کراچی: سندھ کے سابق وزیرِ اطلاعات اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما شرجیل انعام میمن کے خلاف انکوائری کا حوالہ دیتے ہوئے قومی احتساب بیورو (نیب) کے پراسیکیوٹر جنرل نور محمد دایو کا کہنا ہے کہ نیب صوبائی محکمہ اطلاعات میں کروڑوں روپے کی کرپشن کی تحقیقات کررہا ہے.

سندھ ہائی کورٹ کے باہر ڈان سے بات کرتے ہوئے نور محمد دایو نے بتایا کہ شرجیل میمن کے کرپشن میں ملوث ہونے کے تعین کے لیے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے.

سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے پیپلز پارٹی رہنما کی جانب سے دائر کی گئی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی.

سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نور محمد دایو نے عدالت کو بتایا کہ محکمہ اطلاعات میں غبن کے حوالے سے انکوائری کی جارہی ہے.

سندھ ہائی کورٹ نے شرجیل میمن کے وکیل کو ہدایت کہ وہ عدالت کو اپنے موکل کی آمد اور فلائٹ کی تفصیلات سے آگاہ کریں تاکہ ان کی حفاظتی ضمانت کے حوالے سے حکم جاری کیا جاسکے.

مزید پڑھیں: شرجیل میمن سے وزارت واپس لے لی گئی

واضح رہے کہ شرجیل میمن کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل ہے.

عدالت نے سابق صوبائی وزیر اطلاعات کا نام ای سی ایل سے نکالے جانے کی ایک دوسری درخواست پر سماعت ملتوی کردی.

فی الوقت دبئی میں مقیم تھرپارکر سے پی پی پی کے رکن صوبائی اسمبلی شرجیل میمن نے اپنے وکیل کے توسط سے گذشتہ سال اپنے وکیل کے ذریعے ضمانت قبل از گرفتاری اور ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالے جانے کے حوالے سے دو پٹیشنز دائر کی تھیں.

پٹیشن میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ جب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انسداد کرپشن ایجنسیز نے سیاستدانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا ہے میڈیا کے ذریعے اُن کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ نیب نے ان کی حالیہ وزارت کے دور میں مبینہ کرپشن کے حوالے سے ایک انکوائری کا آغاز کردیا ہے۔

شرجیل میمن کے وکیل کے مطابق ان کے موکل کسی بھی قسم کی کرپشن میں کبھی بھی ملوث نہیں رہے اور نہ ہی انھوں نے کبھی اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا ہے۔

تاہم وکیل نے یہ الزام لگایا کہ شرجیل انعام میمن کو مبینہ طور پر جعلی مقدمات میں پھنسایا جارہا ہے جس میں وہ کبھی ملوث نہیں رہے۔

یہ بھی پڑھیں:شرجیل میمن کے خلاف'کرپشن' تحقیقات کی تفصیلات طلب

شرجیل میمن کے وکیل نے درخواست میں عدالت سے استدعا کی تھی کہ ان کے موکل کو پاکستان آمد پر گرفتار نہ کیا جائے اور نہ ہی اُن کے بیرونی دوروں پر پابندی عائد کی جائے۔

جس کے بعد سندھ ہائی کورٹ نے نیب، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور دیگر سے شرجیل انعام میمن کے خلاف کی جانے والی 'کرپشن' سے متعلق تحقیقات کی رپورٹ عدالت میں جمع کروانے کی ہدایت کی تھی.


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (2) بند ہیں

Majid Ali Feb 04, 2016 04:43pm
What a joke NAB will be doing investigation....what they have done with other corrupt politicians? Nothing ...Opposition leader Khursheed Shah got clear chittt from NAB and now he is free from all charges ...What they have done with Dr Asim???? ... ... same thing will going to happen with Sharjeel Memon...
فراز Feb 04, 2016 05:58pm
صرف ایک اور ٹاک شوز کا مواد، نتیجہ صفر۔ نیب میں کیس آنے کا مطلب "کرپشن فری سرٹیفیکٹ"۔ نیب زندہ باد کرپشن پایئندہ باد۔