دیارباقر: ترکی کے حکام نے کرد علاقے ایدل میں گزشتہ تین ہفتوں سے جاری آپریشن کے دوران 114 عسکریت پسند کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ میں سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران ایک پولیس وین پر بم حملہ بھی ہوا جس میں دو پولیس اہلکار ہلاک ہوئے۔

مذکورہ دھماکے میں پولیس اور فوج کے تین، تین اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

ترک سیکیورٹی فورسز نے ملک کے جنوبی علاقوں سے پیپلز ورکر پارٹی (پی کے کے) کے 'عسکریت پسندوں' کے خاتمے کیلئے ایک آپریشن کا آغاز کیا تھا، جنھوں نے رہائشی علاقوں میں خود مختاری کا اعلان کرتے ہوئے خندقیں کھود رکھی تھیں اور رکاوٹیں تعمیر کررکھی تھیں۔

مذکورہ آپریشن میں فوری طور پر کسی شہری کی ہلاکت کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

ترکی کی اپوزیشن جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (ایچ ڈی پی) نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ ایدل کے علاقے میں گزشتہ ماہ سے نافذ کرفیو کے دوران تین شہری ہلاک ہوئے۔

یاد رہے کہ ایدل کے علاقے میں ترک حکام نے 16 فروری سے مستقل کرفیو کے نفاذ کا اعلان کیا تھا، 73 ہزار آبادی والا یہ ترک ٹاؤن شامی سرحد سے 25 کلومیٹر دور واقع ہے۔

ادھر ترکی کے تاریخی ضلع سُر میں 100 روز کی کشیدگی کے بعد کرفیو نافذ کیا گیا جو اب بھی جاری ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں