہ دی جائے گی، جبکہ اس سے دیگر علاقائی تنظیموں اور منصوبوں کو بھی تقویت ملے گی۔

یہ پڑھیں : سشما سوراج کل پاکستان آئیں گی، سرتاج عزیز

واضح رہے کہ پانچویں دو روزہ ہارٹ آف ایشیا استبول پراسیس کانفرنس میں پاکستان، افغانستان اور ہندوستان کے علاوہ چین، ایران، روس، ترکی، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، آذربائیجان، کرغزستان، قازخستان، تاجکستان اور ترکمانستان کے وزرائے خارجہ یا سینئر نمائندے شرکت کریں گے۔

کانفرنس میں افغان صدر اشرف غنی اور بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج بھی شرکت کر رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : کرکٹ سیریز کا فیصلہ ہندوستانی وزیر خارجہ کے ہاتھوں میں

ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا قیام 2011 میں افغانستان اور ترکی کی کوششوں سےعمل میں آیا۔

کانفرنس کا مقصد افغانستان اور دیگر ممالک کے درمیان دہشت گردی، شدت پسندی اور غربت سے نمٹنے کے لیے معاشی اور سیکیورٹی تعاون کو بڑھانا ہے۔

آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں