اسلام آباد: پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اس نے سعودی عرب کے شہر دمام میں پھنسے پاکستانی ملازمین کے معاملے پر سعودی وزارت خارجہ اور وزارت لیبر اینڈ سوشل ڈویلپمنٹ سے بات چیت کی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ دمام میں موجود پاکستانی ملازمین کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات کیے جاری ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی وزارت خارجہ اور ریاض میں موجود پاکستانی سفارت خانہ دمام میں قائم سعاد گروپ آف کمپنیز کی جانب سے پاکستانی ملازمین کو تنخواہیں جاری نہ کرنے کے معاملے اور اس حوالے سے ملازمین کو درپیش مسائل کو حل کرنے کیلئے اقدامات اٹھارہا ہے۔

مذکورہ معاملے میں سعودی شہریوں سمیت مختلف ممالک کے 8000 ملازمین متاثر ہوئے ہیں، جن میں پاکستانی ملازمین کی تعداد 500 ہے، جو مختلف علاقوں میں موجود ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ پاکستانی سفارت خانہ، پاکستانی ملازمین اور کمپنی کی انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزرات خارجہ نے مذکورہ معاملے کو اسلام آباد میں موجود سعودی عرب کے سفارت خانے کے ذریعے ان کی حکومت کے ساتھ اٹھایا ہے۔

دوسری جانب پاکستانی سفارتی حکام نے پاکستانی ملازمین سے ملاقات کیلئے دمام کے متعدد دورے کیے ہیں اور مذکورہ مسئلے پر کمپنی کی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت بھی کی۔

کمپنی کی انتظامیہ نے پاکستانی سفارتی عملے کو یقین دہانی کرائی کہ مذکورہ مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

کمپنی کا موقف ہے کہ متعدد ملازمین کی جانب سے لیبر کورٹ میں کمپنی کے خلاف درخواست جمع کرائی گئی ہے اور کمپنی عدالت کے فیصلے کی منتظر ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفارت خانہ عدالتی معاملات میں بھی پاکستانی ملازمین کو مدد فراہم کررہا ہے۔

ادھر پاکستانی سفارت خانے اور ملازمین کے نمائندوں نے مذکورہ لیبر کورٹ کے جج سے ملاقات کی اور ان سے مذکورہ معاملے کو جلد حل کرنے کی درخواست کی۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی وزارت خارجہ اور ریاض میں موجود پاکستانی سفارت خانہ اس حوالے سے اقدامات اٹھا رہا ہے کہ کسی بھی طرح پاکستانی شہریوں کے بقایاجات کی ادائیگی ممکن بنائے جاسکے اور اگر وہ پاکستان واپس آنا چاہتے ہیں تو واپس آسکیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں