قصور: ہندوستان کی بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) نے غلطی سے سرحد پار کرکے ہندوستانی حدود میں داخل ہوجانے والے نوجوان کو گولی مار کر ہلاک کردیا، جس کی لاش بعدازاں پاکستان رینجرز کے حوالے کردی گئی۔

مذکورہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب قصور سیکٹر میں بھیکی ونڈ کا رہائشی 17 سالہ اعجاز سرحد کے قریب مویشی چرا رہا تھا۔

پڑوسیوں کے مطابق اعجاز کی ایک بھینس نے ہندوستانی سرحد کی طرف بھاگنا شروع کردیا، جس پر اعجاز بھی اس کے پیچھے بھاگا اور غلطی سے ہندوستانی سرحد عبور کرلی۔

اعجاز کو ہندوستانی بارڈر سیکیورٹی فورس نے موقع پر ہی فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

مقتول کے اہلخانہ نے واقعے کی رپورٹ رینجرز کو دی اور ان سے کہا کہ وہ ہندوستانی حکام سے اعجاز کی لاش کی واپسی کے حوالے سے بات کریں، جس کے بعد رینجرز نے فوری طور پر بی ایس ایف سے واقعے پر احتجاج کیا۔

یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے رینجرز سے لاہور میں ہونے والی ملاقات کے دوران بی ایس ایف نے اتفاقیہ طور پر سرحد عبور کرنے والوں کی محفوظ واپسی اور غیر اعلانیہ فائرنگ نہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

ہندوستانی بارڈر سیکیورٹی فورس نے پیر یکم اگست کو پاکستانی نوجوان کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد رینجرز کے حوالے کی، بعدازاں قانونی ضابطے مکمل کرنے کے بعد گنڈا سنگھ پولیس نے لاش کو مقتول نوجوان کے اہلخانہ کے سپرد کیا۔

اعجاز کی والدہ فاطمہ بی بی نے بتایا کہ ان کے بیٹے نے حال ہی میں میٹرک پاس کیا تھا اور اس نے 1100 میں سے 729 حاصل کیے تھے۔

واقعے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے اعجاز کی والدہ نے بتایا کہ جس مقام پر ان کے بیٹے کو گولی ماری گئی، اس کی لاش کئی گھنٹوں تک وہیں پڑی رہی اور جب ہمارے خاندان کے لوگ وہاں سے لاش کو اٹھانے گئے تو بی ایس ایف اہلکاروں نے انھیں ایسا نہیں کرنے دیا اور ان پر تشدد کیا۔

فاطمہ بی بی کے مطابق انھوں نے رینجرز کو مطلع کیا ، جس کے ایک دن بعد انھیں ان کے بیٹے کی لاش واپس ملی۔

یہ خبر 2 اگست 2016 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں