سات چیزیں جن کی سعودی خواتین کو اجازت نہیں

12 دسمبر 2015
۔ — اے ایف پی فائل فوٹو
۔ — اے ایف پی فائل فوٹو

ریاض: سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین نے ہفتہ کو ووٹ ڈالے۔ تاہم، آج کے دور میں بھی سعودی قوانین اور پالیسیوں کے تحت خواتین کو کئی شعبوں میں پابندیوں یا سختی کا سامنا ہے۔آئیے ان پر ایک نظر ڈالیں۔

سعودی خواتین کیا نہیں کر سکتیں؟

ڈرائیونگ: سعودی عرب دنیا کا واحد ملک ہے جہاں خواتین کے گاڑی چلانے پر پابندی ہے۔

سفر: خواتین گھر کے مرد سربراہ کی اجازت کے بغیر سفر نہیں کر سکتیں۔

شادی: سرپرست کی مرضی ضروری ہے۔

ملازمت: یہاں بھی گھر کے سرپرست کی اجازت درکار ہے۔

لوگوں کے سامنے آنا:خواتین سر سے پیر تک عبائے کے بغیر گھر سے باہر نہیں نکل سکتیں۔

مخصوص شعبوں میں کام پر پابندی: خواتین کچھ مخصوص شعبوں میں ہی ملازمت کرنے کی اہل ہیں۔

عوامی مقامات پر گھلناملنا: خواتین عوامی مقامات مثلاً ریستوراں وغیرہ میں نا محرم افراد سے گھل مل نہیں سکتیں۔

سعودی خواتین کیا کر سکتی ہیں

ووٹ: وہ میونسپل الیکشن میں ووٹ ڈال سکتی ہیں۔

شوری کونسل: خواتین کابینہ کو مشورے دینے والی شوری کونسل کی رکن ہو سکتی ہیں۔

اعلی عہدے: خواتین سینئر کارپوریٹ عہدوں پر کام کرنے کی مجاز ہیں۔

سرکاری ملازمت: انہیں سرکاری امور سنبھالنے والے عہدوں پر بھی کام کرنے کی حکومتی اجازت ہے۔

آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (3) بند ہیں

Hanif Dec 12, 2015 11:16pm
so, what is wrong with that? we have to focus on right direction and not to follow the western culture? Please!
Citizen Kane (مجبور) Dec 13, 2015 09:33am
سعودی معاشرے سماجی تضادات سے بھرا ہوا ہے... آپ ویسٹرن مراعات استعمال کرنا چاہتے ہیں لیکن کمزور اور بے بس شہریوں کو اظہار رائے کی آزادی نہیں دیتے ..
Nadeem Ahmed Dec 13, 2015 04:38pm
@Hanif in western culture now , man to man & woman to woman marriage is legal, also porn films making & watching is legal. What next...?