اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹر یٹ نے خصوصی اقتصادی زونز ترمیمی بل 2016 کی منظوری دے دی۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق کمیٹی نے سی ڈی اے کو آئی جے پی روڈ کے قریب ہسپتال اور کیمپس تعمیر کرنے کی سفارش کرتے ہوئے وزیراعظم کو خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا۔

سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹریٹ کے اجلاس کو بتایا گیا کہ گوادر ایئر پورٹ پر اقتصادی زونز کیلئے چین کو 1615 ایکڑ زمین دی گئی، جو گوگل سرچ کرنے پر 1408 ایکڑ نکلی۔

چیئرمین سی ڈی اے معروف افضل نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ سی ڈی اے کے پاس نیلام کیے گئے تمام پلاٹوں کا ریکارڈ موجود ہے، اسکروٹنی کے بعد 2008 سے 2016 تک کی نیلامی کے دوران فروخت کیے گئے پلاٹوں کی تفصیل پیش کردی گئی ہے۔

اس عرصے میں 180 پلاٹ تقسیم کیے گئے جن کی کل رقم 49 ارب روپے بنتی ہے،37 ارب وصول کرلیے گئے ہیں جبکہ 11 کروڑ 90 لاکھ روپے باقی ہیں، جو وصول کرنا ہیں۔

اس موقع پر سینیٹر چوہدری تنویر خان نے ہدایت کی کہ مارگلہ ٹاور اور المصطفیٰ ٹاور، عرفان مینشن، کیپیٹل ہائیٹس، سینٹورش، یو فون ٹاور، لاہور گرامر اسکول، مارگلہ کے رہائشی پلاٹوں، ایوری برڈ، ایمبیسی لاؤنج، جوائے لینڈ و دیگر کی اصل فائلیں اور تفصیلات قائمہ کمیٹی کو پیش کی جائیں۔

اس کے علاوہ 20 سال کے دوران جتنے بھی پلاٹ نیلام کیے گئے ان کی اصل تفصیلات کمیٹی کو پیش کی جائیں جس پر چیئرمین کمیٹی نے چیئرمین سی ڈی اے کو 2 ہفتوں میں تمام ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کیں۔

ڈائریکٹر ایف آئی اے نے کچی آبادی کے حوالے سے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ سی ڈی اے کے 44 ملازمین ملوث ہیں، جن میں سے 38 کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔

سی ڈے اے میں مواصلاتی سسٹم واکی ٹاکی کے حوالے سے بتایا گیا کہ تین ملزمان نے 30 ملین کے منصوبے میں سے 3.5 ملین کا نقصان پہنچایا ہے۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ لیڈیز کلب کا منصوبہ 182 ملین کا تھا جس کو بڑھا کر 594 ملین کر دیا گیا، اس کے علاوہ کمیٹی کو لامونٹانہ ہوٹل کے حوالے سے ہونے والی انکوائری بارے میں بھی تفصیل سے آگاہ کیا گیا۔

کمیٹی کو ڈائریکٹر ایف آئی اے نے بتایا کہ آٹھ کمرشل پلاٹوں اور تین فارمز کی مد میں ملک کو 235 ملین کا نقصان پہنچایا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں