حفیظ کا ایشیا سے باہر بدترین ریکارڈ

10 اگست 2016
انگلینڈ کے خلاف حالیہ سیریز کی چھ اننگز میں محمد حفیظ نے صرف 102 رنز کیے ہیں۔
انگلینڈ کے خلاف حالیہ سیریز کی چھ اننگز میں محمد حفیظ نے صرف 102 رنز کیے ہیں۔

انگلینڈ کے خلاف جاری ٹیسٹ سیریز میں پاکستان 2-1 کے خسارے سے دوچار ہے اور اس کی بڑی وجہ اننگز کے آغاز میں بڑی پارٹنرشپ کا نہ ملنا ہے اور اب تک چھ اننگ میں صورتحال انتہائی مایوس کن ہے۔

لارڈز میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں اوپنرز محمد حفیظ اور شان مسعود نے ٹیم کو 38 رنز کا آغاز فراہم کیا اور 12ویں اوور کی پہلی گیند پر شان پویلین لوٹے۔ دوسری اننگ میں دو کے مجموعی اسکور پر حفیظ آؤٹ ہونے والی پہلے کھلاڑی بنے۔

اولڈ ٹریفورڈ میں ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں معاملہ بالکل الٹ تھا جب 27 کے مجموعے پر حفیظ پہلی اننگز میں آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی تھے جبکہ دوسری اننگز کے پانچویں اوور میں شان مسعود اپنے ساتھی کھلاڑی کو وکٹ پر چھوڑ کر چلتے بنے۔

ایجبسٹن میں ہونے والے تیسرے ٹیسٹ میچ میں شان مسعود کی جگہ سمیع اسلم کو شامل کیا گیا تو توقع تھی کہ شاید اوپننگ پر مایوس کن کارکردگی کا سلسلہ رک جائے گا لیکن یہ تبدیلی بھی قسمت نہ بدل سکی اور حفیظ پہلی اننگ میں اسکور بورڈ کو زحمت دیے بغیر پویلین لوٹ گئے۔

دوسری اننگز میں بھی اسکواڈ کے سب سے تجربہ کار اوپنر نے اپنی روش برقرار رکھی اور ایک ایسے موقع پر غیر ذمہ دارانہ شاٹ کھیل کر پویلین لوٹے جب 343 رنز کے بڑے ہدف کے تعاب کا سوچنے کیلئے بھی پاکستان کو بڑی اوپننگ شراکت کی ضرورت تھی۔

اب تک سیریز کی چھ ٹیسٹ اننگز میں پاکستان کی اوپننگ کی اوسط 13.33 ہے اور اسکے مقابلے میں انگلینڈ کی صورتحال بہت بہتر نظر آتی ہے جس کا کم ترین اسکور لارڈز ٹیسٹ دو اننگ میں بالترتیب 8 اور 19 رہا۔ اولڈ ٹریفورڈ میں انگلش اوپنرز نے اپنی ٹیم کو 25 اور 68 رنز کا آغاز فراہم کیا جبکہ ایجبسٹن ٹیسٹ میں اوپننگ جوڑی نے 36 اور پھر 126 رنز جوڑے اور انہی چھ اننگز میں ایلسٹر کک اور ایلکس ہیلز کی اوسط47 رہی۔

حفیظ کی ناکامی سیریز میں پاکستان کیلئے سب سے بڑا مسئلہ رہا ہے جنہوں نے لارڈز میں 40 اور صفر، اولڈ ٹریفورڈ میں 18 اور 42 جبکہ ایجبسٹن میں صفر اور دو رنز کے ساتھ اب تک مجموعی طور پر 102 رنز کیے ہیں جس کے ساتھ ہی یہ سوال اٹھ گیا ہے کہ آیا 35 سالہ بلے باز اوول ٹیسٹ کی فائنل میں الیون میں جگہ کے حقدار ہیں یا نہیں۔

50 ٹیسٹ کے وسیع تجربے کے باوجود حفیظ ایشیا سے باہر ناکامی سے دوچار رہے ہیں اور درحقیقت ایشیا سے باہر 25 ٹیسٹ اننگز کھیلنے والے کھلاڑیوں میں حفیظ کی اوسط سب سے خراب ہے جو 17 ٹیسٹ میچوں کی 33 اننگز میں اپنی مجموعی اوسط 39.22 کے مقابلے میں صرف 20.09 کی اوسط سے 643 رنز بنا سکے ہیں۔

اگر زمبابوے جیسی کمزور ٹیم کے خلاف کھیلے گئے تین ٹیسٹ میچوں کو ہٹا دیا جائے تو حفیظ کی اوسط مزید کم ہو کر 16.42 ہو جاتی ہے جبکہ اگر 2006 کے اوول ٹیسٹ کی واحد اننگز کے 95 رنز کو ہٹا کر دیکھیں تو صورتحال مزید ابتر ہو جائے گی۔

بقیہ 26 اننگز میں انہوں نے 13.28 کی ناقص اوسط سے 332 رنز بنائے ہیں جس میں سب سے بڑا انفرادی اسکور 42 ہے جو انہوں نے حال ہی میں اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ میں بنایا تھا۔

35 سالہ بلے باز نے ایشیا سے باہر صرف ایک ٹیسٹ سنچری 2011 میں بلاوایو کے مقام پر زمبابوے کے خلاف بنائی جبکہ واحد ففٹی 10 سال قبل انگلینڈ کے خلاف کی۔

دیگر پاکستانی بلے بازوں کی طرح اییشیائی وکٹوں پر حفیظ کا ریکارڈ بہت بہتر نظر آتا ہے جہاں انہوں نے 33 ٹیسٹ میچوں میں آٹھ سنچریاں بنائیں جس میں سب سے بڑا اسکور 224 گزشتہ سال کھلنا میں بنگلہ دیش کے خلاف بنایا۔

یہ کوئی حیران کن امر نہیں کہ 25 یا اس سے زائد کی اننگز کھیلنے والے پاکستانی بلے بازوں میں سے کسی کا بھی ایشیا سے باہر 50 یا اس سے زائد کا اوسط نہیں۔

اس فہرست میں 46.14 کی اوسط کے ساتھ جاوید میانداد سرفہرست ہیں جس کے بعد محمد یوسف(45.58)، سلیم ملک(44.72)، انضمام الحق(44.25)، آصف اقبال(42.63)، حنیف محمد(42.23)، مصباح الحق(40.43) اور ماجد خان کی ایشیا سے باہر اوسط 40.40 ہے۔

رواں سیریز میں مسلسل ناکامی سے دوچار ہونے کے باوجود یونس خان 42.69 کی اوسط کے ساتھ اس فہرست میں پانچویں نمبر پر موجود ہیں جو حفیظ کی بیرون ملک اوسط سے دگنی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں