کراچی: سندھ رینجرز نے تین سالوں کے دوران متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) سے وابستہ 654 ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کردیا۔

پاکستان رینجرز کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق 4 ستمبر 2013 سے اب تک کراچی کے مختلف علاقوں میں ٹارگٹ کلرز کے خلاف متعدد آپریشن کیے گئے۔

رینجرز کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز
رینجرز کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز

ان آپریشنز میں 848 ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کیا گیا، جو مجموعی طور پر کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کی 7 ہزار 224 وارداتوں میں ملوث تھے۔

پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ان ٹارگٹڈ آپریشنز میں ایم کیو ایم کے عسکری ونگ سے تعلق رکھنے والے 654 ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کیا گیا، جنہوں نے ٹارگٹ کلنگ کی 5 ہزار 863 وارداتوں کا اعتراف کیا، جس کی شرح 81 اعشاریہ 16 فیصد بنتی ہے۔

لیاری گینگ وار سمیت دیگر عسکری ونگز کے 95 ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کیا گیا، جنہوں نے ٹارگٹ کلنگ کی 804 وارداتوں کا اعتراف کیا، جس کی شرح 11 اعشاریہ 13 فیصد بنتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹارگٹڈ آپریشن کے 3 سال: 'سندھ سے 533 جرائم پیشہ افراد گرفتار'

ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق ٹارگٹڈ آپریشنز میں کالعدم تنظیموں کے بھی 99 ٹارگٹ کلرز گرفتار کیے گئے، جنہوں نے 557 ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کا اعتراف کیا، جس کی شرح 7 اعشاریہ 71 فیصد ہے۔

یاد رہے کہ رینجرز نے کراچی میں ستمبر 2013 میں ٹارگٹڈ آپریشن شروع کیا تھا جو تاحال جاری ہے، ان 3 سالوں میں آپریشن کے نتیجے میں جرائم اور ٹارگٹ گلنگ میں کسی حد تک کمی آئی ہے۔

مزید پڑھیں: سندھ رینجرز کے خصوصی اختیارات میں 90 دن کی توسیع

کراچی میں جرائم پیشہ عناصر اور دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے لیے پولیس کے ساتھ رینجرز کو بھی طلب کیا گیا تھا اور رینجرز کو ٹارگٹ کارروائیوں کے لیے خصوصی اختیارات بھی دیئے گئے تھے، جن میں کئی بار توسیع کی جاچکی ہے۔

تقریباً تین ہفتے قبل بھی مراد علی شاہ نے صوبہ سندھ کا وزیر اعلیٰ منتخب ہونے کے بعد رینجرز کے خصوصی اختیارات میں 90 روز کی توسیع کی سمری پر دستخط کیے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں