اسلام آباد: پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) پر پاکستان میں سیاسی تقسیم کا نوٹس لیتے ہوئے چین نے زور دیا ہے کہ سیاسی تنظیمیں اختلافات ختم کرتے ہوئے منصوبہ مکمل کرنے کیلئے سازگار حالات پیدا کریں۔

چین نےامید ظاہر کی ہے کہ پاکستان میں سیاسی تنظیمیں رابطے اور تعلقات مضبوط کرتے ہوئے مختلف منصوبوں کی تکمیل کیلئے موزوں حالات پیدا کریں گی۔

اسلام آباد میں چینی سفارت خانے کے ترجمان نے ہفتہ کو کہا ’دونوں ملکوں کی عوام کیلئے فائدہ مند سی پیک منصوبوں کی تکمیل کیلئے ہم پاکستانیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں‘۔

ترجمان نے مزید کہا کہ اربوں ڈالرز مالیت کا سی پیک منصوبہ پاکستان اور چین کے درمیان اتفاق رائے کا نتیجہ ہے اور اسے دونوں ملکوں کی عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔

’سی پیک سے پاکستان کو ناصرف مجموعی فائدہ ہو گا بلکہ اس سے یہاں کی عوام بھی مستفید ہو گی‘۔

نقشہ بشکریہ کمیشن پاکستان
نقشہ بشکریہ کمیشن پاکستان

دوسری جانب، منصوبہ بندی کے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک ایک بڑی غیرملکی سرمایہ کاری ہے جس سے ملک میں ترقی اور خوشحالی آئے گی۔

انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں کہا کہ حکومت نے مغربی روٹ سے متعلق بلوچستان کی تمام پارلیمانی پارٹیوں کے تحفظات دور کر دئیے ہیں اور صوبے نے منصوبے کی تکمیل کیلئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت قومی منصوبے کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے کیونکہ اس سے ملک اور خطے کی تقدیر بدل جائے گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ مجموعی طور پر چھیالیس ارب ڈالرز میں سے چھتیس ارب ڈالرز چین کی نجی کمپنیوں کے ذریعے توانائی کے شعبے پر خرچ کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ لاہور میں اورنج لائن ٹرین پروجیکٹ پر وفاقی حکومت ایک پیسہ بھی خرچ نہیں کر رہی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

عائشہ بحش Jan 09, 2016 09:56pm
معاہدے کے تحت سی پیک کے مغربی روٹ کو پہلے بننا چاہئے