کراچی: پولیس نے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے منگھو پیر میں مقابلے کے دوران داعش کے کمانڈر کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کردیا۔

سینٹرل پولیس آفس کراچی پولیس کے چیف مشتاق مہر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ حساس ادارے کی اطلاع پر سی آئی اے اور پولیس کی ٹیم نے منگھو پیر کے علاقے میں مشترکہ کارروائی کی۔

پولیس کو آتا دیکھ کر دہشت گردوں نے پولیس پر فائرنگ اور کریکر بم پھینکے جس سے دو اہلکار زخمی ہوئے۔

پولیس نے بھی دہشت گردوں کے حملے کے بعد جوابی فائرنگ کی جس سے ایک دہشت گرد شدید زخمی حالت میں گرفتار ہوا۔

یہ بھی پڑھیں : کراچی:دہشت گردوں کی فائرنگ سے ڈی ایس پی ہلاک

مشتاق مہر نے بتایا کہ گرفتار ملزم کی شناخت کامران اسلم کے نام سے ہوئی، جس کے سر کی قیمت سندھ حکومت نے 25 لاکھ روپے مقرر کر رکھی تھی، جبکہ ملزم کے قبضے سے ایس ایم جی رائفل، دستی بم اور بارودی مواد بھی برآمد کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزم کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں دوران تفتیش اس نے بتایا کہ اس کا نام کامران اسلم عرف کامران گجر ہے اور وہ داعش کا مکمل تربیت یافتہ کمانڈر ہے، جبکہ ماضی میں القاعدہ برصغیر کا رکن بھی رہ چکا ہے۔

کراچی پولیس چیف نے بتایا کہ ملزم کامران گجر نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ وہ کراچی اور حیدرآباد میں ٹارگٹ کلنگ کی تقریباً 17 وارداتوں میں دو ڈی ایس پی سمیت 41 پولیس و رینجرز اہلکاروں کے قتل میں ملوث تھا۔

مزید پڑھیں : کراچی: ڈی ایس پی کی طالبان کے ہاتھوں ٹارگٹ کلنگ

ملزم کامران گجر نے قتل کی متعدد وارداتوں میں بوہری برادری سمیت مختلف سیاسی و مذہبی شخصیات کو بھی نشانہ بنایا، جبکہ وہ دستی بم سمیت بم دھماکوں اور بینک ڈکیتیوں کی 15 سے زائد وارداتوں میں بھی ملوث رہا۔

مشتاق مہر کا کہنا تھا کہ ملزم کامران گجر نے دوران تفتیش میڈیا دفاتر پر حملوں کا بھی اعتراف کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ملزم ہسپتال میں دوران علاج دم توڑ گیا۔

— بشکریہ امتیاز علی
— بشکریہ امتیاز علی
— بشکریہ امتیاز علی
— بشکریہ امتیاز علی
— بشکریہ امتیاز علی
— بشکریہ امتیاز علی
— بشکریہ امتیاز علی
— بشکریہ امتیاز علی

آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں