اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بہتر قومی مفاد اور سرمائے کی منڈی کی ترقی کیلئے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کے حصص کی فروخت کا عمل تیز کرنے پر زور دیا ہے۔

وزیر خزانہ نے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان(ایس ای سی پی) اور پی ایس ایکس کے نمائندوں سے ملاقات کی، ایس ای سی پی کے چیئرمین ظفر حجازی اور پی ایس ایکس کے چیئرمین منیر کمال نے حصص کی فروخت کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا باقاعدہ آغاز

وزیر خزانہ کو بتایا گیا کہ متعدد قومی اور بین الاقوامی کمپنیوں نے پی ایس ایکس کے حصص خریدنے میں دلچسپی کااظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ اسٹاک ایکسچینجز ایکٹ 2012 کے تحت پی ایس ایکس کے 40 فیصد شیئرز فروخت کیے جائیں گے۔

پی ایس ایکس کے شیئر ہولڈرز کی جانب سے تفویض کردہ ڈائیوسٹمنٹ کمیٹی نے حال ہی میں اظہار دلچسپی داخل کرانے کیلئے حتمی تاریخ میں 15 اگست 2016 تک توسیع کردی تھی۔

ایس ای سی پی کے چیرمین نے وزیر خزانہ کو کمپنیز بل 2016 کی تیاری کے حوالے سے بھی آگاہ کیا اور بل میں شامل کی جانے والی شقوں پر اسحاق ڈار اور ایس ای سی پی کے ارکان نے تفصیلی بات چیت کی۔

وزیر خزانہ نے بل میں کم سرمائے کی حامل اور غیر فعال کمپنیوں کے حوالے سے آڈٹ اور فائلنگ کے تصور کو سراہا۔

انہوں نے ہدایت کی کہ بل کا تازہ ترین مسودہ ویب سائٹ پر ڈالا جائے تاکہ اس پر اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے مزید تجاویزات سامنے آئیں۔

وزیر خزانہ نے ایس ای سی پی کے چیئرمین کو ہدایات دیں کہ بل میں زرعی شعبے میں شرح نمو کو یقینی بنانے اور ریئل اسٹیٹ کے کاروبار کو قانون کے دائرے میں لانے کیلئے شقیں شامل کریں۔

انہوں نے آفشور سرمایہ کاری اور کارپوریٹ سیکٹر میں منی لانڈرنگ کی روک تھام یقینی بنانے کیلئے قانون سخت کرنے کے بھی احکامات دیے،

انہوں نے کہا کہ کمپنیوں کو بیرون ملک موجود جائیدادوں کے مالکان کی تفصیلات بھی کمیشن کو بتانی ہوں گی اور کمیشن اس حوالے سے جائیداد سے فائدہ اٹھانے والے مالکان کی تفصیلات پر مبنی عالمی رجسٹر بھی تیار کرے گا۔

وزیر خزانہ نے ہدایت کی کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے سبب بدلتے ہوئے اقتصادی منظر نامے کو بھی مد نظر رکھا جائے اور کمپنی لاء میں ایسی شقوں کو شامل کیا جائے جو ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ میں معاون ہوں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ عید کی چھٹیوں کے بعد ایک اور اجلاس کا انعقاد کیا جائے تاکہ مجوزہ بل پر مزید غور و خوص کرکے بل کے مسودے کو حتمی شکل دی جاسکے۔

یہ خبر 3 جولائی 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں