تاشقند: پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت کے حوالے سے ’ذمہ داریوں کی یادداشت‘ (میمورینڈم آف آبلیگیشنز) پر دستخط کردیئے، جس کے بعد پاکستان تنظیم کا مستقل رکن بن گیا۔

ذمہ داریوں کی یادداشت پر دستخط تاشقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے دوران ہوئے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے 6 رکن ممالک کے وزرائے خارجہ، تنظیم کے سیکریٹری جنرل اور پاکستانی مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے مشترکہ طور پر یادداشت پر دستخط کیے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان، ہندوستان شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن بن گئے

پاکستان 2005 سے شنگھائی تعاون تنظیم کا مبصر ملک تھا، جو تنظیم کے اجلاسوں میں باقاعدگی سے شرکت کرتا رہا اور 2010 میں مکمل رکنیت کے لیے درخواست دی۔

تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان نے جولائی 2015 میں اوفا اجلاس میں پاکستان کی درخواست کی اصولی طور پر منظوری دی تھی اور پاکستان کی تنظیم میں باقاعدہ شمولیت کے لیے طریقہ کار وضع کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

یہ ویڈیو دیکھیں: پاکستان اور شنگھائی تعاون تنظیم کی اہمیت و افادیت

پاکستان کی شمولیت سے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کی تعداد 8 ہوگئی ہے، جو دنیا کی کُل آبادی کے 45 فیصد حصے کی نمائندگی کرتے ہیں، جبکہ پاکستان کی شمولیت سے تنظیم کی اہمیت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں