پارلیمنٹ کے باہر ممتاز قادری کے حامیوں کا دھرنا

اسلام آباد کے ریڈ زون میں موجود مظاہرین —۔فوٹو:حسیب بھٹی/ ڈان نیوز
اسلام آباد کے ریڈ زون میں موجود مظاہرین —۔فوٹو:حسیب بھٹی/ ڈان نیوز
مذہبی رہنما مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے—۔فوٹو/ فیس بک
مذہبی رہنما مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے—۔فوٹو/ فیس بک

اسلام آباد: سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو قتل کرنے والے پنجاب پولیس کے سابق کمانڈو ممتاز قادری کی پھانسی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے تقریباً 2 ہزار مظاہرین نے وفاقی دارالحکومت کے ریڈ زون ایریا ڈی چوک میں دھرنا دے رکھا ہے۔

اتوار کی شام سے شروع ہونے والا یہ احتجاج تاحال جاری ہے، تاہم دھرنے میں شریک افراد کی تعداد 10 ہزار سے کم ہوکر اب محض 2 ہزار رہ گئی ہے۔

مطاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل فائر کیے گئے—۔فوٹو/ اے پی
مطاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل فائر کیے گئے—۔فوٹو/ اے پی

سنی تحریک (ایس ٹی) اور تحریک لبیک یا رسول اللہ (ﷺ) کی قیادت میں یہ مظاہرین اتوار کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں ممتاز قادری کے چلہم میں شرکت کے لیے پہنچے اور بعد ازاں انھوں نے اسلام آباد کی طرف مارچ کا آغاز کیا۔

واضح رہے کہ مذہبی تنظیموں نے سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل پر سزائے موت پانے والے ممتاز قادری کے چہلم کے سلسلے میں اتوار کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسہ منعقد کیا تھا۔

ایک پولیس اہلکار مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل فائر کرتے ہوئے—۔فوٹو/ اے ایف پی
ایک پولیس اہلکار مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل فائر کرتے ہوئے—۔فوٹو/ اے ایف پی

ممتاز قادری کے چہلم کے سلسلے میں منعقدہ جلسے کے بعد مظاہرین تمام رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے پارلیمنٹ ہاؤس تک پہنچے، جہاں پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئیں، پولیس کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج بھی کیا گیا جب کہ آنسو گیس کا بھی استعمال کیا گیا۔

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے حکومت کے سامنے اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے ریڈ زون میں دھرنا دے رکھا ہے، ان مطالبات میں ملک میں شریعت کا نفاذ بھی شامل ہے۔

تحریک لبیک یارسول اللہ (ﷺ) کی جانب سے پیش کیے گئے ان مطالبات میں دہشت گردی اور قتل سمیت مختلف مقدمات میں گرفتار کیے گئے سنی علماء اور رہنماؤں کی غیر مشروط رہائی، ممتاز قادری کو شہید تسلیم کیا جانا، راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قادری کے سیل کو قومی ورثہ قرار دینا اور توہین کے قوانین میں کسی بھی قسم کی ترمیم نہ کیے جانے سمیت دیگر مطالبات شامل ہیں۔

ریڈزون کی سیکیورٹی کے لیے فوج طلب

حکومتی درخواست پر پاک فوج کے دستے دارالحکومت اسلام آباد کے ریڈ زون کی سیکیورٹی کیلئے پہنچ گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ترجمان جنرل عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے ریڈزون کی صورتحال پر قابو پانے کے لیے فوج سے مدد طلب کی۔

فوجی ترجمان کے مطابق فوج طلب کرنے کا مقصد ریڈ زون کی حفاظت یقینی بنانا ہے۔

موبائل فون سروس کی معطلی

اسلام آباد کے ریڈ زون ایریا اور ملحقہ علاقوں میں پیر کی صبح سے موبائل فون سروسز بھی بند ہونا شروع ہوگئیں۔

یاد رہے کہ سیکیورٹی اسکواڈ میں شامل ممتاز قادری نے 4 جنوری 2011 کو سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو اسلام آباد کی کوہسار مارکیٹ میں فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔

گرفتاری کے بعد اپنے اعترافی بیان میں ممتاز قادری نے کہا تھا کہ انھوں نے توہین رسالت کے قانون میں ترمیم کی حمایت کرنے پر سلمان تاثیر کو موت کے گھاٹ اتارا۔

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ممتاز قادری کو یکم اکتوبر 2011 کو دو بار سزائے موت اور جرمانے کا حکم سنایا تھا، انھیں رواں برس 29 فروری کو پھانسی دے دی گئی۔

ممتاز قادری کو پھانسی دیئے جانے کی خبر منظر عام پر آتے ہی ملک کے مختلف شہروں میں پھانسی کے خلاف مظاہرے اور احتجاج کیا گیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (3) بند ہیں

solani Mar 28, 2016 08:00pm
Get education, do something to uplift your country do not waste time. Time is passing so fast please take advantage of it.
solani Mar 28, 2016 08:57pm
Duniya may log itnay( busy) hae k waqt nahi, yehan waqt ki koi qadr nahi, kabhi sonchta hu ye log kis taraha paisay kamatay hae, sirf baith kar.
Israr Muhammad khan Mar 29, 2016 01:39am
یہ حکومت کی کمزوری ظاہر کرتی ھے اس قسم کے مظاہروں کو آہنی ہاتھوں سے کچلنا چاہیے تھا لیکن حکومت ان لوگوں کے ساتھ نرمی برت رہی ھے مزہب کے نام پر لاقانونیت ناجائز ھے لوگوں کے جزبات کو بھڑکا کر توڑ پھوڑ کرنا بھی دھشتگردی ھے اسلام کے نام پر سیاست نہیں کرنا چاہئے اس پر پابندی لگنی چاہئے ان لوگوں کے مطالبات ناجائز ھیں