ضرب عضب: فیصلہ کن مرحلے کے آغاز کی ہدایت

اپ ڈیٹ 24 فروری 2016
آرمی چیف فوجی جوان سے   مصافحہ کرتے ہوئے۔ — فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر
آرمی چیف فوجی جوان سے مصافحہ کرتے ہوئے۔ — فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر

شوال: آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کے آخری اور فیصلہ کن مرحلے کے اغاز کی ہدایت کردی۔

— فوٹو بشکریہ آئی ایس پی آر
— فوٹو بشکریہ آئی ایس پی آر

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ترجمان لیفٹیننٹ عاصم سلیم باجوہ کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے شمالی وزیرستان کی تحصیل شوال کا دورہ کیا۔

آرمی چیف کو دورے کے دوران آپریشن ’ضرب عضب‘ اور مستقبل کے آپریشنز اور کارروائیوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

بریفنگ کے دوران جنرل راحیل شریف کو بتایا گیا کہ شمالی وزیرستان کی وادی شوال میں ابھی آپریشن مکمل ہونا باقی ہے۔

— فوٹو بشکریہ آئی ایس پی آر
— فوٹو بشکریہ آئی ایس پی آر

آرمی چیف نے آپریشن کا آخری مرحلہ شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ کن کارروائی کا مقصد دہشت گردوں کو ان کے علاقوں میں تنہا اور علاقے سے بچے کچھے دہشت گردوں کا مکمل صفایا کرنا ہے۔

انہوں نے ہدایات دیں کہ دہشت گردوں کے روابط کے نیٹ ورک بلاامتیاز ختم کیے جائیں اور ساتھ ہی دہشت گردوں کے پورے ملک میں ان کے معاونین کے ساتھ رابطے بھِی ختم کیے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جوانوں کی قربانیاں ضائع نہیں جائیں گی اور ہم دہشت گردی سے پاک پاکستان کا مقصد حاصل کرکے رہیں گے۔

آرمی چیف نے ضرب عضب کی رفتار پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا اور آپریشن میں حصہ لینے والے پاک فوج کے افسران اور جوانوں کے عزم اور حوصلے کی بھرپور تعریف کی۔

یاد رہے کہ وفاق کے زیرِ انتظام پاک افغان سرحد پر واقع شمالی وزیرستان، خیبر ایجنسی اور اورکزئی ایجنسی سمیت سات ایجنسیوں کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا ہے۔

حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان امن مذاکرات کی ناکامی اور کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے بعد پاک فوج نے جون 2014 میں شمالی وزیرستان میں آپریشن 'ضربِ عضب' کا آغاز کیا.

شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی کو دہشت گردوں سے خالی کروانے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کا دائرہ کار شمالی وزیرستان کے دور دراز علاقوں تک بڑھایا جس میں فورسز کو بڑی کامیابیاں ملیں۔

پاک فوج کی جانب سے خیبر ایجنسی میں اکتوبر 2014 میں آپریشن 'خیبر-ون' شروع کیا گیا جبکہ مارچ 2015 میں آپریشن 'خبیر-ٹو' شروع کیا گیا، جو علاقے سے دہشت گردوں سے پاک کرنے کے بعد ختم کردیا گیا تھا.


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں