واشنگٹن: امریکا کی جانب سے پاکستان کو 8 ایف سولہ طیاروں کی فروخت کے سلسلے میں فراہم کی جانے والی 60 فیصد امدادی رقم کا اجراء روک دیا گیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ہندی سروس کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکا نے پاکستان کو 8 ایف سولہ طیارے فروخت کرنے ہیں جن کی مالیت 70 کروڑ ڈالر ہے، جس میں سے 43 کروڑ ڈالر کی امدادی رقم امریکا نے فراہم کرنی تھی جبکہ باقی 27 لاکھ ڈالر کی ادائیگی پاکستان نے کرنی تھی۔

بی بی سی (ہندی) نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ امریکی حکام نے پاکستان کو ایف 16 طیاروں کی خریداری کی مد میں دی جانے والی امداد سینیٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی کے احکامات کے بعد روک لی۔

مزید پڑھیں:امریکا ایف-16 طیارےپاکستان کو فروخت کرے گا

رپورٹ میں امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اعلیٰ افسر کے حوالے سے بتایا گیا کہ اوباما انتظامیہ پاکستان کو ایف 16 طیاروں کی فروخت کے حق میں ہے لیکن اس پر امریکی پیسہ خرچ نہیں کیا جا سکتا۔

محکمہ خارجہ کے افسر کے مطابق انتظامیہ نے یہ فیصلہ سینیٹ کی چیئرمین خارجہ امور کمیٹی سینیٹر باب كاركر کے حکم پر کیا کیونکہ کانگریس کو رقم کا اجراء یا روکنے کا اختیار حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’پاکستانی دفاعی صلاحیت بڑھانے کیلئے امریکا پرعزم‘

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ کانگریس میں پیش کردہ بجٹ میں پاکستان کو رواں برس دی جانے والی 74 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی فوجی امداد کی منظوری بھی فی الحال روک دی گئی ہے۔

افسر کے مطابق یہ رقم کانگریس کی منظوری کی صورت میں پاکستان کو دی جا سکتی ہے، اس معاملے پر اوباما انتظامیہ کانگریس کے ساتھ مل کر کام کرتی رہے گی۔

جبکہ اس معاملے پر امریکا میں پاکستانی سفارتخانے کے ترجمان ندیم ہوتیانہ کا موقف تھا کہ فی الوقت اس مخصوص صورتحال پر کوئی تبصرہ نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ہتھیاروں کی فروخت ایک طویل عمل ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کو F-16 کی فروخت پر ہندوستان کا احتجاج

پاکستانی موقف بیان کرتے ہوئے ندیم ہوتیانہ نے کہا کہ دہشت گردی کے نیٹ ورکس سے لاحق خطرات کی وجہ سے پاکستان کو دفاعی صلاحیت میں مسلسل اضافے کی ضرورت ہے جبکہ پاکستانی اور امریکی حکومت اس مقصد کے لیے ان جہازوں کی فروخت سمیت دیگر اقدامات کے لیے مشترکہ طور پر کام کرتی رہیں گی۔

واضح رہے کہ تین ماہ قبل اوباما انتظامیہ نے پاکستان کو 8 ایف 16 طیاروں کی فروخت کی منظوری دیتے ہوئے امریکی کانگریس کو اس حوالے سے بتایا تھا کہ منصوبے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے ایک نیوز بریفنگ میں بتایا تھا کہ پاکستان کو امریکی ہتھیاروں کی فروخت دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ اور امریکا کی خارجہ پالیسی کے مفاد میں ہے۔

امریکا کی جانب سے پاکستان کو ایف سولہ جنگی طیارے فروخت کرنے کے فیصلے کے اگلے روز ہی ہندوستان نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے امریکی سفیر کو بلا کر احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔

ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ نے کہا تھا کہ ہم پاکستان کو ایف 16 طیارے فروخت کیے جانے کے سلسلے میں اوباما انتظامیہ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کیے جانے سے مایوس ہوئے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

solani Apr 29, 2016 08:11pm
Hamay f16 kay aas per bilkul nahi rehna chahiye, dusray larka jahaz bhi ache hae, maslan Rafael etc.