آج کے تیز رفتار دور میں لندن اور نیویارک کے درمیان سات گھنٹوں پر مشتمل پرواز طویل نظر آتی ہے، لیکن اب ایک نئے طیارے ’اینٹی پوڈ‘سے یہ سفر محض 11 منٹ میں طے ہو سکے گا۔

12427 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑنے والا 10 نشستوں پر مشتمل یہ شاہانہ بزنس جیٹ آپ کو صرف آدھے گھنٹے میں نیو یارک سے سڈنی پہنچا سکے گا۔

اینٹی پوڈ کو ماخ -24 کے درجے میں رکھا گیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ جیٹ آواز کی رفتار سے 24 گنا تیز رفتار سے پرواز کر سکے گا۔

اینٹی پوڈ اپنے پروں سے جڑے راکٹ بوسٹر زکی قوت سے ٹیک آف کرے گا اور چالیس ہزار فیٹ پر ماخ-5 کی رفتار تک پہنچنے کے بعد بوسٹرز طیارے سے الگ ہو جائیں گے۔

اس کے بعد طیارے کا کمپیوٹر سپر سونک رام جیٹ انجن کو آن کر دے گا جس سے جیٹ کی رفتار ماخ-24 تک پہنچ جائے گی۔ تاہم، رام جیٹ انجن کی طیاری کے علاوہ اس ٹیکنالوجی کی راہ میں کچھ مسائل تاحال موجود ہیں۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ طیارے کی لاگت 150 ملین ڈالرز ہو گی۔

طیارے کا خیال پیش کرنے والے کینیڈین موجد چارلس بومبارڈین کہتے ہیں کہ عالمی بحرانوں کی صورت میں یہ طیارہ اعلی سطحی حکام کو محض کچھ گھنٹوں میں دنیا کے کسی بھی حصے میں پہنچا سکیں گے۔

یاد رہے کہ 2003 میں کانکارڈ طیارے پر پابندی کے بعد تیز رفتار طیارے بنانے کی دوڑ شروع ہو گئی تھی۔

حال ہی میں ائیر بس نے ایک گھنٹے میں لندن سے نیو یارک کا سفر طے کر پانے والے ایک سپر سانک جیٹ کا پیٹنٹ فائل کیا ہے۔

گزشتہ سال امریکی خلائی ادارے ناسا نے سپر سانک پروازوں کی تحقیق کیلئے 23 لاکھ ڈالرز مختص کیے تھے۔

بشکریہ ٹیلی گراف


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں