مظفر آباد: پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں مسلم لیگ نواز سے تعلق رکھنے والے محمد مسعود خان صدر منتخب ہوگئے۔

ڈان نیوز کے مطابق آزادی کشمیر کے صدارتی اُمیدوار کیلئے مسلم لیگ ن کے سابق سفارتکار محمد مسعود خان اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سابق وزیر چوہدری لطیف اکبر کے درمیان اصل مقابلہ تھا۔

جس میں مسعود خان نے واضح اکثریت سے 42 ووٹ حاصل کیے، چوہدری لطیف اکبر کو 6 ووٹ ملے جبکہ پی ٹی آئی اور مسلم کانفرنس نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا۔

خیال رہے کہ محمد مسعود خان تجربہ کارسفارت کار ہیں، 1980 میں وزارت خارجہ سے کیریئر کا آغاز کرنے والے مسعودخان اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب رہنے کے ساتھ ساتھ چین میں بھی پاکستانی سفیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

آزاد کشمیر کے صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ آج سوا دس بجے شروع ہوئی جو دن تین بجے تک جارہی رہی آزاد کشمیر اسمبلی کے لاجنگ ہال میں ہونے والی پولنگ میں آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی اور کونسل کے 56 میں سے 48 ممبران نے اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا۔

ووٹ کا حق استعمال کرنے والوں میں وزیر امور کشمیر چوہدری برجیس طاہر، وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان، اسپیکر اسمبلی شاہ غلام قادر، سابق وزیراعظم چوہدری عبدالمجید اور قائد حزب اختلاف چوہدری محمد یاسین شامل تھے۔

سردار خالد ابراہیم ممبر کشمیر اسمبلی کا حلف نہ اٹھانے اور مسعود خالد کے صدارتی الیکشن میں حصہ لینے کے خلاف احتجاج کے باعث ووٹ نہ ڈال سکے۔

یاد رہے کہ مسعود خان آزاد کشمیر کے 23 ویں صدر منتخب ہوئے ہیں، جن کا تعلق آزاد کشمیر کے بانی صدر سردار محمد ابراہیم خان کے خاندان اور ضلع پونچھ کے شہر راولاکوٹ کے نواحی گاؤں کوٹ متے خان سے ہے۔


تبصرے (0) بند ہیں