کراچی: صوبہ سندھ کے ضلع عمر کوٹ کے علاقے غلام نبی شاہ میں ایک جرگے نے 30 من گندم کے بدلے گینگ ریپ کا معاملہ مبینہ طور پر ختم کردیا۔

پولیس نے کچھ روز قبل 14 سالہ متاثرہ لڑکی کے بھائی سجن شیخ کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا۔

متاثرہ لڑکی کے والد کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم کی گرفتاری کے بعد انہیں جرگے کے ذریعے تنازعے کو حل کرنے پر مجبور کیا گیا جبکہ معاوضے کے طور پر 30 من گندم کا وعدہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: سوات: خواتین ووٹرز پر پابندی کے لیے جرگہ متحرک

انہوں نے کہا کہ جرگہ مقامی زمیندار محمد حسن منگریو کی سربراہی میں منعقد کیا گیا تھا۔

متاثرہ لڑکی کے والد نے کہا کہ جب انہوں نے اس معاوضے کو قبول کرنے سے انکار کیا تو انہیں علاقہ چھوڑنے پر مجبور کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سوات: 7سالہ بچی کو ونی قرار دینے والے جرگہ ارکان گرفتار

انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ مقامی میڈیا کی جانب سے معاملے پر نوٹس کے بعد سے اثر و رسوخ رکھنے والے مقامی افراد انہیں کیس واپس لینے اور خاموش رہنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔

ڈی آئی جی میرپور خاص ڈیویژن جاوید عالم اڈھو نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی عمر کوٹ کو تحقیقات کرنے اور متاثرہ لڑکی کے خاندان کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا۔

مزید جانیں: جرگوں کا مزید 'انصاف'

ایس ایچ او غلام بنی شاہ عارف بھٹی نے کہا کہ مقامی پولیس نے کیس اکیس مارچ کو درج کیا تھا جبکہ مقدمے کے مرکزی ملز کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ ان کے پولیس اسٹیشن کی حدود میں کسی جرگے کے انعقاد کا انہیں علم نہیں۔

ادھر لڑکی کے والد کو مبینہ طور پر معاملہ ختم کرنے پر مجبور کرنے والے حسن منگریو نے ان کی سربراہی میں کسی جرگے کے انعقاد کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ شاہد ریپ کا معاملہ متاثرہ لڑکی کے خاندان اور ملزمان کے درمیان طے ہوگیا ہو۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں