کابل: افغانستان کے شمال مغربی صوبے فریاب میں ایک شخص نے اپنی بیوی کی ناک کاٹ ڈالی.

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق صوبہ فریاب کے ضلع گھورمچھ کی ایک 20 سالہ خاتون رضا گل کو اتوار کو زخمی حالت میں ہسپتال لایا گیا جبکہ خاتون کے شوہر فرار ہوچکے ہیں.

اے ایف پی نے صوبائی گورنر کے ترجمان احمد جاوید بیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ 'رضا گل کے شوہر محمد خان نے اُن کا ناک چھوٹی چھری سے کاٹا'.

احمد جاوید بیدار کے مطابق خاتون کو فوری طور پر سرجری کی ضرورت ہے جو مقامی سرکاری ہسپتال میں ممکن نہیں.

ترجمان نے بتایا کہ خاتون کا شوہر بیروزگار تھا اور حال ہی میں ایران سے واپس آیا تھا.

احمد جاوید بیدار کا دعویٰ تھا کہ محمد خان نے اپنی اہلیہ رضا گل پر حملے کے بعد شاید طالبان میں شمولیت اختیار کرلی ہے.

ابھی تک اس بات کا تعین نہیں ہوسکا کہ رضا گل کے شوہر نے کس بات پر مشتعل ہوکر یہ اقدام اٹھایا.

رضا گل ایک بچے کی ماں ہے ہیں جبکہ 5 سال قبل کم عمری میں اس کی شادی محمد خان سے کر دی گئی تھی.

مذکورہ خاتون کی انٹرنیٹ پر گردش کرنے والی تصویر نے ہر جانب ایک طوفان کھڑا کردیا، جبکہ انسانی حقوق کے لیے سرگرم کارکنوں نے اس 'وحشیانہ عمل' کے مرتکب شخص کو سزا دینے کا مطالبہ کیا.

کابل میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی علیمہ نے اےا یف پی کو بتایا، 'اس طرح کے سفاک اور وحشیانہ عمل کی سختی سے مذمت کی جانی چاہیے.'

علیمہ کا کہنا تھا کہ 'اگر حکومتی نظام عدلیہ خواتین پر حملے کرنے والوں کو سخت سزائیں دے تو اس طرح کے واقعات دوبارہ وقوع پذیر نہ ہوں'.

واضح رہے کہ افغان طالبان پر تنقید کی جاتی رہی ہے کہ ان کے دورِ حکومت میں خواتین کو حقوق نہیں دیئے جاتے تھے، تاہم 2001 میں امریکا کی سرپرستی میں افغانستان میں جمہوری حکومت قائم ہوئی، لیکن اب بھی یہاں خواتین پر تشدد کے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں.

گذشتہ برس نومبر میں بھی ایک نوجوان افغان خاتون کو ہم عمر نوجوان مرد کے ساتھ ’ناجائز تعلقات‘ رکھنے پر سنگسار کردیا گیا تھا.

اس سے قبل مارچ میں فرخندہ نامی ایک خاتون کو قرآن پاک کی بے حرمتی کے الزام میں تشدد کے بعد زندہ جلا دیا گیا تھا.


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.

تبصرے (0) بند ہیں