حیدر آباد: مصطفیٰ کمال کی پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے قیام کے بعد پہلی بار متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے کارکنان کے سے تصادم ہوا ہے جس میں ایم کیو ایم نے کارکنان کے زخمی اور دفتر جلائے جانے لے الزامات عائد کیے ہیں۔

ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی نے پی ایس پی کے کارکنان پر، بھائی خان کیچاری میں واقع زونل آفس پر حملے کا الزام لگایا، جبکہ پاک سرزمین پارٹی کے رہنماؤں سید مصطفیٰ کمال اور انیس قائمخانی نے ایم کیو ایم پر حملے کے الزامات لگائے۔

دونوں جماعتوں کے کارکنان کے درمیان تصادم، ہالی روڈ کے علاقے میں واقع انیس قائمخانی کی رہائش گاہ پر پرچم کشائی کی تقریب کے دوران ہوا۔

پاک سرزمین پارٹی کے حامیوں نے تقریب سے قبل علاقے میں ریلی نکالی۔

ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ ریلی کے دوران پی ایس پی کے کارکنان نے قائد ایم کیو ایم الطاف حسین کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کرتے ہوئے نعرے لگائے۔

پی ایس پی کے مقامی کارکنان کے مطابق تقریب کے بعد اسی علاقے میں موجود حامیوں کو بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

دوسری جانب بھائی خان کیچاری کے علاقے میں پی ایس پی کے حامیوں نے زونل آفس کے باہر ایم کیو ایم کے حامیوں پر تشدد کیا۔

علاقہ مکینوں کا دعویٰ ہے کہ تصادم کے دوران فائرنگ بھی کی گئی اور ایم کیو ایم کی زونل آفس کی عمارت کی بیرونی دیواروں پر بھی گولیوں کے نشانات دیکھے گئے، پی ایس پی کے چند کارکنان نے ایم کیو ایم کے زونل آفس میں گھسنے کی بھی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہے۔

زونل آفس پر حملے کے بعد ایم کیو ایم کے کارکنان کی بڑی تعداد آفس کے باہر جمع ہوگئی اور پی ایس پی کے خلاف نعرے لگائے، پولیس نے آکر معاملے کو سنبھالا۔

بعد ازاں متحدہ قومی موومنٹ کے رکن صوبائی اسمبلی راشد خلجی نے زخمیوں کے ہمراہ پریس کانفرس کے دوران کہا کہ پاک سرمین پارٹی کے حامی 3 مارچ سے ایم کیو ایم کے کارکنان کو مشتعل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس روز مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی دبئی سے کراچی پہنچے تھے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ایس پی کارکنان کے حملے سے ایم کیو ایم کے 7 کارکن زخمی ہوئے، جبکہ چند پولیس اہلکار بھی حملہ آوروں کے ساتھ تھے، جن میں سے ایک کا نام ہارون تھا۔

حیدر آباد کے علاقے پکا قلعہ اور دو قبر میں بھی ہوائی فائرنگ کے واقعات پیش آئے۔

حیدر آباد کے مختلف علاقوں میں کئی گھنٹے تک صورتحال کشیدہ رہنے کے بعد رات گئے گل شاہ بخاری کے علاقے میں ایم کیو ایم کے مقامی یونٹ آفس کو آگ لگادی گئی۔

واضح رہے کہ پاک سرزمین پارٹی کے قیام کے بعد سے ہی حیدر آباد کی صورتحال کشیدہ ہے۔ مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی کے حامی اکثر ایم کیو ایم کے مضبوط گڑھ مانے جانے والے علاقوں میں جمع ہوتے ہیں، جس کے بعد دونوں طرف سے شدید نعرے بازی شروع ہوجاتی ہے۔

ایم کیو ایم نے چند روز قبل یہ الزام بھی لگایا تھا کہ مختلف حربوں سے اس کے کارکنان اور رہنماؤں کی وفاداریاں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ایم کیو ایم کے کئی رہنما اور اراکین اسمبلی پی ایس پی میں شامل بھی ہوچکے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں