برازیلیا: برازیل کے ایوان بالا یعنی سینیٹ نے تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے صدر ڈلما روزیف کے مواخذے کے حق میں ووٹ دے دیا، جس کے بعد انہیں منصب صدارت سے 6 ماہ کے لیے معطل کردیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق ڈلما روزیف کے معطل ہونے کے بعد ملک کے 75 سالہ نائب صدر مائیکل ٹیمر نے صدر کا عہدہ سنبھال لیا۔

صدر ڈلما روزیف پر بڑھتے ہوئے بجٹ خسارے کو چھپانے کے لیے سرکاری اکاؤنٹس میں ردو بدل کرنے کے الزامات تھے، معطلی کے بعد اب ان کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا اور اگر ان پر الزامات ثابت نہ ہوئے تو وہ دوبارہ منصب صدارت سنبھال سکیں گی۔

سینیٹ میں 20 گھنٹے تک جاری رہنے والی بحث کے بعد ہونے والی رائے شماری میں ڈلما روزیف کو معطل کرنے کے حق میں 55، جبکہ مخالفت میں 22 ووٹ پڑے، جس کے بعد بائیں بازو کی جماعت ورکرز پارٹی کی 13 سالہ حکومتی دور ختم ہوگیا۔

ڈلما روزیف نے خود پر لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اپنی معطلی کو ’بغاوت‘ قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: برازیل: حکومت کی مخالفت میں ہزاروں افراد سڑکوں پر

معطلی کے فیصلے کے بعد سینیٹ کے اسپیکر رینان کلہیروز کا کہنا تھا کہ ڈلما روزیف کو ان کی معطلی کے حوالے سے جلد باضابطہ طور پر مطلع کردیا جائے گا، جس کے بعد انہیں ایوان صدر چھوڑنا ہوگا، تاہم معطلی کے بعد بھی وہ اپنی سرکاری رہائش گاہ میں رہ سکیں گی اور سرکاری عملہ بھی ان کے ہمراہ ہوگا۔

معطلی کے بعد ڈلما روزیف کے مخالفین نے سو پاؤلو سمیت برازیل کے کئی شہروں میں جشن منایا، جس دوران سڑکوں پر رقص اور آتشبازی کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔

قبل ازیں مائیکل ٹیمر کے مشیر کا کہنا تھا کہ نئی حکومت بڑے بجٹ خسارے میں کمی کے لیے کئی اقدامات اٹھائے گی۔

انہوں نے کہا کہ مائیکل ٹیمر کی کابینہ میں ملک کے مرکزی بینک کے سابق سربراہ ہنرک میریلس وزیر خزانہ ہوں گے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں