لی بورگٹ (فرانس): دنیا سے مشترکہ طور پر گرین گیسز کی آلودگی میں واضح کمی اور بعد میں اس سے نجات کا مطالبہ کرتے ہوئے 200 سے زائد ممالک نے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے معاہدے کو اپنالیا ہے، تاہم ایسا نہ کرنے والوں کے خلاف کسی بھی قسم کی پابندی نہیں لگائی گئی ہیں۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق جس وقت معاہدے پر فرانس کے وزیر خارجہ لارینٹ فیبیئس نے دستخط کئے تو کانفرنس ہال میں موجود شرکاء نے اسے سراہا۔

امریکی صدر براک اوباما نے اپنے ٹوئٹ پیغام میں اسے ’بہت بڑا‘معاہدہ قرار دیا ہے۔

’’دنیا کے تقریبا تمام ممالک نے موسمی تبدیلی پر ہونے والے پیرس معاہدے پر دستخط کئے‘‘۔

معاہدے کے مطابق ان ممالک نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ایک ہی سطح پر خارج ہونے والی گرین ہاؤس گیسز کی مقدار کو محدود کرنے کے لئے قدرتی طور پر مصروف درخت، زمین اور سمندر کو انسانی سرگرمیوں کے ذریعے مزید بروکار لایا جائے گا۔ جس کی شروعات 2050 اور 2100 میں ممکن ہوسکے گی۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ان مقاصد کے حصول کے لیے عملی شرائط سے مراد دنیا بھر میں گرین گیسز کے اخراج کو آئندہ نصب صدی تک محدود کرنا ہے۔

یہ خبر 13 دسمبر 2015 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں