30 لاکھ سال پرانے’ہاتھی دانت‘ دریافت

اپ ڈیٹ 22 فروری 2016
فوٹو بشکریہ/ تنویر شہزاد
فوٹو بشکریہ/ تنویر شہزاد

جہلم: پنجاب کے شہر جہلم سے محققین نے تقریباً 30 لاکھ سال پرانے ہاتھی دانت کی جوڑی دریافت کرلی.

لاہور میں واقع پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ حیوانیات کے پروفیسر ایم اختر کا کہنا تھا ’یہ بہت بڑی دریافت ہے۔ ہم نے ہاتھی کے دانتوں کی ایسی جوڑی پہلی بار دریافت کی ہے، جس کا اوپری اور نیچے کا حصہ جبڑے کے ساتھ جڑا ہوا ہے‘۔

6 فٹ سے زائد لمبے یہ دانت لاکھوں سال پرانے ہاتھی کے خاندان Anancus سے تعلق رکھتے ہیں۔

پروفیسر اختر، جو جہلم کے قریب دینہ کے علاقے میں اپنی ٹیم کے ہمراہ تحقیق میں مصروف ہیں، نے بتایا کہ میوزیم ہاتھی دانتوں، گینڈے کے سینگوں اور مگرمچھوں کے دانتوں سے بھرے ہوئے ہیں تاہم آج تک مکمل ڈھانچہ دریافت نہیں کیا جاسکا۔

پروفیسر اختر کا مزید کہنا تھا ’علاقے میں زیرِ زمین پلیٹوں کی حرکت کے باعث یہاں مدفون جانوروں کا مکمل ڈھانچہ دریافت کرنا تقریباً ناممکن ہے‘۔

اس سے قبل گجرات-کھاریاں کے علاقے سے 11 لاکھ سال پرانا ایک ہاتھی دانت دریافت کیا گیا تھا۔

11 لاکھ سال پرانا یہ دانت ہاتھیوں کی معدوم ہونے والی نسل Stegodon سے تعلق رکھتا تھا۔

پروفیسر اختر نے مزید بتایا کہ ہاتھوں کے یہ دونوں خاندان Anancus اور Stegodon ایک ہی نسل سے تعلق رکھتے ہیں.

واضح رہے کہ Anancus نسل کے ہاتھی دانت پہلی مرتبہ تین سال قبل پنجاب یونیورسٹی کے ایک طالب علم نے دریافت کیے تھے۔

پروفیسر اختر کے مطابق یہ صرف ایک حصہ تھا اور بعد ازاں یونیورسٹی کی جانب سے کھدائی کے لیے مزید فنڈز ملنے کے بعد 16 فروری 2016 کو مکمل دریافت کی گئی۔

بدقسمتی سے شرپسند بھی اس نئی تحقیق کی جانب متوجہ ہورہے ہیں اور 3 روز قبل انہوں نے اس دریافت کو چرانے کی کوشش کی۔

شعبہ حیوانیات کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عبدالمجید کے مطابق ان دانتوں کی صحیح تاریخ کا تعین لیبارٹری ٹیسٹ کے بعد کیا جائے گا۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس علاقے میں چٹانیں بننے کی تاریخ کے حساب سے ہاتھی دانت کی عمر اندازاً 30 لاکھ سال پرانی بتائی گئی.

یہ خبر 22 فروری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.

تبصرے (1) بند ہیں

badtameez Feb 22, 2016 03:35pm
well done for a research of internatinal standard