کراچی: رینجرز نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما اور رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر شاہد پاشا کو 90 روز کے لیے تحویل میں لینے کی اطلاعی رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔

رینجرز نے سخت سیکیورٹی میں شاہد پاشا کو انسداد دہشت گردی کی عدالت کے منتظم جج کے روبرو پیش کیا۔

رینجرز کے وکیل نے عدالت کو ایم کیو ایم رہنما کو تحویل میں لیے جانے کا نوٹی فکیشن پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کو مختلف الزامات کے تحت 90 روز کے لیے تحویل میں لیا گیا ہے۔

عدالت نے الزامات کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے کر دو ہفتوں میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

قبل ازیں شاہد پاشا کے اہلخانہ کی جانب سے ان کی گرفتاری کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ شاہد پاشا کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ہے اور ان کا جرم صرف اتنا ہے کہ ان کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے۔

عدالت نے درخواست کی سماعت کے لیے آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز، سیکریٹری داخلہ اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 11 اپریل تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ رینجرز اہلکاروں نے پیر کے روز علی الصبح کارروائی کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر شاہد پاشا کو گرفتار کیا تھا۔

ایم کیو ایم ترجمان واسع جلیل نے شاہد پاشا کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انہیں رینجرز اہلکاروں نے گلستان جوہر میں واقع اُن کے گھر سے حراست میں لیا۔

ایم کیو ایم کی قیادت اور رہنماؤں کی جانب سے شاہد پاشا کی گرفتاری کی شدید مذمت کی گئی۔

واضح رہے کہ شاہد پاشا کو تقریباً ایک سال قبل ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا ڈپٹی کنوینر بنایا گیا تھا، انہیں ایم کیو ایم کے تنظیمی ڈھانچے کا اہم رکن مانا جاتا ہے جنہوں نے پارٹی میں کئی عہدوں پر فرائض انجام دیئے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں